اسلام آباد+پشاور (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ) انسانی سمگلنگ میں کمزور تحقیقات پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل احمد اسحاق جہانگیر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق احمد اسحاق جہانگیر کو اسٹیبلشمنٹ میں او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ڈی جی ایف آئی اے کو عہدے سے ہٹانے کی ہدایت کی۔ یونان کشتی حادثے سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش نہ کرنے پر وزیراعظم نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔ دیگر اہم انکوائریز کو بروقت مکمل نہ کرنے پر بھی وزیراعظم شہباز شریف ڈی جی ایف آئی اے کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے۔ ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نئے ڈی جی ایف آئی اے کیلئے افسران کی شارٹ لسٹنگ شروع کر دی ہے۔ نئے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کیلئے سلمان چودھری، ڈاکٹر عثمان انور اور راجہ رفعت مختار کے نام زیر غور ہیں۔ نئے ڈی جی ایف آئی اے کیلئے وزارت داخلہ سمری کابینہ کو ارسال کرے گی۔ علاوہ ازیں  آئی جی خیبر پختونخوا پولیس اختر حیات کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ آئی جی خیبرپختونخوا پولیس اختر حیات کو عہدے سے ہٹائے جانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی جی کے پی کو اس لیے عہدے سے ہٹایا گیا کہ وہ کافی عرصے سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں ناکام ثابت ہو رہے تھے۔ حکومتی اعلامیے کے مطابق ذوالفقار حمید کو نیا آئی جی خیبر پختونخوا تعنیات کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ عہدے سے ہٹائے گئے آئی جی کے پی اختر حیات نے نومبر 2024 کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے موقع پر تمام پولیس افسران کو ہدایت کی تھی کہ کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لینا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے کو عہدے سے ڈی جی ایف دیا گیا

پڑھیں:

مالاکنڈ یونیورسٹی میں طالبات کی مبینہ چار ہزار نازیبا ویڈیوز کے معاملے کی تحقیقات مکمل، تہلکہ خیز انکشاف 

مالاکنڈ (ڈیلی پاکستان آن لائن )مالاکنڈ یونیورسٹی میں فروری میں ہونے والے مبینہ ہراسانی واقعے کی تحقیقات مکمل کرلی گئیں۔

نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق انکوائری کمیٹی نے رپورٹ صوبائی حکومت کو بھیج دی جس میں کہا گیا ہے کہ مبینہ ہراسانی واقعے میں ملوث پروفیسرکے خلاف کارروائی کی گئی۔

ذرائع کے مطابق پروفیسر کے موبائل سے طالبات سے متعلق غیراخلاقی ویڈیوز نہیں ملیں اور طالبات کی چار ہزار نازیبا ویڈیوز کا دعویٰ بھی جھوٹ ثابت ہوا اور یونیورسٹی میں طالبات اوراساتذہ کی غیراخلاقی ویڈیوز بنانے کا کوئی گینگ نہیں۔مالاکنڈ یونیورسٹی کو بدنام کرنے کیلئے چندعناصر نےغیرمتعلقہ پوسٹ شیئر کیں۔ انکوائری کمیٹی نے سفارش کی کہ جامعات کی ہراسمنٹ کمیٹیوں کو فعال کرکے شکایات کا ازالہ کیا جائے اور مالاکنڈ یونیورسٹی کو بدنام کرنے والوں کےخلاف انتظامیہ ایف آئی اے سے رجوع کرے۔

غیر قانونی طور پر مقیم مزید 4 ہزار سے زائد افغان باشندوں کو واپس بھیج دیا گیا

انکوائری کمیٹی نے سفارش کی کہ اساتذہ اور طالبات اپنے مرتبے کا خیال رکھیں،  ہراسمنٹ سے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے تعلیمی اداروں میں سیمینارز کرائے جائیں۔ خیال رہے کہ ہراسانی کے واقعے میں پروفیسر کو مالاکنڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے معطل اور لیویز نے گرفتار کیا تھا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی؛ اراضی کے تنازع پر بھتیجے نے چچا کو قتل کر دیا
  • چیئر مین پبلک سروس کمیشن آزاد کشمیر نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
  • ٹرمپ کا اصل ہدف کمزور قوموں کے معدنی ذخائر پہ قبضہ ہے، علامہ جواد نقوی
  • کراچی: گھر کی کھدائی کے دوران انسانی باقیات برآمد، 30 سال پرانا قتل کا معمہ سامنے آگیا
  • نیب کی کرپشن کے الزامات پر سندھ بلنڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جیز کیخلاف تحقیقات
  • مالاکنڈ یونیورسٹی میں طالبات کی مبینہ چار ہزار نازیبا ویڈیوز کے معاملے کی تحقیقات مکمل، تہلکہ خیز انکشاف 
  • ہاکس بے مشرف کٹ قبرستان کے قریب سے انسانی ہڈیاں برآمد
  • سرگودھا: لڑکی کے اغوا کا کیس، گرفتار پولیس اہلکار نے خودکشی کرلی
  • سرگودھا: لڑکی کے اغواء کا کیس، گرفتار پولیس اہلکار نے خودکشی کر لی
  • سینئر ٹریفک وارڈنز کیلئے خوشخبری