حکومت جواب شیئر کرتی تو غور کرتے، وہ مذاکرات مسائل کا حل نہیں چاہتے: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
راولپنڈی (این این آئی) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہم نے مطالبات میں جوڈیشل کمشن بنانے کا کہا تھا لیکن حکومت نے جواب نہیں دیا کیونکہ حکومت چاہتی نہیں تھی مذاکرات ہوں اور مسائل کا حل نکلے۔ حکومت پہلے جواب شیئر کریں تو غور کرتے۔ راولپنڈی کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے لیکن حکومت نے مذاکرات میں تاخیر کی، حکومت سنجیدہ ہوتی تو اپنا جواب دیتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ کہا کہ 28 جنوری کو کمیٹی روم میں جواب دیں گے۔ اگر حکومت ہمارے ساتھ جواب پہلے شیئر کرتی تو غور کر لیتے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی نے پہل کی جبکہ ہمارے اوپر ہر قسم کی سختیاں کی گئیں لیکن اس کے باوجود مذاکرات میں پہل کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ آرمی چیف کے سوا کسی سے ملاقات نہیں ہوئی۔ کیس کے حوالے سے کہا جج زیبا چوہدری کے سامنے ہمارا کیس لگا ہوا تھا، وہ قائم مقام جج ہیں اس وجہ سے انہوں نے تاریخ دی۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ویسٹ کا مستقل جج ہو گا اور پراسیس آگے چلے گا۔ یہ کیس آگے جا سکتا ہے، لطیف کھوسہ نے کیس کا اچھا ڈرافٹ تیار کیا ہے اور قانون کے مطابق چلے گا۔ بڑے ناموں کا کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، کوئی بھی قانون سے اوپر نہیں ہے، عدالت دیکھے گی اگر کیس بنتا ہے تو چلائے گی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے 26 نومبر احتجاج پر دائر پرائیویٹ کمپلینٹ کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
بدقسمتی ہے حکومت کے ساتھ مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے: بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ بدقسمتی ہے حکومت کے ساتھ مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا 7 دن کے اندر جوڈیشل کمیشن کا اعلان کیا جائے، اگر ہماری کہیں بھی بیٹھک ہوگی تو انشاءاللہ تعالی سب کو بتائیں گے، ہم مذاکرات چھپ کر نہیں کریں گے کھل کر کریں گے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہماری ایک ہی مذاکراتی کمیٹی بنی تھی اور ایک ہی جگہ مذاکرات ہو رہے تھے کہیں اور مذاکرات نہیں ہو رہے تھے، ہم فراخ دلی کے ساتھ حکومت کے ساتھ بیٹھے تھے، جوڈیشل کمیشن بن جاتا تو مذاکرات آگے بڑھتے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف 27 سال سے جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، ہم سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے کر رہے ہیں، ہم 26 ویں ترمیم کے خلاف باقی حزب اختلاف کی جماعتوں سے ملیں گے اور عدالتوں میں جانے سمیت ہرقسم کی جدوجہد اور احتجاج کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو ہٹانے کے حوالے سے غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں، علی امین کی مرضی سے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کا نیا صدر مقرر کیا گیا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ عمران خان نے بتایا کہ علی امین کی سفارش پر پارٹی صدارت تبدیل کی ہے ، علی امین گنڈاپور نے کہا ورک لوڈ زیادہ ہے نیند بھی پوری نہیں ہو رہی۔