اسرائیلی وحشیانہ کارروائی میں 10 فلسطینی شہید، قیدیوں کے تبادلے کا تیسرا مرحلہ آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں اور تازہ ترین صہیونی فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہو گئے جب کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے کا تیسرا مرحلہ آج ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق تازہ ترین کارروائی مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے تممون میں کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہو گئے جب اسرائیلی فوج نے مقبوضہ علاقے میں کارروائیاں مزید تیز کردی ہیں۔
دوسری جانب حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت اسرائیل 30 بچوں سمیت 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا اور حماس غزہ کے 8 یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق حماس کی تحویل میں موجود 8 افراد میں 5 تھائی شہری اور تین اسرائیلی شامل ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کے تحت آج تحویل میں موجود افراد کے تبادلے کا تیسرا مرحلہ ہوگا۔
اس سے قبل 2 مراحل میں 7 یرغمالیوں کے بدلے 290 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا، 25 جنوری کو حماس نے اسرائیلی فوج کی 4 خواتین اہلکار کیں، بدلے میں اسرائیل کی قید میں موجود میں 200 فلسطینی قیدی رہا کیے گئے۔
اس سے قبل 20 جنوری کو حماس نے 3 اسرائیلی خواتین کے بدلے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرایا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کو رہا
پڑھیں:
اسرائیلی فضائی کارروائی میں ترکیے کے 3 شہری شہید
ANKARA:اسرائیل نے فضائی کارروائی میں لبنان کی سرحد سے اسرائیل میں داخل ہونے والے ترکیے کے 3 شہریوں کو شہید کردیا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی فضائی کارروائی میں شہید ہونے والے 3 ترک شہری لبنان سے اسرائیل داخل ہو رہے تھے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ تینوں شہری غیرقانونی طور پر اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
ترک وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ ہم اس غیرقانونی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں 3 شہری شہید ہوگئے ہیں۔
وزارت خارجہ نے بیان میں واضح نہیں کیا کہ تینوں شہریوں کو شہید کرنے کا واقعہ کب پیش آیا اور اس حوالے سے مزید تفصیلات بھی جاری نہیں کی گئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ شہید ہونے والے شہریوں کے جسد خاکی واپس لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ترک وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ جس طرح ہم ہر موقع پر زور دیتے ہیں کہ اسرائیل کو یہ جارحانہ پالیسیاں فوری طور پر ترک کردینا چاہیے کیونکہ ان پالیسیوں سے انسانی زندگیوں کی بے حرمتی ہوتی ہے اور خطے میں کشیدگی بھی بڑھ جاتی ہے۔