ترک صدر نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ معاہدہ خطے اور پوری انسانیت بالخصوص فلسطینی بھائیوں کے لیے امن اور مستقل استحکام کے دروازے کھول دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے اعلیٰ سطحی وفد نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔ تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب ایردوان نے دارالحکومت انقرہ کے صدارتی کمپلیکس میں اسلامی تحریک مزاحمت  حماس کے ایک وفد کا استقبال کیا۔ترک ایوان صدر کے شعبہ مواصلات کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے وفد کی قیادت تحریک کی قیادت کونسل کے چیئرمین محمد درویش کر رہے تھے۔ اجلاس میں ترکیہ کی جانب سے وزیر خارجہ ہاکان فیدان، انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ ابراہیم قالن اور صدارتی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ فرحتین التون نے شرکت کی۔ملاقات میں ایردوان کے خارجہ اور سیکورٹی پالیسی کے مشیر عاکف اطائے کیل اور صدر کے پرائیویٹ سیکرٹری حسن دوآن نے بھی شرکت کی۔ ترک صدر نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ معاہدہ خطے اور پوری انسانیت بالخصوص فلسطینی بھائیوں کے لیے امن اور مستقل استحکام کے دروازے کھول دے گا۔

ایردوآن نے مزید کہا کہ ہم غزہ کے لوگوں اور اس کے بہادر بیٹوں کو پورے احترام کے ساتھ سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے غیر قانونی اور غیر انسانی اسرائیلی حملوں کے خلاف بہادری سے اپنی سرزمین اور آزادی کا دفاع کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترکیہ نے ناانصافی اور ظالم کے خلاف جدوجہد میں فلسطینیوں کو ایک لمحے کے لیے بھی تنہا نہیں چھوڑا، ترکیہ غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا اور پٹی کے زخموں پر مرہم رکھنے اور دوبارہ زندہ کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائے گا۔ یاد رہے کہ حماس کا اعلیٰ سطحی وفد جنگ بندی مذاکرات کے دوسرے دور میں پیشرفت کیلئے قاہرہ پہنچا تھا جہاں انہوں نے مصری اینٹلیجنس چیف سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حماس کے کے لیے

پڑھیں:

انجینئر انور گروپ کی امیر مقام سے ملاقات، جی بی میں پارٹی معاملات پر شدید تحفظات کا اظہار

انجینر امیر مقام نے کہا کہ کسی کو قبل از وقت وزیر اعلیٰ کا ٹائٹل دینا یا قیادت کا اعلان کرنا میرا مینڈیٹ نہیں ہے، صدارت اور آنے والے وزیر اعلی کا فیصلہ قائد مسلم لیگ نون میاں محمد نواز شریف نے کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون گلگت بلتستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری و سابق سنئیر وزیر حاجی اکبر تابان اور صوبائی وزیر زراعت و خوراک انجینر محمد انور کی قیادت میں مسلم لیگ نون کے وفد نے وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینر امیر مقام سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وفد میں گلگت بلتستان بھر سے سابق ممبران اسمبلی سمیت، ٹکٹ ہولڈرز اور کارکنان و عہدیدار شامل تھے۔ وفد نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جی بی میں اس وقت تنظیم کا کوئی قانونی ڈھانچہ موجود نہیں ہے، اسلئے آپ سے سفارش کرتے ہیں قائد مسلم لیگ نون تک ہمارے تحفظات پہنچا دیں اور پارٹی کو الیکشن سے قبل ری آرگنائز کریں تاکہ مسلم لیگ نون پوری قوت کے ساتھ الیکشن میں جا سکے۔    وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے حاجی اکبر تابان، انجینر محمد انور، رانی عتیقہ غضنفر، بشیر احمد خان، محمد حسن اور سیف الرحمن مقدم نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں پارٹی کے اصل اور حقیقی کارکن ہمارے ساتھ ہیں اور مظبوط امیدوار بھی ہمارے منتظر ہیں، ہم قائد پاکستان میاں محمد نواز شریف، میاں شہباز شریف اور امیر مقام کی قیادت میں تو آگے بڑھ سکتے ہیں لیکن گلگت بلتستان میں حاجی اکبر تابان اور انجینر انور کے علاؤہ پارٹی کا کوئی لیڈر موجود نہیں ہے جو قیادت کا اہل ہو۔ گلگت بلتستان میں پارٹی کو بروقت استحکام دینا ناگزیر ہے اور اس عمل کیلئے جماعت کو تطہیر عمل سے گزارا جائے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ آپ کے نام سے حفیظ الرحمن نے میڈیا پر جھوٹی خبریں چلائی ہیں، اس کی آپ خود وضاحت کریں۔   جس پر وفاقی امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینر امیر مقام نے کہا کہ کسی کو قبل از وقت وزیر اعلیٰ کا ٹائٹل دینا یا قیادت کا اعلان کرنا میرا مینڈیٹ نہیں ہے، صدارت اور آنے والے وزیر اعلی کا فیصلہ قائد مسلم لیگ نون میاں محمد نواز شریف نے کرنا ہے اور میں نے پارٹی میں اختلافات اور آپ لوگوں کے تحفظات کو پہلے بھی اعلی قیادت تک پہنچایا ہے اور مزید آج کی نشست میں ہونے والی باتیں بھی پہنچا دوں گا اور یہی میرا مینڈیٹ ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی گروپ کو کھونا نہیں چاہتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ کوئی درمیانی حل نکال سکیں اور مسلم لیگ نون کی آنے والے دور میں آپ لوگوں کی مشاورت سے حکومت بنا سکیں۔   امیر مقام نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں الیکشن سے لیکر تنظیم سازی اور حکومت سازی تک پارٹی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرتے رہیں گے۔ ہم سب کو ساتھ لیکر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعلی کا فیصلہ تو بہت بعد کا مرحلہ ہے، پہلے الیکشن ہونے دو پھر اس کے بعد دیکھیں گے کہ کون الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوتے ہیں اور پھر آخری مرحلے میں دیکھا جائے گا کہ کس کو وزیر اعلیٰ بنانا ہے، اس میں مقدر کا بھی عمل دخل ہے ایسے میں، میں کیسے قبل از وقت وزرات اعلیٰ کیلئے کسی کا نام لے سکتا ہوں؟

متعلقہ مضامین

  • انجینئر انور گروپ کی امیر مقام سے ملاقات، جی بی میں پارٹی معاملات پر شدید تحفظات کا اظہار
  • ترک صدر کی انقرہ میں حماس رہنما محمد اسماعیل درویش سے ملاقات
  •  وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اقوامِ متحدہ کے وفد کی ملاقات
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اقوام متحدہ کے وفد کی ملاقات
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اقوام متحدہ کے وفد کی ملاقات
  • حماس کے اعلیٰ سطحی وفد کی مصری انٹیلیجنس چیف سے ملاقات
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کریں گے
  • مریم نواز سے ورلڈ بینک کے وفد کی ملاقات
  • ورلڈ بینک کے وفد کی مریم نواز سے ملاقات