کے الیکٹرک کو رات کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا پابند بنایا جائے ‘ محمد فاروق
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق نے بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپنے پوائنٹ آف آرڈر پر سوال کیا کہ کے الیکٹرک کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں کے الیکٹرک حکام نے یقین دلایا تھا کہ کراچی میں رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی جبکہ صورت حال اس کے برعکس ہے کیونکہ اب بھی میرے حلقہ انتخاب شاہ فیصل کالونی سمیت شہر کے مختلف علاقوںمیں 16
سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ محمد فاروق فرحان نے کہا کہ کیاہم اس ایوان میں صرف قرارداد ہی پاس کرتے رہیں گے، کوئی ایساطریقہ کار اختیار کیا جائے کہ کے الیکٹرک کمیٹی میں کیے جانے والے فیصلوں پر عملدرآمد کرے۔ انہوں نے مزید کہاکہ نیپرا قانون بنایا ہوا ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔ جس کے جواب میں صوبائی وزیرتوانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جن علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا یہاں ذکرکیا گیا ہے وہاں بلنگ نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت کے الیکٹرک معاملات پر ہمیں اختیارات نہیں ہیں اس لیے ہم مجبورہیں کیونکہ یہ اختیارات وفاقی حکومت کے پاس ہیں، جب یہ اختیارات سندھ کے ہاتھ میں آجائیں گے تو ہم اس مسئلے پر بہتری کی کوشش کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک
پڑھیں:
گیس لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کر دیا گیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )موسم گرما کے دوران گیس لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول آگیا، جس کے تحت صبح 5 بجے سے رات 10 بجے تک گیس فراہم کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے موسم گرما کے دوران کوئٹہ میں گیس لوڈشیڈنگ کرنے کا اعلان کردیا۔ترجمان نے بتایا کہ موسمِ گرما کے دوران رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک سوئی گیس کی فراہمی معطل رہے گی اور صبح 5 بجے سے رات 10 بجے تک قدرتی گیس کی فراہمی کے اوقات ہوں گے۔
ترجمان نے کہا کہ لوڈ مینجمنٹ کوئٹہ کے تمام صارفین کے لیے گیس کی مستحکم اور پائیدار فراہمی کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گی۔
پشاور زلمی کو پی ایس ایل 10 کے آغاز سے قبل ایک اور جھٹکا لگ گیا
یاد رہے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے رمضان 2025 کے بعد گیس کی فراہمی کے نئے اوقات اور لوڈ شیڈنگ کے شیڈول کا اعلان کیا تھا تاکہ صارفین کے لیے گیس کے مستقل پریشر کو یقینی بنایا جا سکے۔
مزید :