ترقی کے سفر میں پاکستان اور چین اہم شراکت دار ہیں‘ وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد(مانیٹر نگ ڈ یسک ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترقی کے سفر میں پاکستان اور چین اہم شراکت دار ہیں، چین کے ساتھ قریبی تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہیں۔چین کے سال نو کے موقع پر اپنے ویڈیو پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے صدر شی جن پنگ، چین کے برادر عوام اور پاکستان میں موجود ہمارے چینی دوستوں کو نئے سال کے پرمسرت موقع پر تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا
ہوں۔انہوں نے کہا کہ پچھلی 6 دہائیوں کے دوران چین کا ترقی کا سفر چینی صدر شی جن پنگ کی دانشمندی اور دور اندیشی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چین کی کامیابی کی کہانی ہمیں تحریک اور محنت کی ترغیب دیتی ہے، پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کا ایک لازوال رشتہ ہے جو بتدریج مضبوط تر ہو رہا ہے، باہمی اعتماد اور مشترکہ خواہشات سے جڑے ہمارے قریبی تعلقات اب ایک جامع تزویراتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں، یہ آہنی بھائی چارہ بدستور پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ چینی سال نو تجدید، تبدیلی اور نئے آغاز کے وعدے کی علامت ہے، اس موقع پر لوگ اپنے خاندانوں اور دوستوں سمیت روایتی کھانوں، تحائف کا تبادلہ کرنے اور آنے والے سال کیلئے برکتوں کو مدعو کرنے کیلئے جمع ہوتے ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم مل کر عالمی امن، خوشحالی اور ہم آہنگی کیلئے بامعنی شراکت کرتے رہیں گے، دعا ہے کہ یہ سال ہماری دو عظیم قوموں کیلئے خوش نصیبی اور مسلسل کامیابیاں لائے اور ہمارے دونوں لوگوں کے درمیان اٹوٹ رشتوں کو مزید مضبوط کرے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چین کے
پڑھیں:
امریکہ کے’’مساوی محصولات ‘‘ترقی پذیر ممالک کو شدید نقصان پہنچائیں گے ، چینی وزیر تجارت
امریکہ کے’’مساوی محصولات ‘‘ترقی پذیر ممالک کو شدید نقصان پہنچائیں گے ، چینی وزیر تجارت WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزیر تجارت وانگ وین تھاؤ نے ڈبلیو ٹی او کی ڈائریکٹر جنرل نگوزی اوکونجو ایویلا کے ساتھ ویڈیو کال پر بات چیت کی ۔
ہفتہ کے روز دونوں فریقوں نے امریکہ کی طرف سے عائد کردہ نام نہاد ” مساوی محصولات” کا جواب دینے، کثیر الجہتی تجارتی نظام کی حفاظت اور ڈبلیو ٹی او کے کردار کو مکمل طور پر ادا کرنے جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وانگ وین تھاؤ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے محصولاتی اقدامات کے مسلسل نفاذ نے دنیا میں بڑی غیر یقینی صورتحال اور عدم استحکام پیدا کر دیا ہے اور بین الاقوامی برادری اور امریکہ میں افراتفری کو جنم دیا ہے۔
امریکہ کے ” مساوی محصولات” ترقی پذیر ممالک، خاص طور پر سب سے کم ترقی یافتہ ممالک کو بہت نقصان پہنچائیں گے، اور یہاں تک کہ انسانی بحران کو بھی جنم دیں گے۔ وانگ وین تھاؤ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے ٹھوس جوابی اقدامات نہ صرف اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ بلکہ بین الاقوامی برادری کی شفافیت اور انصاف کا تحفظ بھی ہیں۔