Daily Pakistan:
2025-01-30@19:03:31 GMT

پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ العمل ہوگیا، نوٹیفکیشن جاری

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ العمل ہوگیا، نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ قانون بن گیا، صدر مملک آصف زرداری کے دستخط کے بعد گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا جبکہ ڈیجیٹل نیشن ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق قومی اسمبلی، سینیٹ اور قائمہ کمیٹیوں سے منظوری کے بعد پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 پر صدر آصف زرداری نے بھی گزشتہ روز دستخط کردیئے تھے، جس کے بعد پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

وزارت قانون کی جانب سے گزٹ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ عمل ہوگیا جبکہ صدر آصف زرداری کا توثیق کردہ ڈیجیٹل نیشن ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

نگران دور کے کنِ سرکاری ملازمین کو نوکری سے فارغ کیا جائے گا؟ فہرست تیار

یاد رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیکا ترمیمی بل 2025 اور ڈیجیٹل نیشن بل 2025 پر دستخط کردیئے تھے جس کے بعد دونوں بل قانون بن گئے تھے۔

خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے ترمیمی بل کو پہلے قومی اسمبلی سے منظور کرایا گیا تھا اور اس کے بعد ایوان بالا نے بھی ترمیمی بل کی منظوری دے دی تھی جس کے بعد صدر مملکت کے دستخط کے لیے ایوان صدر بھیجا گیا تھا۔

پیکا ترمیمی بل کی منظوری کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید مخالفت اور احتجاج کیا گیا تھا جبکہ صحافیوں نے سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران واک آؤٹ کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں احتجاج کیا تھا۔اس کے علاوہ صحافتی تنظیموں نے ملک بھر میں متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا تھا اور اسے کالا قانون قرار دیا گیا تھا۔

رچرڈ گرینل کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیاتھا، سربراہ امریکی سرمایہ کار وفد

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 گزٹ نوٹیفکیشن گیا تھا کے بعد

پڑھیں:

صدر مملکت نے متنازع پیکا ترمیمی بل 2025 پر دستخط کردیے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)صدر مملکت آصف علی زرداری نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (پیکا) ترمیمی بل 2025 کی توثیق کردی۔

نجی ٹی وی کے مطابق صدر پاکستان نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 کی بھی منظوری دے دی جب کہ آصف زرداری نے نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن ( ترمیمی) بل 2025 کی بھی توثیق کر دی۔

صدر مملکت نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (پیکا) ترمیمی بل 2025 پر دستخط کردیے ہیں، صدر کے دستخط کے بعد پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قانون بن گیا ہے۔

یاد رہے کہ 23 جنوری کو قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کیا تھا اور گزشتہ روز یہ بل سینیٹ سے بھی منظور ہوگیا تھا۔

اس سے قبل، پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے) نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیکا ترمیمی بل پر فوری دستخط نہ کرنے کی مولانا فضل الرحمٰن کی درخواست مانتے ہوئے پی آر اے پاکستان کی تجاویز آنے تک بل پر دستخط کچھ وقت کے لیے روک دیے ہیں۔

اس سلسلے میں پی آر اے پاکستان کے نمائندہ وفد نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے خصوصی ملاقات کی تھی جس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے رابطہ کیا اور پیکا ترمیمی بل کی مشاورت کے بغیر منظوری کے خلاف پی آر اے پاکستان سے مکمل اظہار یکجہتی کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو پارلیمنٹیری رپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد اور صدر عثمان خان کی بریفنگ سے متعلق خدشات سے آگاہ کیا۔

پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025
یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے 22 جنوری کو پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔

دی پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (ترمیمی) بل 2025 میں سیکشن 26 (اے) کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے تحت آن لائن ’جعلی خبروں‘ کے مرتکب افراد کو سزا دی جائے گی، ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ جو بھی شخص جان بوجھ کر جھوٹی معلومات پھیلاتا ہے، یا کسی دوسرے شخص کو بھیجتا ہے، جس سے معاشرے میں خوف یا بےامنی پھیل سکتی ہے، تو اسے تین سال تک قید، 20 لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 کے مطابق سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں ہوگا، جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں بھی دفاتر قائم کیے جائیں گے۔

ترمیمی بل کے مطابق اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن اور رجسٹریشن کی منسوخی، معیارات کے تعین کی مجاز ہو گی جب کہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کی سہولت کاری کے ساتھ صارفین کے تحفظ اور حقوق کو یقینی بنائے گی۔

پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی پر اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف تادیبی کارروائی کے علاوہ متعلقہ اداروں کو سوشل میڈیا سے غیر قانونی مواد ہٹانے کی ہدایت جاری کرنے کی مجاز ہوگی، سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں کا متاثرہ فرد 24 گھنٹے میں اتھارٹی کو درخواست دینے کا پابند ہو گا۔

ترمیمی بل کے مطابق اتھارٹی کل 9 اراکین پر مشتمل ہو گی، سیکریٹری داخلہ، چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین پیمرا ایکس آفیشو اراکین ہوں گے، بیچلرز ڈگری ہولڈر اور متعلقہ فیلڈ میں کم از کم 15 سالہ تجربہ رکھنے والا شخص اتھارٹی کا چیئرمین تعینات کیا جاسکے گا، چیئرمین اور 5 اراکین کی تعیناتی پانچ سالہ مدت کے لیے کی جائے گی۔

حکومت نے اتھارٹی میں صحافیوں کو نمائندگی دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، ایکس آفیشو اراکین کے علاوہ دیگر 5 اراکین میں 10 سالہ تجربہ رکھنے والا صحافی، سافٹ وئیر انجینئر بھی شامل ہوں گے جب کہ ایک وکیل، سوشل میڈیا پروفیشنل نجی شعبے سے آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ہو گا۔

ترمیمی ایکٹ پر عملدرآمد کے لیے وفاقی حکومت سوشل میڈیا پروٹیکشن ٹربیونل قائم کرے گی، ٹربیونل کا چیئرمین ہائی کورٹ کا سابق جج ہو گا، صحافی، سافٹ ویئر انجینئر بھی ٹربیونل کا حصہ ہوں گے۔
مزیدپڑھیں:جنوبی سوڈان میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، 20 افراد ہلاک

متعلقہ مضامین

  • پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ العمل ، نوٹیفکیشن بھی جاری
  • پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ، گزٹ نوٹیفکیشن جاری
  • پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ العمل، گزٹ نوٹیفکیشن جاری
  • پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ العمل، نوٹیفکیشن جاری
  • پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ العمل ہو گیا، نوٹیفکیشن جاری
  • صدر مملکت نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کردیے
  •    صدر مملکت نے پیکا  ترمیمی بل 2025 کی توثیق کردی
  • صدر مملکت نے متنازع پیکا ترمیمی بل 2025 پر دستخط کردیے
  • سینیٹ نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 منظور کرلیا