کانگو، باغیوں کا گوما پر قبضہ ، پاکستانی بچے ، خواتین سمیت 50 سے زائدافراد پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کانگو ک(نیوزڈیسک) صوبائی دارالحکومت گوما میں باغیوں کا قبضہ، 50 سے زائد پاکستانی پھنس گئے….پھنسے ہوئے پاکستانیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں..غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گوما پر باغیوں کے قبضہ کے بعد پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور ان کی زندگیاں خطرے سے دو چار ہیں، پھنسے ہوئے پاکستانیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مشرقی کانگو میں سڑکوں پر باغیوں کا گشت جاری ہے۔ باغی فورسز نے گوما کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بھی قبضہ کرلیا ہے جس سے طویل قبضے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ کانگو میں پاکستانی سفارتخانہ بھی موجود نہیں ہے۔
اور اس ملک کے سفارتی معاملات تنزانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن ہی دیکھ رہا ہے۔حکام کے مطابق روانڈا میں پاکستانی سفارتخانہ اقدامات کر رہا ہے۔ مشرقی کانگو میں پاکستانیوں سمیت لاکھوں افراد امداد کے منتظر ہیں۔
گوما کے شہر جہاں پر باغیوں نے قبضہ کیا ہے وہ روانڈا کے قریب پڑتا ہے، کانگو اور روانڈا کی سرحد ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہیں تاہم پھنسے ہوئے پاکستانی روانڈا میں جاسکتے ہیں کیونکہ وہاں پر پاکستانی سفارت خانہ بھی موجود ہے۔
رابطہ کرنے پر سفارت خانہ نے بتایا ہے کہ روانڈا میں موجود سفارت خانے پاکستانیوں کے لیے عملی اقدامات کررہا ہے اور جو پاکستانی کانگو بارڈر کراس کرکے روانڈا آجاتا ہے اس کے رہنے کا انتظام کررہے ہیں۔
مراد علی شاہ کی کی جگہ فریال تالپورنئی وزیراعلیٰ سندھ ہونگی، منظور وسان کی پیشگوئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پھنسے ہوئے پاکستانی میں پاکستانی
پڑھیں:
فرنیچر سمیت گھر کی تمام بڑی اشیاء مرد خریدتے ہیں
پاکستانیوں کی اکثریت کے نزدیک فرنیچر سمیت گھر کی تمام بڑی اشیاء کی خریداری مرد کرتے ہیں۔
گیلپ پاکستان نے نیا سروے جاری کردیا ہے، جس میں 81 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ فرنیچر سمیت گھر کی تمام بڑی اشیاء کی خریداری مرد کرتے ہیں۔
سروے میں 9 فیصد نے خواتین کی جانب سے یہ ذمے داری ادا کرنے کا کہا۔
کیا مخالف سیاسی نظریات کے درمیان رشتے مشکل ہیں؟ دلچسپ سروےکیا مخالف سیاسی نظریات رکھنے والے خاندانوںا ور ووٹرز میں کے درمیان رشتے مشکل ہیں؟
گیلپ پاکستان کے سروے کے نتائج کے مطابق بڑی اشیاء کی خریداری میں مردوں کی شمولیت دیہی علاقوں میں زیادہ یعنی 83 فیصد ہے
سروے کے مطابق شہروں میں 76 فیصد نے گھرکی بڑی اشیاء کی خریداری مردوں کی جانب سے کرنے کا کہا گیا۔
79 فیصد پاکستانیوں نے روزمرہ سودا سلف خریدنے کی ذمہ داری بھی گھر کے مردوں کی بتائی جبکہ 15 فیصد نے اسے خواتین کی ذمہ داری کہا۔