Daily Ausaf:
2025-04-13@16:12:13 GMT

The Art of the Deal اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ کسی بڑے نظریئے کے ساتھ جینا انسان کا بڑا اور اہم وصف ہوتا ہے اور یہ حقیقت بھی ہے کہ تاریخ میں وہی لوگ زندہ ہیں جنہوں نے کوئی نیا نظریہ یا زندگی گزارنے کا نیا فلسفہ پیش کیا ۔مگر اکیسویں صدی کے پر آشوب دور میں ایک ایسا شخص بھی ہے جس کا کو ئی نظریہ یا جینے کا کوئی فلسفہ نہیں مگر بہت کم ناکامیوں کے ساتھ ڈھیروں کامیابیاں اس کے در پر دستک دیتی دکھائی دیتی ہیں ۔وہ حال ہی میں دوسری بار ایک سپر پاور کا صدر بننے میں کامیاب ہوا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ ایک متنازع شخصیت کا حامل شخص جس کی زندگی کاروباری کامیابیوں سے مزین ہے، مگر سیاست کے میدان میں مطلق غیر روایتی طرز سے داخل ہوا اور دنیا بھرمیں ایک منفرد مقام حاصل کرلیا۔ بنیادی طور پر اس کی زندگی کا محور و مرکز کاروبار رہا ہے۔ڈونلڈ نے اپنے نام ’’ٹرمپ‘‘ کو ایک برانڈ کے طور پر استعمال کیا اور کامیابی کی علامت بن گیا۔ٹرمپ کا قول ہے کہ’’ایک مضبوط برانڈ اعتماد پیدا کرتا ہے اور مارکیٹ میں آپ کو ممتاز کرتا ہے‘‘۔
ٹرمپ کی کا روباری حکمت عملیوں کا مرکز ریئل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ، برانڈنگ ،نیٹ ورکنگ تھی۔وہ ہمیشہ بڑے خواب دیکھنے اور دبنگ فیصلے کرنے کا قائل رہا ۔ٹرمپ نے 1987ء میں اپنے ایک دوست ٹونی شوارٹز کے ساتھ مل کر ایک کتاب”The Art of the Deal” لکھی جو گیارہ ابواب پر مشتمل ہے ،جس میں ٹرمپ کے کاروباری اصول اور روزمرہ کے شیڈول درج ہیں ۔جن میں اس امر کا ذکر ہے کہ وہ مختلف منصوبوں پر کس طرح کام کرتے ہیں۔اس کتاب میں ٹرمپ نے کاروباری ڈیل میں کامیابی کے گیارہ اصول درج کئے ہیں۔’’کام کا ہفتہ وار شیڈول بنانا‘‘ ’’بڑے خواب دیکھنا‘‘ ’’دوسروں سے بہتر تیاری کرنا‘‘ ’’خطرات مول لینا‘‘ ’’کبھی شکست تسلیم نہ کرنا‘‘ ’’ہمیشہ متبادل رکھنا‘‘ ’’زیادہ سے زیادہ ممکنات پر بات کرتے ہوئے معاملات میں لچک رکھنا‘‘ ’’گاہک کو خوش رکھنا‘‘ ’’کہیں کمزوری نہ دکھانا‘‘ ’’دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرنا‘‘ اور ’’ہر تفصیل پر گہری نظر رکھنا‘‘۔
مذکورہ کتاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی متعدد پروجیکٹس کی کہانیاں لکھی ہیں ۔اس کتاب نے ٹرمپ کی شہرت کو چار چاند لگادئیے اور امریکی میڈیا نے ان کی مقبولیت کو عروج پر پہنچا دیا اور یہ کتاب 48 ہفتوں تک نیویارک ٹائمز بیسٹ سیلررہی۔”The Art of the Deal” نے ہر عمر کے کروڑوں انسانوں کو متاثر کیا۔فقط پراپرٹی کا کاروبار کرنے والے ہی نہیں دیگرپیشوں سے منسلک ہزاروں افرادنے اس کتاب سے استفادہ کیا اور اپنی کاروباری زندگی کو بنانے سنوارنے میں کامیاب وکامران ہوئے ۔شائد یہی وجہ ہے کہ سیاسی طور پر کوئی نظریہ کوئی مخصوص سیاسی منشور نہ رکھنے کے باوجود، اس پر مستزاد ایک انتہائی متنازعہ سیاسی کردار رکھے والے ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار امریکہ کے صدر بن گئے۔امریکہ کے یہ دوسری بارمنتخب ہونے والے سنتالیسویں صدرکے والد فریڈ ٹرمپ بھی ریئل اسٹیٹ کے ایک کامیاب ڈیلر تھے جنہوں نے نیویارک میں زیادہ ترمتوسط درجے کے رہائشی تعمیراتی منصوبے انجام دیئے۔انہوں نے اپنے بیٹے کو ملٹری اکیڈمی نیویارک اور فورڈم یونیورسٹی سے تعلیم دلوانے کے بعد وائن سکول آف فنانس،یونیورسٹی آف پینسلوینیا سے اکنامکس میں ماسٹر کروانے کے بعد ریئل اسٹیٹ کے کاروبار ہی سے منسلک کردیا اور ان کا کامیاب کاروباری فرزند دنیا کی سپرپاور کا صدر بن گیا ۔
2025ء کے پہلے ہی مہینے ٹرمپ نے دوسری بار امریکہ کے صدر کا حلف اٹھایا ہے۔پہلے دورصدارت میں بھی ان کی پالیسیز جارحانہ رہیں اور ان کے رویوں میں بھی تلخیاں بہت رہیں ،وہ اپنا تمام عرصہ اقتدار خود کو اور امریکہ کو عالمی سطح پرایک طاقتور ملک بنانے کے جنون میں رہے ۔ انہوں نے دیگر طاقتوںکے ساتھ گرم جوش تعلقات بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی اپنی ایک الگ حیثیت بنانے میں سرگرم رہے ۔انہوں نے ’’امریکہ فرسٹ‘‘ کا تصور قوم کے سامنے رکھا اور دوسری بار صدر بننے میں بھی اپنے اس aim پرقائم رہے۔وہ امریکی معیشت کے بارے حد سے زیادہ فکر مند ہیں اورحوالے سے وہ نئے دور حکومت میں تجارتی معاہدوں کی تشکیل نو پرتوجہ دیں گے ۔چین کے ساتھ تعلقات میں سخت تجارتی رویہ اپنائیں گے تاکہ صنعتوں کو امریکہ واپس لایا جاسکے۔امیگریشن قوانین پر خصوصی نظر ثانی کے امکانات کو ترجیح دینے کے ساتھ عین ممکن ہے کہ جنو بی سرحد پر دیوار چننے کے معاملے پر کسی جذباتی فیصلے پر مصر ہوں ۔بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے یقیناً نیٹو اور اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں پر دبائو ڈالنے کے ساتھ ساتھ چین روس اور ایران سے تعلقات میں سخت گیر پالیسیز پر عمل پیرا ہوں گے۔اپنی سوشل میڈیا مخالف مہم کو مستحکم بنانے پر بھی ممکنہ توجہ دیں گے اور اپنے جذبات و احساسات براہ راست عوام تک پہنچانے میں اپنے ’’ٹرتھ سوشل‘‘ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو مزید متحرک رکھیں گے۔’’امریکہ فرسٹ کے نعرے کے حوالے سے حسب عادت تجارتی تعلقات میں امریکہ کے مفادات کو سرفہرست رکھیں گے ۔ نیوزی لینڈ اور دیگر قریبی ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں کی نئے سرے سے دیکھ بھال کریں گے۔ سکیورٹی اور دفاعی حوالے سے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے بیچ گزشتہ دور حکومت میں پیداہونے والی پیچیدگیوں پر بھی نظر ثانی کریں گے۔ غرض ملکی خود مختاری کو قائم رکھتے ہوئے عالمی معاملات میں زیادہ مداخلت نہ کرنے کی پالیسی اپنائیں گے، تاہم نیوزی لینڈ و دیگر علاقوں کی اپنی علاقائی عالمی سطح پر متحرک رہنے کے چیلنج پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی توجہ کا ارتکاز لازماً زیادہ ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے کے ساتھ

پڑھیں:

ٹیرف فیصلے کے بعد مسک نے سب سے زیادہ رقم کمائی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے درآمدات پر محصولات میں اضافے کو 90دن کے لیے ملتوی کرنے کے اعلان کے چند ہی منٹوں کے اندر دنیا کے امیر ترین افراد کی دولت میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا۔

بلومبرگ انڈیکس کے اعداد و شمار کے مطابق منٹوں میں ان خوش نصیبوں کی دولت میں 304 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔بزنس مین ایلون مسک نے ٹرمپ کے فیصلے کے بعد اسٹاک کی قیمتوں میں اضافے سے سب سے زیادہ رقم کمائی۔ ٹیسلا کے اسٹاک کی قیمت میں23 فیصد اضافہ ہوا۔ مجموعی مالیت میں 36 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔

اس رپورٹ کے مطابق میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کی دولت میں بھی 26  ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ کی دولت میں 15.5 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران امریکہ مذاکرات
  • صدر ٹرمپ امریکہ کو دوبارہ دولت مند بنانے کے اپنے مشن میں غیرمتزلزل ہیں .وائٹ ہاﺅس
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا دل اور دماغ کے ٹیسٹ کرانے کا انکشاف
  • کیا ڈونلڈ ٹرمپ کا دماغ ٹھکانے پہ ہے؟ رپورٹ کل آجائے گی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی دل اور دماغ کے ٹیسٹ کرانے کا انکشاف
  • ٹیرف فیصلے کے بعد مسک نے سب سے زیادہ رقم کمائی
  • امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
  • “امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بالآخر چین کے ساتھ معاہدے پر آمادہ