افغانستان میں جدید امریکی ہتھیاروں کی موجودگی پرتشویش ہے‘ پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آ باد (صباح نیوز ) ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی جدید ہتھیاروں کی موجودگی پاکستان اور اس کے شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کے لیے گہری تشویش کا باعث ہے۔ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق امریکا کی جانب سے افغانستان میں چھوڑے گئے جدید ہتھیاروں کی واپسی کے فیصلے سے متعلق
میڈیا کے سوالات پر ترجمان دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ اگست 2021ء میں امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد وہ جدید ترین ہتھیار وہیں پر چھوڑ گئے تھے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امریکی جدید ہتھیاروں کی موجودگی پاکستان اور اس کے شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کے لیے گہری تشویش کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ ان جدید ہتھیاروں کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سمیت دیگر دہشت گرد تنظیمیں پاکستان میں دہشت گردانہ حملے کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ اس حوالے سے بارہا کابل میں عبوری حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام ضروری اقدامات کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ ہتھیار غلط ہاتھوں میں نہ جائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ افغانستان میں جدید ہتھیاروں ہتھیاروں کی
پڑھیں:
امریکا نے 90 روز کیلئے امدادی پروگرام روکے ہیں: ترجمان دفترِ خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ امریکا نے 90 روز کیلئے امدادی پروگرام روکے ہیں تاکہ ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا سکے، امید ہے کہ امدادی پروگرام دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ امریکا کے ساتھ معاشی تعلقات کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، پاکستان میں مختلف شعبوں میں امریکی امداد کے تعاون سے کام ہو رہا ہے ، امید کرتے ہیں کہ تمام ادارے پاکستان میں اپنے منصوبوں پر جلد کام شروع کریں گے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم امداد کے معاملے پر امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں ،امریکی کاروباری شخصیات پاکستان آتی رہتی ہیں، امریکی سرمایہ کاروں کے دورے سے وزارت خارجہ کا کوئی تعلق نہیں۔
شفقت علی خان نے کہا کہ امریکی صدر کے آرڈر کا جائزہ لے رہے ہیں ،امریکا سے تارکین وطن کو نکالنے کا فیصلہ نئے ایگزیکٹو آرڈر کا حصہ ہے، حکومت وزارت داخلہ کی مدد سے ایسے پاکستانیوں کے کیسز میں مدد کرے گی۔
ترجمان نے بتایا کہ مراکش میں کشتی کے حادثے سے متعلق تحقیقات ہو رہی ہیں، حادثے میں 22 افراد زندہ بچے ہیں، مراکش سے 22 پاکستانیوں کی واپسی کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے منفی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان اور چین کی دوستی جتنی قدیم ہے اتنی ہی مضبوط ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ فیک نیوز ہمارے معاشرے کے خطرناک ہے، مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کر تا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ کی امن مشقیں 7 سے 11 فروری کو ہوں گی جن میں دنیا بھر سے ساٹھ ممالک کے وفود حصہ لے رہے ہیں۔