عدالتوں میں اپنی پسند کے لوگ رکھنے کا ماحول بنایا جا ر ہا ہے ‘شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
راولپنڈی(آن لائن)پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے سپریم کورٹ ججز کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا ہے۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ سپریم کورٹ میں 12 ججز لیے جا رہے ہیں، ایسا ماحول بنایا جارہا ہے کہ عدالتوں میں اپنی پسند کے لوگ رکھے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ نہ پاکستان تحریک انصاف کو اور نہ عمران خان کو انصاف مل سکے۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ 8فروری کے احتجاج کے حوالے سے رہنماؤں کو ہدایات دے دی گئی ہیں۔ القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ
ایک خاص ایجنڈے کے تحت سزائیں دی جارہی ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم ہونے اور پارٹی کے مطالبات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بننے سے سچ سامنے آجاتا اور ان کی حکومت ایک دن نہ چل سکتی۔ اسی لیے حکومت کمیشن بنانے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔گزشتہ روز اسمبلی سے ترمیمی بل پاس ہونے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ کے خلاف اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ پیکا ایکٹ سچ کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شبلی فراز
پڑھیں:
ایران میں پاکستانی شہریوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی
ایک بیان جاری کرتے ہوئے بلوچستان لبریشن آرمی نامی دہشتگرد گروہ نے ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں ہونیوالے مسلح دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جسمیں 8 پاکستانی مزدور جانبحق ہوئے تھے اسلام ٹائمز۔ مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 8 پاکستانی شہری جانبحق ہو گئے تھے۔ یہ واقعہ ہفتے کی شام مہرستان کے قریب واقع ایک گاؤں میں کاروں کی ورکشاپ میں پیش آیا تھا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، یہ تمام افراد، جو بہاولپور سے تعلق رکھتے تھے، ایک دکان میں گاڑیوں کی مرمت اور ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتے تھے اور رات کو بھی اسی جگہ سوتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق مسلح حملہ آور ان کی ورکشاپ میں داخل ہوئے اور انہوں نے مقتولین کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں قتل کر ڈالا جس کے بعد مسلح حملہ آور اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔
ادھر ایرانی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس دہشتگردانہ کارروائی کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نامی دہشتگرد گروہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 1 سال کے دوران ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا حملہ ہے۔ گذشتہ سال جنوری میں بھی چند مسلح افراد نے اسی طرح کے ایک حملے میں سراوان شہر میں موجود 9 پاکستانی شہریوں کو قتل کر دیا تھا!