—فائل فوتو

بیرون ملک پاکستانی بھکاریوں کی روک تھام کا وزارتِ داخلہ کا ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کر دیا گیا۔

بل کے متن میں منظم بھیک مانگنے کی تعریف بیان کی گئی ہے، منظم بھیک مانگنے کا مطلب فراڈ قرار دیا گیا ہے، جس میں زور زبردستی سے بھیک منگوانا یا خیرات لینا، نیز منظم بھیک مانگنے سے مراد دھوکہ دہی، زبردستی، ورغلا کر یا لالچ دے کر خیرات لینا شاملِ تصور ہو گا۔

بل کے مطابق منظم بھیک مانگنا کسی عوامی مقام پر خیرات مانگنا یا وصول کرنا ہے، قسمت کا حال بتا کر کرتب دکھا کر بھیک مانگنا بھی منظم بھیک مانگنا قرار دیا گیا ہے، منظم بھیک مانگنے سے مراد بہانے سے اشیاء فروخت کرنا بھی ہے۔

بھیک مانگنا اور بلا ضرورت دستِ سوال دراز کرنا

ڈاکٹر نعمان نعیم اِس امر میں شک نہیں کہ.

..

بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ منظم بھیک مانگنے، اس کے لیے بھرتی، پناہ دینا یا منتقلی پر 7 سال تک قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔

بل کے مطابق گاڑیوں کی کھڑکیوں پر دستک، زبردستی گاڑیوں کے شیشے صاف کرنا، منظم بھیک مانگنا ہے، روزگار کے بغیر گھومتے رہنا، تاثر دینا کہ گزارا بھیک پر ہے، یہ بھی منظم بھیک مانگنا تصور ہو گا۔

بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ منظم بھیک مانگنے سے مراد کسی نجی احاطے میں داخل ہو کر بھیک مانگنا، خیرات لینا ہے، کسی زخم، چوٹ، بیماری، معذوری یا نقص دکھا کر بھیک حاصل کرنا بھی منظم بھیک مانا جائے گا۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: منظم بھیک مانگنے منظم بھیک مانگنا گیا ہے

پڑھیں:

بے دخل بھکاریوں کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات چلانے کا فیصلہ

پاکستان سے بھکاریوں کے خاندان ان ملکوں میں جاکربھیک مانگتے ہیں جہاں یہ سنگین جرم ہے
حکومت کی جانب سے ا نسداد دہشت گردی ایکٹ میں نئی قانونی ترامیم متعارف کرائی جائیں گی

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ملکوں سے نکالے گئے پاکستانی بھکاریوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے چلانے کافیصلہ کرلیاگیا۔رپورٹ کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ملکوں سے نکالے گئے پاکستانی بھکاریوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے چلائے جائیں گے۔حکومتی فیصلے کے تحت جلد ہی انسداد دہشت گردی ایکٹ میں نئی قانونی ترامیم متعارف کرائی جائیں گی، حکومت نے یہ اصولی فیصلہ خلیجی ملکوں میں پاکستان کے قومی وقار کو نقصان پہنچانے والے پاکستانی بھکاریوں اور غیر قانونی امیگریشن روکنے کیلئے کیا ہے۔ذرائع کے مطابق حالیہ عرصے میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ملکوں نے حکومت کو شکایت کی تھی کہ پاکستان سے بھکاریوں کے خاندان ان ملکوں میں منتقل ہو رہے ہیں اور وہ ان ملکوں میں بھیک مانگتے ہیں جو سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بے دخل بھکاریوں کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات چلانے کا فیصلہ
  • بیرن ملک مقیم افراد میں پاکستان کا دنیا میں کون سا نمبر ہے؟
  • چوہدری سالک حسین کا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بطور ریاستی مہمان خیر مقدم، تعاون پر زور
  • سپریم کورٹ: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹوں کی تصدیق کا کیس سماعت کے لیے مقرر
  • چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹوں کی تصدیق  کا کیس سماعت کے لیے مقرر
  •  خلیجی ملکوں سے بید خل پاکستانی بھکاریوں کیخلاف اب تک کا اہم ترین فیصلہ کرلیاگیا
  • خلیجی ملکوں سے بید خل پاکستانی بھکاریوں کیخلاف مقدمے چلانے کا فیصلہ
  • مائنزاینڈمنرلزبل ،جے یو آئی نے سینیٹ میں تحریک التواء جمع کرادی
  • وفاقی حکومت نے ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ
  • ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف انسداد دہشتگردی طرز کی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ