موٹرویز کے گرد حفاظتی باڑ کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے موٹرویز کے گرد حفاظتی باڑ کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی جو 10 دن میں انکوائری رپورٹ پیش کرے گی۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت ہونیوالے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اجلاس میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سکھر سے حیدر آباد موٹروے ایم 6 کی تعمیر اْن کی اولین ترجیح ہے جسے کراچی تک بنایا جائے گا۔
سیالکوٹ سے کھاریاں اور راولپنڈی موٹروے کو 4 کی بجائے 6 لین بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے لیے کام جلد شروع ہو جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فری پلاٹ سکیم، ٹی آو آرز کیلئے 8 رکنی کمیٹی قائم: سالانہ ایک لاکھ گھروں کی تعمیر ہر صورت ہو گی: مریم نواز
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت اپنی چھت‘ اپنا گھر پروگرام کے حوالے سے خصوصی اجلاس میں پراجیکٹس پر پیش رفت کے بارے میں تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ پنجاب میں بے گھر شہریوں کو مفت پلاٹ دینے کی سکیم کا جائزہ، سفارشات اور تجاویز پر غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے صوبے بھر میں 3 اور 5مرلے کی سرکاری ہاؤسنگ سکیموں کا تفصیلی جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔ اجلاس میں عوام کو فری پلاٹ دینے کے لئے ٹی او آرز طے کرنے کے لئے 8رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب کے 22اضلاع میں 35سرکاری ہاؤسنگ سکیموں میں 2807 پلاٹوں کی ڈویلپمنٹ کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے 7اضلاع میں 9 سرکاری ہاؤسنگ سکیموں میں 1119پلاٹوں کی ڈویلپمنٹ کے عمل کو تیز کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب میں اپنی چھت، اپنا گھر سکیم کے تحت گھروں کی تعمیر کا ہدف پورا کرنے کا حکم دیا اور فروری تک صوبے بھر میں 20ہزار گھروں کی تعمیر کا ٹارگٹ دے دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر واضح کر دیا کہ سالانہ ایک لاکھ گھروں کی تعمیر کا ہدف ہر صورت پورا کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 9015 مکانوں کی تعمیر کے لئے 8 ارب 20کروڑ روپے کے قرضے جاری کر دیئے گئے۔ 2050 افراد کو مکانات کی تعمیرات کیلئے قرض کی دوسری قسط بھی مل گئی۔ اپنی چھت……اپنا گھر پروگرام کے تحت 4841 گھر زیر تکمیل ہیں۔ اپنی چھت، اپنا گھر پورٹل پر وزٹ کرنے والے شہریوں کی تعداد 7لاکھ 28ہزار سے بڑھ گئی۔ تقریباً 4لاکھ سے زائد درخواستیں مکمل دستاویزات کے ساتھ آگئیں۔ 74 ہزار سے زائد ڈرافٹ ایپلی کیشن بھی پورٹل میں جمع کرا دی گئیں جبکہ ان کے ساتھ درکار دستاویزات جمع کرانے کا عمل جاری ہے۔