اسلام آباد:

وزیراعظم نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اور آئی جی خیبرپختونخوا پولیس کو تبدیل کر دیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل، وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) احمد اسحاق جہانگیر کو عہدے سے ہٹا کر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں او ایس ڈی بنایا گیا ہے جبکہ آئی جی خیبرپختونخوا پولیس اختر حیات کو تبدیل کر کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور اْن کی جگہ ذوالفقار حمید کو آئی جی خیبرپختونخوا پولیس تعینات کیا گیا ہے۔

ذوالفقار حمید پنجاب حکومت میں تعینات تھے، گریڈ 21 کے تینوں افسران کا تعلق پولیس سروس آف پاکستان سے ہے۔

وزیراعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تقرر و تبادلوں کے الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کر دیئے ہیں۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق نئے ڈی جی ایف آئی اے کیلئے عثمان انور کا نام سر فہرست ہے جبکہ آئی جی پنجاب کے لئے بلال کمیانہ کا نام ہارٹ فیورٹ ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا ئی جی خیبرپختونخوا ایف ا ئی اے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا کے عوام فتنتہ الخوارج کیخلاف متحد، دہشت گردوں کو گاؤں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا

خیبر پختونخوا کی غیور عوام فتنہ الخوارج کیخلاف مزاحمتی دیوار بن گئی۔ پاک فوج دہشتگردی کیخلاف جاری جنگ میں بے شمار قربانیاں دے رہی ہے۔ کے پی عوام نے فتنہ الخوارج کیخلاف شدید مزاحمت کا آغاز کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق دہشتگردی کیخلاف خیبرپختونخوا کی عوام بھی میدان عمل میں آگئی، کے پی عوام نے فتنہ الخوارج کیخلاف شدید مزاحمت کا آغاز کردیا۔
عوام نے فتنہ الخوراج کو نہ صرف بھاگنے پرمجبور کیا بلکہ جہنم واصل بھی کیا۔ خطے میں امن کے قیام کے لیے عوامی سطح پر اُبھرنے والے نئے جذبے کو نمایاں کیا ہے۔
فتنہ الخوراج دہشتگردوں نے ڈی آئی خان اورڈیرہ غازی خان کے سرحدی گاؤں میں گھسنے کی کوشش کی، تاہم 12 دیہاتیوں نے فوری ردعمل دیتے ہوئے زبردست مزاحمت کی۔
عوام نے دہشت گردوں کو گاؤں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا، واقعے کے بعد دو قریبی دیہات کے عمائدین نے بڑے اجتماع کا انعقاد کیا۔
اجتماع میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی دہشتگرد کو گھسنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عوامی سطح پر یہ اتحاد دہشت گردوں کے خلاف واضح پیغام ہے۔
مزید برآں سکیورٹی فورسز، پولیس اورویلیج ڈیفنس کمیٹی نے فتنہ الخوراج کے 3 دہشتگرد جہنم واصل کئے، توئی کھلہ میں فتنہ الخوراج کے دہشتگردوں نے پولیس اہلکاروں کے گھروں پر حملہ کیا، اس حملے کا مقصد پولیس اہلکاروں کو اغوا کرنا تھا۔ دہشتگردوں کیخلاف مقامی لوگوں اور پولیس نے بھرپور مزاحمت کی، جس کے نتیجے میں3 دہشت گرد جہنم واصل ہوئے۔ سکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر مارے گئے خوراجیوں کی لاشیں قبضے میں لیں۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ یہ واقعات عوام اور سکیورٹی فورسز متحد ہوکردہشتگردی کیخلاف مضبوط دفاع تشکیل دے رہی ہیں، عوام اور سکیورٹی فورسزکا یہ اتحاد بلاشبہ ملک میں قیام امن کیلئے ایک مثبت پیش رفت ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اداروں کے ساتھ عوام کا کھڑا ہونا فتنہ الخوراج کیلئے بری خبر ہے، عوام اپنے بچوں کے بہتر اور پرامن مستقبل کیلئے جان کی پرواہ بھی نہیں کرینگے، عوام کا سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر لڑنا ہمارے جوانوں میں ایک نئی روح پھونک دے گا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کے عوام فتنتہ الخوارج کیخلاف متحد، دہشت گردوں کو گاؤں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا
  • لکی مروت میں کامیاب آپریشن، محسن نقوی کا خیبرپختونخوا پولیس کو خراجِ تحسین
  • دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملے میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا: آئی جی خیبرپختونخوا
  • دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملوں میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا، آئی جی کے پی
  • امتحانی پرچے میں ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال، معاملہ اسمبلی پہنچ گیا
  • جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی
  • کراچی: گاڑیوں کی نمبر پلیٹ تبدیل کروانے کی تاریخ میں توسیع
  • مفت سہولت ختم،خیبر پختونخوا میں پہلی بار پولیس سرٹیفیکٹ فیس مقرر
  • غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا ڈیٹا ہمارے پاس موجود ہے: آئی جی کے پی ذوالفقار حمید
  • خیبرپختونخوا میں پولیس سرٹیفکیٹ بنوانے کی فیس مقرر