دسمبر 2025 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد ریکارڈ کی گئی جو 80 ماہ کی کم ترین سطح ہے، وزارت خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مالی سال 2025 کے پہلے 6 ماہ میں مہنگائی کی شرح 7.2 فیصد رہی، جو گزشتہ سال 28.8 فیصد تھی۔ دسمبر 2025 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد ریکارڈ کی گئی جو 80 ماہ کی کم ترین سطح ہے۔
وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شرح تبادلہ کے استحکام، مالیاتی نظم و ضبط اور بہتر سپلائی نے مہنگائی کم کرنے میں مدد دی جبکہ غیر قانونی فارن ایکسچینج کمپنیوں، اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت کارروائیاں بھی اس کامیابی کی کڑی ہیں۔
مزید پڑھیں: رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں مہنگائی کی شرح کیا رہی؟
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایس پی آئی (Sensitive Price Index) میں جنوری 2025 کے آخری 4 ہفتوں میں مسلسل کمی آئی۔ 23 جنوری 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے میں SPI میں 0.
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نومبر میں دالوں اور مرغی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے پر نوٹس لیا تھا، حکومتی اقدامات کے بعد دال چنا کی قیمت میں 52.5 روپے، دال ماش میں 37.4 روپے فی کلو کمی جبکہ مرغی کی قیمت میں 20.1 روپے فی کلو اور آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 1022.2 روپے کمی ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ 4 ہفتوں میں ٹماٹر، آلو، دالوں، انڈوں اور ایل پی جی کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی۔
مزید پڑھیں: سال کے آغاز میں مہنگائی میں اضافہ، کون سی اشیا کتنی مہنگی ہوئیں؟
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ادارہ شماریات کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، حکومتی پالیسی اقدامات، انتظامی تدابیر اور ریلیف اقدامات مہنگائی کے دباؤ کو مؤثر طریقے سے قابو میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: میں مہنگائی کی شرح کی قیمتوں میں ریکارڈ کی گئی
پڑھیں:
مارچ 2023 سے 31 دسمبر 2024 تک کس کس کو تحائف ملے، توشہ خانہ ریکارڈ جاری
مارچ 2023 سے 31 دسمبر 2024 تک کس کس کو تحائف ملے، توشہ خانہ ریکارڈ جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )کابینہ ڈویژن نے مارچ 2023 سے 31 دسمبر 2024 کا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کردیا، اسی مدت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحق ڈار، وزیراعلی پنجاب مریم نواز، سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق صدر عارف علوی، سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سمیت دیگر شخصیات کو تحائف ملے۔ کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن کے مطابق مارچ 2023 سے 31 دسمبر 2024 تک درجنوں شخصیات نے تحائف وصول کیے جن کے نام درج ذیل ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحق ڈار، سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز ، وزیر دفاع خواجہ آصف، سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق صدر عارف علوی اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کو تحائف ملے۔تحائف لینے والوں میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزرا مصدق ملک، رانا ثنااللہ، عطا تارڑ، شازین بگٹی، جام کمال بھی شامل ہیں۔
کابینہ ڈویژن کے نوٹی فکیشن کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو، سینیٹر طلحہ محمود، طارق فاطمی، یوسف رضا گیلانی اور چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے بھی تحائف وصول کیے۔اس کے علاوہ وائس ایڈمرل عبدالصمد، صدر زرداری کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈر شہریار منیر حفیظ، وزیراعظم کے ملٹری سیکریٹری میجر جنرل تجدید ممتاز، وزیراعظم کے چیف سیکیورٹی آفسر محمد عمران، بطور سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ بھی تحائف لینے والوں میں شامل ہیں۔
نوٹی فکیشن کے مطابق سابق نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر، سابق نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی، سابق نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف، سابق نگراں وزیر تجات گوہر اعجاز، سابق نگراں وزیر توانائی محمد علی کا نام تحفہ وصول کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہے۔
ان کے علاوہ بھی حکومتی شخصیات، سیاست دان، بیوروکریٹس سمیت دیگر حکومتی شخصیات کو کتابیں، ڈیکوریشن پیسز، سونئیرز،گھڑیاں، ٹی پاٹ،کارپٹ، شال اور خنجر تحفے میں ملیں، وصول کیے جانے والے تحائف میں جائے نماز، قلم،کپ، عطر اور رومال بھی شامل ہیں۔
گزشتہ پونے 2 سال میں بیشتر وصول کنندگان نے توشہ خانہ میں تحائف جمع کروائے، کابینہ ڈویژن وصول شدہ مختلف تحائف کا تخمینہ کروارہا ہے، جس کا پراسیس بھی جاری ہے۔واضح رہے کہ شہباز حکومت نے مارچ 2023 میں تحائف کے حوالے سے نیا طریقہ کار وضع کیا تھا، وصول کنندہ کو 300 امریکی ڈالر تک کے مالیت کا تحفہ رکھنے کی اجازت دی گئی، 300 ڈالرز سے زائد مالیت کا تحفہ توشہ خانہ کی ملکیت میں جائے گا۔اس سے قبل مارچ 2023 میں 2002 سے لیکر مارچ 2023 تک کا توشہ خانہ رکارڈ جاری کیا گیا تھا۔