حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) جامشورو سب ڈویژن کوٹری سمیت دیگر علاقوں میں حیسکو اور ڈی ایس یو یونٹ کی بجلی چوری اور بقایا جات پر کارروائی، 7 افراد گرفتار، گرفتار افراد کوٹری تھانے منتقل، ایس ڈی او کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے گا، جامشورو کارروائی میں ایکس سی این منیر احمد پنہور، ایس ڈی او گل بہار سمیت دیگر ٹیم نے رینجرز اور پولیس کے ہمراہ کارروائی عمل میں لائی گئی، کارروائی کوٹری دریا آباد کالونی، رسواہ موری، غریب آباد کالونی، نانگو لائن سمیت دیگر علاقوں میں بجلی چوری اور بقایا جات ادا نہ کرنے پر عمل میں لائی گئی، جامشورو میں 100 سے زائد غیر قانونی کنکشن بھی منقطع کیے گئے اور ہزاروں میٹر تار تحویل میں لی گئی ، ایکس سی این کے مطابق جامشورو ڈویژن میں 11 ارب روپے کے بقایا جات ہے جس کی ادائیگیاں صارفین نہیں کر رہے، 1100 کے قریب لوگ بجلی چوری میں ملوث ہے جن کے خلاف کارروائی جاری ہے اور مقدمات بھی درج کرائے جا رہے ہیں، بجلی چوری میں ملوث افراد کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بجلی چوری

پڑھیں:

جامشورو،پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کا احتجاج

جامشورو (نمائندہ جسارت) جامشورو میں یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پیکا ایکٹ کے خلاف ملک بھر کی طرح ڈسٹر کٹ پریس کلب جامشورو کے صدر اور ڈسٹرکٹ پریس کلب حیدرآباد کے نائب صدر عرفان برفت ڈسٹرکٹ پریس کلب جامشورو کے علا وہ دیگر عہد یدار ا ن شاہد خٹک، حاکم علی چانڈیو، علی محمد مگسی، احمد علی اَبڑو، سہیل جویو، اسد منگریو، مرتضیٰ نوحانی، حیات میرانی اور دیگر کی قیادت میں پر یس کلب سے احتجاجی ریلی نکال کر شہر کا گشت کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور متنازعہ بِل 2025 نامنظور، کالے قانون واپس لو، ظلم کے خلاف جنگ جاری ہے اور جاری رہے گی، کے فلک شگاف نعرے بازی کرتے ہوئے پریس کلب پہنچے، جہاں مظاہرین نے پیکا ایکٹ کے خلاف مذمت کرتے ہوئے اسے صحافت کی آزادی پر حملہ قرار دیا۔ پریس کلب کے صدر عرفان برفت نے کہا کہ پیکا ایکٹ کالے قانون کی مانند ہے جس کا مقصد صحافیوں کو آزادانہ رپورٹنگ سے روکنا اور ان کے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی میں مشکلات پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو دباؤ میں لینے کے ہر حربے کو ناکام بنائیں گے، صحافیوں کا کہنا تھاکہ پاکستان میں آزادیِ صحافت پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا اور صحافیوں کے حقوق کا دفاع ہر صورت میں کیا جائے گا، آزادی اظہار پر حملہ بلکہ حقیقی جمہوریت پر حملہ ہے، صحافیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قانون پر نظرثانی کرتے ہوئے صحافیوں کو ان کے کام کرنے میں مکمل آزادی دی جائے تاکہ وہ بغیر کسی خوف یا دباؤ کے عوامی مفاد میں آزادانہ طور پر رپورٹنگ کر سکیں۔ صحافیوں کا کہنا تھا موجودہ حکومت بھی آمریت کے راستے پر چل رہی ہے، ہم نے ماضی میں کسی کالے قانون کو قبول نہیں کیا اور نہ اَب کریں گے، ہم اِظہار رائے کی آزادی کا تحفظ کریں گے، حکومت کو کالے قانون کو فوراً واپس لینا چاہیے۔ صحافیوں کا کہنا تھا حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس جامشورو ڈویژن نے پیکا پیکا ایکٹ کے خلاف بھر پور احتجاج کرتے ہوئے پیکا ایکٹ کے قانون کو بھی مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کالے قانون کے خلاف ملک بھر کے صحافی سڑکوں پر آئے ہیں۔ صحافیوں کا کہنا تھا صحافیوں نے ڈکٹیٹر اَیوب کی آمریت سے لے کر ضیاء الحق اور پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں بھی آزادانہ صحافت کے لیے آواز بلند کرتے رہے اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جامشورو،پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کا احتجاج
  • جیکب آباد: مسلح افراد کی حاملہ خاتون سے زیادتی
  • حیسکو چیف حیدرآباد کی ہدایت پر بجلی چوروں ، کنڈا مافیا اور حیسکو کے نادہندگان کیخلاف آپریشن
  • گولارچی میں بجلی چوروں ونادہندگان کیخلاف کارروائیاں
  • سیپکوروہڑی کی جانب سے بچلی چوروں کیخلاف آپریشن
  • میرپورخاص،حیسکو عملے کے رویے کیخلاف مختلف جماعتوں کا احتجاج
  • روہڑی،سیپکو ٹیم کی جانب سے نادہندگان و بجلی چوری کے الزام میں گرفتار صارفین پولیس موبائل میں بیٹھے ہوئے ہیں
  • بجلی کی لوڈشیڈنگ نے صنعتی پیداوار کو شدید نقصان پہنچایا ،سلیم میمن
  • جامشورو میں شہباز سی این جی اسٹیشن گیس چوری میں ملوث