بھارت‘ کمبھ کے میلے میں بھگدڑ‘ 40 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں کمبھ کے میلے میں بھگدڑ مچنے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 40 ہوگئی اور متعدد زخمی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہر پریاگ راج میں جاری کمبھ کے میلے میں گزشتہ شب حادثہ پیش آیا جہاں سمندر کنارے موجود ہزاروں لوگ بیرئیرز ٹوٹنے کی وجہ سے خوف و ہراس کا شکار ہوئے اور اس علاقے میں بھگڈر مچ گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔رپورٹس کے مطابق عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ کمبھ کے میلے میں پیش آنے والے حادثے میں درجنوں ہلاکتوں کا خدشہ ہے تاہم اب تک حکومت کی
جانب سے سرکاری طور پر ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی گئی ہے۔بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد تقریباً 28 ملین افراد نے گزشتہ صبح 8 بجے دریا میں غوطہ لگایا اور مذہبی رسومات ادا کیں جبکہ 13 جنوری سے جاری کمبھ کے میلے میں اب تک 200 ملین افراد دریا میں مذہبی رسومات ادا کرچکے ہیں۔بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے حادثے کے بعد ریاستی وزیر صحت کو زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کمبھ کے میلے میں
پڑھیں:
روس کے یوکرین میں بیلسٹک میزائلوں سے حملے، 32 افراد ہلاک
یوکرین نے کہا ہے کہ سومی شہر پر روسی بیلسٹک میزائل حملے میں 32 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی حکام نے بتایا کہ اتوار کی صبح شمالی شہر سومی کے مرکز میں 2روسی بیلسٹک میزائلوں کے حملے میں 32 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے حملے کی مذمت کی جب کہ یہ حملہ اس سال یوکرین پر کیے جانے والے سب سے مہلک حملوں میں سے ایک ہے، انہوں نے روس کے خلاف سخت بین الاقوامی ردعمل کا مطالبہ بھی کیا۔
یوکرین کے صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری بیان میں کہا کہ "صرف بدمعاش ہی ایسا کام کر سکتے ہیں، عام لوگوں کی جانیں لے رہے ہیں،" انہوں نے ویڈیو کے ساتھ لکھا جس میں زمین پر لاشیں، تباہ شدہ بس اور شہر کی سڑک کے بیچ میں جلی ہوئی کاریں دکھائی دے رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ایسے دن کیا گیا جب کہ لوگ چرچ جاتے ہیں، یہ دن پام سنڈے ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حملے کے وقت شہری سڑکوں، گاڑیوں، پبلک ٹرانسپورٹ اور عمارتوں میں موجود تھے۔
زیلینسکی کے چیف آف اسٹاف نے کہا کہ میزائلوں میں کلسٹر گولہ بارود تھا، روسی زیادہ سے زیادہ شہریوں کو مارنے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔"