گلگت، میڈیکل سیٹوں پر نومنیشن کی منظوری دیدی گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
میٹنگ میں افراد باہم معذور کے کوٹے کی سیٹوں کے لیے ڈرافٹ پالیسی بنانے کی منظوری بھی دے دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے مختص میڈیکل (MBBS/BDS) کی مختص سیٹوں کی نومنیشن کے لیے سیکریٹری ہائیر، ٹیکنیکل اینڈ اسپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان فرید احمد کی زیر صدارت ان کے آفس میں آج "گلگت بلتستان نومنیشن بورڈ" کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں شرکاء نے نومنیشن کے تمام عمل کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور اتفاقِ رائے سے میڈیکل سیٹوں پر نومنیشن کی باقاعدہ منظوری دی۔ اجلاس میں میزبانی کے فرائض ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن پروفیسر محمد عالم نے ادا کئے۔ میٹنگ میں ڈائریکٹر (سکولز) گلگت ریجن سید نبی شاہ، ڈائریکٹر (سکولز) دیامر استور ریجن فقیر اللہ، ڈائریکٹر (سکولز) بلتستان ریجن ذولفقار علی، ایڈیشنل ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن پروفیسر بلال احمد، ڈپٹی سیکریٹری ہیلتھ فقیر محمد، ڈپٹی سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن شمس الدین، ڈی ڈی ہائیر ایجوکیشن شیر باز اور ڈی ڈی نومنیشن عابدہ انور نے شرکت کی۔ میٹنگ میں نومنیشن کے عمل کی شفافیت پر شرکاء نے اطمینان کا اظہار کیا اور نومینیشن کے عملے کی محنت کو سراہا۔ میٹنگ میں افراد باہم معذور کے کوٹے کی سیٹوں کے لیے ڈرافٹ پالیسی بنانے کی منظوری بھی دے دی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عباسی شہید اسپتال کے ہاؤس آفیسرز کا تنخواہوں میں اضافے کیلیے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلیے احتجاج کرتے ہوئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرلیا۔
کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین ہاؤس آفیسرز کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے جب کہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں۔ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: میئر کراچی عباسی شہید اسپتال میں لفٹ حادثے کا شکار
اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا 230 آفر لیٹرز جاری کیے گئے مگر صرف 9 ڈاکٹروں نے انہیں قبول کیا۔ مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے اور پرانے ہاؤس آفیسرز پروموٹ ہو چکے ہیں۔
میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی کہ جون تک تنخواہوں میں اضافہ کر دیا جائے گا۔احتجاج کے بعد مظاہرین کو مئیر کراچی سے 2 روز میں ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی جس کے بعد وقتی طور پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔