واشنگٹن(نیوزڈیسک) ایک امریکن ایئرلائن کا علاقائی مسافر طیارہ بدھ کی رات ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب امریکی فوج کے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سے درمیانی فضا میں ٹکرا گیا، حکام نے بتایا۔

ٹیکساس کے سینیٹر ٹیڈ کروز نے سوشل میڈیا پر کہا کہ “ہمیں معلوم ہے کہ ہلاکتیں ہوئی ہیں،” حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق طیارے میں عملے کے ارکان سمیت 60 مسافر سوار تھے۔ ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے ایئر ٹریفک کنٹرول نے کہا کہ طیارے کو رن وے 33 پر اترنے کا مشورہ دیا گیا۔

جہاز کے دریائے پوٹومیک میں گرنے کے بعد دو لاشیں پانی سے نکال لی گئی ہیں اور جہاز میں کوئی اعلیٰ اہلکار موجود نہیں تھا۔ تاہم حادثے کے وقت ہیلی کاپٹر میں تین فوجی موجود تھے۔

یو ایس فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ پی ایس اے ایئر لائنز کا علاقائی جیٹ ریگن کے قریب پہنچنے کے دوران بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سے درمیانی ہوا میں ٹکرا گیا۔ امریکی فوج کے ایک اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ فوجی ہیلی کاپٹر بھی حادثے کا شکار ہوگیا

FAA کے مطابق PSA امریکن ایئر لائنز کے لیے فلائٹ 5342 چلا رہا تھا، جو Wichita، Kansas سے روانہ ہوئی تھی۔ امریکن ایئر لائنز کی ویب سائٹ کے مطابق، جیٹ 65 مسافروں کو لے جا سکتا ہے۔

پولیس نے کہا کہ متعدد ایجنسیاں ہوائی اڈے سے متصل دریائے پوٹومیک میں تلاش اور بچاؤ کے آپریشن میں شامل تھیں۔ہوائی اڈے نے بدھ کے روز دیر سے کہا کہ تمام ٹیک آف اور لینڈنگ روک دی گئی ہے کیونکہ ہنگامی عملے نے ہوائی جہاز کے واقعے پر ردعمل ظاہر کیا۔

نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ نے کہا کہ وہ اس واقعے کے بارے میں مزید معلومات اکٹھا کر رہا ہے۔فروری 2009 کے بعد سے امریکی مسافر بردار ہوائی جہاز کا کوئی جان لیوا حادثہ نہیں ہوا ہے، لیکن حالیہ برسوں میں قریب قریب لاپتہ ہونے والے واقعات کی ایک سیریز نے حفاظتی خدشات کو جنم دیا ہے۔

امریکن ایئر لائنز نے سوشل میڈیا پر کہا کہ وہ “ان اطلاعات سے آگاہ ہے کہ PSA کی طرف سے چلائی جانے والی امریکن ایگل کی فلائٹ 5342، وکیٹا، کنساس (ICT) سے واشنگٹن ریگن نیشنل ایئرپورٹ (DCA) تک سروس کے ساتھ ایک واقعے میں ملوث ہے۔”امریکن ایئر لائنز نے کہا کہ وہ مزید معلومات فراہم کرے گی کیونکہ یہ کمپنی کو دستیاب ہوگی۔
بدھ کی رات رونالڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ہوائی اڈے کے قریب ایک مسافر طیارہ ایک ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا، جو پوٹومیک دریا میں گر کر تباہ ہو گیا اور بڑے پیمانے پر ہنگامی ردعمل کا باعث بنا۔

اس واقعے میں یو ایس پارک پولیس، ڈی سی میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ، اور امریکی فوج کے اہلکار شامل تھے، جنہوں نے دریائے پوٹومیک میں تیزی سے آپریشن شروع کیا۔ ڈی سی فائر اور ای ایم ایس نے جائے حادثہ پر فائر بوٹس کو تعینات کیا، جب کہ قریبی کینیڈی سینٹر میں ایک مشاہداتی کیمرے کے ذریعے حاصل کی گئی فوٹیج میں اثر کا لمحہ دکھایا گیا، آسمان میں روشنی کے دو سیٹ نمودار ہونے کے فوراً بعد آگ کا گولا پھٹ پڑا۔
جنوبی سوڈان میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، 20 افراد ہلاک

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: امریکن ایئر لائنز ہیلی کاپٹر سے مسافر طیارہ نے کہا کہ

پڑھیں:

واشنگٹن میں فوجی ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارے میں تصادم19ہلاکتوں کی تصدیق

واشنگٹن (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جنوری ۔2025 )امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کی فضا میں ایک مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم ہوا ہے مسافر طیارہ رونلڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کرنے کے لیے نیچے آ رہا تھا جب دریائے پوٹومک پر ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا حکام نے اب تک 19لاشیں پانی سے نکالنے کی تصدیق کی ہے.

(جاری ہے)

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکن ایئرلائن کے مسافر طیارے میں عملے کے چار ارکان سمیت 64 افراد سوار تھے جب کہ ہیلی کاپٹر میں تین اہلکار موجود تھے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ریگن نیشنل ایئر پورٹ پر ہونے والے اندوہناک حادثے سے مکمل طور پر آگاہ ہیں صدر ٹرمپ کے مطابق فوجی ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارے میں تصادم ایک بری صورتِ حال ہے جس سے بچنا چاہیے تھا دریائے پوٹومک کے قریب ریسکیو اور سرچ آپریشن جاری ہے جس کے 300 سے زائد رضار تعینات کیے گئے ہیں.

امریکی نیشنل ویدر سروس نے سرد موسم میں دریائے پوٹومک میں پانی شدید ٹھنڈا ہونے کا انتباہ جاری کیا ہے حادثے کے بعد واشنگٹن کے رونلڈ ریگن ایئرپورٹ پر فضائی آپریشنز معطل کر دیے گئے واشنگٹن ڈی سی کی میئر موریل باو¿زر نے کہا ہے کہ تصادم کے بعد مسافر طیارہ اور ہیلی کاپٹر دونوں پانی میں گرے ہیں انہوں نے تصدیق کی کہ طیارے میں 64 افراد جب کہ ہیلی کاپٹر میں تین اہلکار سوار تھے.

مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم کے حادثے کے بعد رونلڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ کو انتظامیہ نے بند کر دیا میٹرو پولیٹن واشنگٹن ایئرپورٹس اتھارٹی کے حکام نے کہا ہے کہ ریگن نیشنل ایئرپورٹ مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی صبح 11 بجے تک بند رہے گا حکام کے مطابق اس علاقے میں موجود دیگر ہوائی اڈوں میں میں آپریشنز معمول کے مطابق جاری ہیں.

امریکہ کے ٹرانسپورٹیشن سیکرٹری شون ڈفی نے کہا ہے کہ امدادی رضا کار انتہائی مشکل صورتِ حال اور ماحول میں کام کر رہے ہیں آرلنگٹن میں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے انہوں نے بتایاکہ سچوئشن روم صدر ٹرمپ اور ان کی ٹیم سے بھی بات کی ہے جب کہ انہوں نے وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ سے بھی رابطہ کیا ہے انہوں نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ سے ہر طرح تعاون کا بھی اعلان کیا.

دوسری جانب واشنگٹن ڈی سی کے فائر اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ جان ڈانیلی نے کہا ہے کہ امدادی سرگرمیوں میں 300 رضا کار حصہ لے رہے ہیں رونلڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئر پورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پوٹومک دریا میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے انہوں نے بتایا کہ حادثے کے بعد پہلی امدادی یونٹ رات کو 8:58 منٹ پر حادثے کے مقام پر پہنچی تھی جس نے طیارے کو دریا میں پایا اور فوری ریسکیو سرگرمیاں شروع کر دیں جس کے بعد اس کا دائرہ وسیع کیا گیا.

انہوں نے کہا کہ حادثے سے متعلق پہلا الرٹ 8 بجکر28 منٹ پر ملا تھا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ کی فوج کے ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارے میں تصادم ایک بری صورتِ حال ہے انہوں نے کہا کہ جہاز ایک درست روٹ پر ایئر پورٹ کی جانب گامزن تھا ہیلی کاپٹر کافی دیر تک جہاز کی جانب سیدھا بڑھتا رہا یہ ایک صاف رات تھی جہاز پر روشنیاں جگمگا رہی تھیں ہیلی کاپٹر کیوں اوپر یا نیچے نہیں گیا انہوں نے کہا کہ کنٹرول ٹاور نے ہیلی کاپٹر کو کیوں نہیں بتایا کہ کیا کرنا ہے؟انہوں نے سوشل میڈیا پر بیان میں مزید کہا کہ یہ ایک بری صورتِ حال ہے جس سے بچنا چاہیے تھا.

مسافر طیارے سے ٹکرانے والا ہیلی کاپٹر امریکی فوج کا بلیک ہاک تھا نشریاتی ادارے ”سی این این“ کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں کوئی بھی اعلیٰ عہدیدار سوار نہیں تھا اس میں تین اہلکار موجود تھے حکام نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر ورجینیا میں ایک فوجی اڈے سے اڑا تھا امریکہ کی فضائی کمپنی امریکن ایئر لائن کے سی ای او رابرٹ آئسم نے کہا ہے کہ طیارے کو امریکن ایئرلائن کے ماتحت ایک کمپنی پی ایس اے ایئر لائن آپریٹ کر رہی تھی انہوں نے بتایا کہ طیارہ ایک فوجی ہیلی کاپٹر سے اس وقت ٹکرایا جب وہ واشنگٹن ڈی سی کے قریب رونلڈ ریگن ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والا تھا ان کا کہنا تھا کہ حادثے کی جگہ پر ہوا چل رہی ہے پانی میں برف کے ٹکڑے ہیں اور وہاں بہت زیادہ روشنی نہیں ہے یہ غوطہ خوروں کے لیے بہت سخت حالات ہیں ہنگامی خدمات کے کارکن انتہائی تاریک اور سرد حالات میں مستعدی سے کام کر رہے ہیں.


متعلقہ مضامین

  • واشنگٹن،مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں جاگرا، 30 لاشیں نکال لی گئیں، امدادی آپریشن جاری
  • واشنگٹن طیارہ حادثہ: ریگن ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل
  • امریکا: مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر ٹکرا کر دریا میں گر گئے، 18 لاشیں نکال لی گئیں
  • امریکہ میں مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں جا گرا، 18 افراد ہلاک
  • واشنگٹن میں فوجی ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارے میں تصادم19ہلاکتوں کی تصدیق
  • امریکا: فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر مسافر طیارہ تباہ، 18 لاشیں دریا سے برآمد
  • واشنگٹن، فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر مسافر طیارہ تباہ، 18 ہلاک
  • واشنگٹن: فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر مسافر طیارہ تباہ، 18 لاشیں دریا سے برآمد
  • امریکا: مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے تصادم کے بعد دریا میں گر کر تباہ، ہلاکتوں کا خدشہ