ہم کمزور نہیں ‘ مذکرات ملک کی خاطر کر رہے تھے‘زرتاج گل
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے، 17 سیٹوں والی حکومت نے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا کے گھر چھاپہ مار کر مذاکرات سبوتاژ کیے، مذاکرات ہماری کمزوری نہیں تھے، ملک کی خاطر بات چیت شروع کی۔تحریک انصاف کی مرکزی رہنما زرتاج گل انسداد دہشت گردی کی عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا ملک میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے دہشت گردی کنٹرول کرنے بجائے حکمران نے تحریک انصاف کے کارکنان کو دہشت گرد بنا
کر انسداد دہشت گردی عدالت بہر کھڑا کر دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو۔دہشت گرد بنا دیا گیا ہے جبکہ دہشت گرد ، دندنا رہے ہیں، ہمارے لیڈر کو ایک بوگس کو جعلی مقدمہ میں ڈالا ہوا ہے ۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مذاکرات کے دوران ہی ہمارے حامد رضا کے گھر چھاپے مارے گئے، پی ٹی ائی کی مذاکرات کی پیش کش کو حکومت نے کمزوری سمجھا تھا، ہم کمزور نہیں ہیں، ہم مذکرات ملک کی خاطر کر رہے تھے۔زرتاج گل نے کہا کہ 17 سیٹوں والوں سے اب کیا مذاکرات ہوں گے، 8 فروری آ رہا ہے ملک بھر میں احتجاج ہو گا، ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔ا نہوںنے کہاکہ لاہور میں ہمارے رحیم یار خان سے ایم این اے محمد غوث کو گھر کے دروازے توڑ کر گرفتار کیا گیا جو تاحال غائب ہیں، ہمارے رہنمائوں، کارکنان کی گرفتاریوں کے لئے کریک ڈائون شروع کر دیا گیا جو مرضی کر لیں احتجاج یوم سیاہ لازم ہوگا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف زرتاج گل نے کہا
پڑھیں:
بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور صرف ایک روز میں قابض بھارتی فوج نے 3 کشمیریوں نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے جنت نظیر وادی کے ضلع کشتواڑا میں داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کیا۔
اس دوران ایمبولینسوں کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جب کہ موبائل اور نیٹ سروسز بھی معطل رہیں۔
قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید ہوگیا۔
بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے نوجوان کو عسکریت پسند ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی اور اس کھلے قتل کو مقابلہ ظاہر کیا۔
قابض بھارتی فورس نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے لاش کو لواحقین کے حوالے کرنے کے بجائے پولیس کو دیدی۔
شہید نوجوان کے والدین اپنے پیارے کی لاش کے حصول کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں مودی سرکار نے رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں نازیبا ملبوسات کا ایک فیشن شو کروایا تھا۔
جس پر مسلم برادری میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور مسلم رہنماؤں نے اس پر شدید احتجاج بھی کیا تھا۔