لاہور (آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ڈیل کی امید ختم ہونے پر اڈیالہ جیل کے قیدی نے مذاکرات ہی ختم کر دیے ہیں، چور دروازے اور ایمپائر کی انگلی پر چلنے والا شخص بات چیت پر یقین نہیں رکھتا۔ کوچ کی انگلی پر ناچنے والا فراڈیا اسکے پکڑے جانے کے بعد اب سیاسی یتیم ہو چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے برسٹر سیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور مریم نواز کا ذکر کئے بغیر آج بھی ان لوگوں کی سیاست مکمل نہیں ہوتی۔این آر او کا متلاشی پی ٹی آئی کاسرٹیفائیڈ کرپٹ لیڈراور اس کا کرپٹ خاندان ہے،اس
میں نوازشریف کا قصور نہیں۔ مریم نواز کو پنجاب کے لوگوں کی خدمت سے فرصت نہیں ہے۔ وہ آئیدن پنجاب کے عوام کے لئے انقلابی منصوبے لا رہی ہیں۔ مذاکرات کا بخار پی ٹی آئی کے لوگوں کو ہی چڑھا تھا جو ڈیل نہ ملنے کی مایوسی کے بعد اتر چکا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

’’امید تو بہرحال رکھی جا سکتی ہے، اس پر تو پابندی نہیں‘‘

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ میں آج بھی مذاکرات کے حوالے سے پرامید ہوں،آپ ٹینشن نہ لیں سب ٹھیک ہو جائے گا، پی ٹی آئی نے مذاکرات سے انکار کر کے بالکل ٹھیک کیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ 8 فروری آ رہی ہے اس دن پی ٹی آئی نے احتجاج کرنا ہے تو احتجاج کا ماحول آپ کے خیال سے مذاکرات کے ساتھ بن سکتا تھا؟ نہیں بن سکتا تھا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر ایک داغ تھا کہ یہ غیر سیاسی پارٹی ہے انھوں نے آپ کوسیاسی چال چل کر دکھا دی۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ امید تو بہرحال رکھی جا سکتی ہے، امید پر تو کوئی پابندی نہیں ہے، 70 سال تو ہم امید پر ہی زندہ ہیں تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آئی کہ یہ45 منٹ کس چیز کا انتظار کرتے رہے جب کہ پی ٹی آئی نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر کمیشن نہیں بنے گا تو مذاکرات نہیں ہوں گے، یہ کیا دکھاوا تھا؟ یہ کیا ڈرامہ تھا؟ یہ کیا میڈیا کو دکھانا تھا، عوام کو دکھانا تھا کہ دیکھیں جی ہم تو مذاکرات چاہ رہے ہیں لیکن وہ نہیں چاہ رہے۔

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بیک ڈور چینل تو چل رہا ہے وہ تو آج صبح بھی کلیئر ہوا کہ چل رہا ہے، عمران خان سے سوال بھی ہوا ان کا کہنا تھا کہ یہ جو پارلیمانی مذاکرات ہیں یہ بھی فوجیوں کی اجازت سے ہوئے تھے اور ہمیں پتہ چل گیا کہ اب ان کے پاس کچھ بھی نہیں ہے تو ہم پیچھے ہٹ گئے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ مذاکرات تو ہونے چاہییں لیکن جومذاکرات سامنے نظر آ رہے ہیں وہ تعطل کا شکار ہیں، گورنمنٹ آج کوشش کرتی رہی ان کو بلاتی رہی وہ کہہ رہی ہے کہ 31 تاریخ تک ان کا انتظار کرے گی کہ وہ مذاکرات کے لیے آ جائیں، مذاکرات شروع ہونے سے سیاسی سکون آیا تھا، مذاکرات ہر صورت ہونے چاہئیں، چاہے بیک ڈور ہو رہے ہیں، ان کو سامنے لے کر آئیں۔

متعلقہ مضامین

  •  ڈیل کی امید ختم ہونے پر اڈیالہ جیل کے قیدی  نے مذاکرات ختم کر دئیے: عظمیٰ بخاری 
  • امپائر کی انگلی پر چلنے والا شخص بات چیت پر یقین نہیں رکھتا‘ عظمیٰ بخاری
  • ڈیل کی امید ختم ہونے پر اڈیالہ جیل کے قیدی نے مذاکرات ختم کیے، عظمیٰ بخاری
  • نوازشریف اور مریم نواز کا ذکر کیے بغیر کچھ لوگوں کی سیاست ادھوری ہے:عظمی بخاری
  • مریم نواز کو خدمت سے فرصت نہیں، آپ لوگوں کو ہی مذاکرات کا بخار چڑھا تھا: عظمیٰ بخاری
  • نواز اور مریم کا ذکر کئے بغیر آج بھی کچھ لوگوں کی سیاست نامکمل ہے: عظمیٰ بخاری
  • ’’امید تو بہرحال رکھی جا سکتی ہے، اس پر تو پابندی نہیں‘‘
  • صحافیوں کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے لائحہ عمل بنا رہے ہیں: عظمیٰ بخاری 
  • یمن: حوثیوں نے 153 جنگی قیدی رہا کردیے