اسلام آباد(اے پی پی) صدر مملکت آصف علی زرداری کو انگولا، جمیکا، لکسمبرگ، یوراگوئے اور مالٹا کے غیر مقیم سفیروں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں منعقدہ ایک پر وقار تقریب کے دوران اپنی سفارتی اسناد پیش کر دیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

صدر مملکت نے متنازعہ پیکا ترمیمی بل 2025ء پر دستخط کردیئے

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جنوری 2025ء ) صدر مملکت آصف علی زرداری نے متنازعہ پیکا ترمیمی بل 2025ء کی توثیق کردی۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کی بھی منظوری دی ہے، اس کے علاوہ صدر زرداری نے نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن بل پر بھی دستخط کردیے ہیں، یہ تینوں بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوری کے بعد توثیق کے لیے صدر کو بھیجے گئے جن کے دستخط کے ساتھ ہی اب یہ قانون بن چکے ہیں جس کا نوٹی فکیشن جلد جاری کردیا جائے گا۔

بتایا جارہا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوری کے بعد ڈیجیٹل نیشن بل اور پیکا ایکٹ ترمیمی بل توثیق کے لیے صدر مملکت کو ارسال کر دیے گئے، یہ بل سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے صدر پاکستان کو ارسال کیے گئے، اس معاملے پر جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صدر آصف علی زرداری سے رابطہ کیا جس انہوں نے بل کچھ وقت کے لیے روک لیا اور صدر نے پیکا ترمیمی بل پر فوری دستخط نہ کرنے کی درخواست مان لی، جمعیت علماء اسلام ف کے رہنماء سینیٹر کامران مرتضی ٰ نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے صدر آصف زرداری سے رابطہ کرکے انہیں پیکا ایکٹ پر کردار ادا کرنے کی اپیل کی، سربراہ جے یو آئی ف نے صدر مملکت سے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے زیادتی ہو رہی ہے آپ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں، مولانا فضل الرحمان کے رابطہ کرنے پر آصف علی زرداری نے پیکا ایکٹ کے معاملے پر تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی، امید ہے اس حوالے سے ایک دو روز میں کوئی ڈویلپمنٹ ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا جہاں ممبر لاہور پریس کلب جعفر بن یار نے اپنے وکیل کے ذریعے درخواست دائر کی جس میں الیکشن کمیشن، پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی نے پیکا ترمیمی بل کو منظور کیا، اسمبلی نے اپنے رولز معطل کرکے اس بل کو فاسٹ ٹریک کے ذریعے منظور کیا۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت فیک انفارمیشن پر تین برس قید اور جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے، جو آزادی اظہار کے حق کے خلاف ہے، ماضی میں پیکا کو ایک خاموش ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا، اس بل کو متعلقہ سٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر منظور کیا گیا، پیکا ترمیمی ایکٹ آئین میں دی گئی آزادی اظہار کی ضمانت کے خلاف ہے اور اس کی منظوری سے یہ آزادی شدید متاثر ہوگی، اس لیے عدالت سے استدعا ہے پیکا ترمیمی ایکٹ کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: صدر مملکت آصف زرداری کو مالٹا کے نامزد ہائی کمشنر ریمنڈ بونڈن اپنی سفارتی اسناد پیش کر رہے ہیں
  • آصف علی زرداری کو پاکستان تعینات ہونیوالے متعدد سفرا نے اسناد پیش کر دیں
  • آصف علی زرداری کے دستخط کے بعد پیکا ترمیمی بل قانون بن گیا
  • صدر زرداری کی انگولا، جمیکا، لکسمبرگ، یوراگوئے اور مالٹا کے سفراء کو سفارتی اسناد پیش کرنے پر مبارکباد
  • صدر مملکت کو پاکستان تعینات ہونیوالے متعدد سفرا نے اسناد پیش کر دیں
  • صدر مملکت نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کردیے
  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کر دیے
  • صدر مملکت نے متنازعہ پیکا ترمیمی بل 2025ء پر دستخط کردیئے
  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام ترمیمی بل پر دستخط کر دیے