اسلام آباد(آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس فوری دوسرے بینچ میں بھیجنے کی استدعا ایک بار پھر مسترد کر دی۔جسٹس انعام امین منہاس نے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا جس میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل کو مزید معاونت کی ہدایت کر دی۔بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بریت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔جسٹس انعام امین منہاس نے دوسری بار اعتراض مسترد کیا ہے۔ ہائیکورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے ہیں، اعتراض کی صورت میں جج کو خود فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ بینچ سے الگ ہو یانا ہو۔ عدالت نے اعتراض کے نکتے پر مزید معاونت طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سول نظام ناکام، تمام مقدمات فوجی عدالت بھیج دیں

 

سویلینز کے فوجی ٹرائل مقدمہ کی سماعت میں جسٹس جمال خان مندوخیل کے سخت ریمارکس
آئینی بینچ کی سماعت کے دوران 7رکنی بینچ کے رکن اٹارنی جنرل کے دلائل کے دوران برہم

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے 3 نکات پر دلائل دینے ہیں، 9 مئی کے واقعات پر وزرات دفاع کے وکیل خواجہ حارث بھی دلائل دے چکے ہیں، میں بھی اس معاملے پر کچھ تفصیل عدالت کے سامنے رکھوں گا، میرے دلائل کا دوسرا حصہ مرکزی کیس کی سماعت کے دوران کروائی جانے والی یقین دہانیوں پر ہو گا۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ دلائل کا تیسرا نکتہ اپیل کے حق سے متعلق ہو گا، ملٹری ٹرائل کا سامنا کرنے والوں کو اپیل کا حق دینے کا معاملہ پالیسی میٹر ہے، اس پر ہدایات لے کر ہی گذارشات عدالت کے سامنے رکھ سکتا ہوں، پہلے سندھ کنال کا معاملہ زیرِ بحث رہا، اب بھارت نے جو کچھ کیا اس پر سب کی توجہ ہے، عالمی عدالت انصاف آج روانگی تھی لیکن منسوخ کر دی۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ پارلیمنٹ نے جو کرنا ہے کرے وہ ان کا پالیسی کا معاملہ ہے، ہم نے صرف اس کیس کی حد تک معاملے کو دیکھنا ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں نے تو صرف گذارشات رکھی ہیں، آگے وقت دینا ہے یا نہیں، عدالت نے طے کرنا ہے، ملٹری ایکٹ میں شقیں 1967 سے موجود ہیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ یہ پالیسی فیصلہ بھی کر لیں سول نظام ناکام ہو چکا سب کیسز فوجی عدالت بھیج دیں۔جسٹس محمد علی مظہر نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ دلائل میں کتنا وقت درکار ہو گا؟اٹارنی جنرل نے کہا کہ 45 منٹ میں دلائل مکمل کر لوں گا۔سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کیس کی سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • ججز تبادلے اور سینیارٹی کیس: آئینی بینچ میں منیر اے ملک کے دلائل، سماعت کل تک ملتوی
  • سپریم کورٹ: ایف بی آر کے وکیل کی استدعا پر سپر ٹیکس کیس کی سماعت 5 مئی تک ملتوی
  • سول نظام ناکام، تمام مقدمات فوجی عدالت بھیج دیں
  • مشترکہ مفادات کونسل نے نئی نہروں کا منصوبہ مسترد کردیا، علی امین گنڈاپور
  • 26 نومبر احتجاج پر درج 2 مقدمات  میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع
  • توشہ خانہ ٹو کیس، اڈیالہ جیل میں عمران خان کا دوبارہ طبی معائنہ کروانے کا حکم جاری
  • 9 مئی مقدمات ، سماعت کرنے والا دو رکنی بینچ تحلیل
  • لاہور ہائیکورٹ میں کیسز کی سماعت کیلیے نیا ججز روسٹر جاری
  • توشہ خانہ 2 کیس کی کل اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت منسوخ
  • توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کل جوڈیشل کمپلیکس میں ہوگی، وکیل کو آگاہ کردیا گیا