کینو کے چھلکے بے کار نہیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کینو موسم سرما کا مزیدار پھل ہے جسے اسکی رسیلی مٹھاس کی وجہ سے بچے بڑے سب ہی شوق سے کھاتے ہیں۔ کینو کھانے کے بے شمار فوائد ہیں کیونکہ اس میں موجود وٹامن سی سے جسم کوتوانائی ملتی ہے، لیکن اکثر لوگ کینو کھانے کے بعد اسکے چھلکوں کو بغیر سوچے سمجھے پھینک دیتے ہیں حالانکہ کینو کے ساتھ اس کے چھلکے بھی بے پناہ فوائد کے حامل ہیں۔
کینو کے چھلکوں کو آپ کلینر سے لے کر چہرے کے اسکرب تک اپنی روز مرہ کی زندگی میں کئی طریقوں سے استعمال کر سکتے ہیں، گھر میں کینو کے چھلکے استعمال کرنے کے چند آسان طریقے یہ ہیں۔
قدرتی ایئر فریشنر: کینو کے چھلکوں کو دار چینی اور لونگ کے ساتھ پانی میں ابالیں جس سے چند منٹوں میں آپ کا گھر خوشبو سے مہک جائے گا۔ آپ مہمانوں کے آنے سے پہلے اس ترکیب کو آزما سکتے ہیں۔ چہرے کی خوبصورتی: کینو کے کچھ چھلکے خشک کر کے باریک پیس لیں۔ اسے شہد یا دہی کے ساتھ ملاکر اپنی جلد کو صاف کریں۔ یہ آپ کے چہرے سے جلد کے مردہ خلیوں کو ہٹاتے ہیں جس سے آپ کو تازہ چمکدار جلد ملتی ہے، کینو کے چھلکوں سے دانتوں کو بھی چمکایا جاسکتا ہے۔
کینو کے چھلکوں کا قہوہ: سوکھے ہوئے کینو کے چھلکوں کو گرم پانی میں ادرک اور شہد کے ساتھ ملاکر پئیں۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامن سی سے بھرا ہوا ہے جو سردیوں کے فلو میں مبتلا افراد کیلئے بہترین ہے۔ ماحول دوست کلینر: کینو کے چھلکوں سے آپ ایک ماحول دوست کلینر بھی بناسکتے ہیں۔ آپ کو صرف یہ کرنا ہے کہ ان چھلکوں کو سرکہ میں دو ہفتوں تک بھگو دیں اور پھر اس مائع کو اسپرے کی بوتل میں چھان لیں۔ یہ قدرتی کلینر چکنائی کو دور کرنے، داغوں سے نمٹنے کے لیے بہترین ہے، آپ اسے کچن کاؤنٹرز، شیشوں یا اپنے باتھ روم کی صفائی کیلئے استعمال کر سکتے ہیں۔
بہترین کھاد بنائیں: کینو کے چھلکوں سے آپ اپنے گارڈن کیلئے بہترین کھاد بناسکتے ہیں۔ کھاد میں شامل کرنے سے پہلے آپ صرف چھلکوں کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔ چھلکوں میں موجود تیزابیت نامیاتی مادے کو تیزی سے توڑتی ہے جس سے کھاد پودوں کیلئے زیادہ صحت مند ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
پی ٹی آئی میں گروپنگ نہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ 26 نومبر کے جلسے میں جو کیا گیا اس کا ہم تصور بھی نہیں کرسکتے تھے۔
ایک نجی ٹی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے نومبر کے احتجاج کے دوران میٹنگز کی صدارت نہیں کی انہوں نے صرف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات پارٹی تک پہنچائیں کیوں کہ کسی اور کی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تصور بھی نہیں کیا تھا کہ ڈی چوک دھرنے میں لوگوں کے پہنچنے سے پہلے ہمارے ساتھ یہ ہوگا، ایسا نہیں تو کہیں نہیں کیا جاتا جو ہمارے ساتھ ہوا ہے، ڈائیلاگ کے لیے لوگ بھیجے جاتے اور مذاکرات ہوتے، واٹر کینن بھیجتے یا لاٹھی چارچ کرتے۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم الائنس کے ساتھ آگے بڑھیں گے، ہم نے کہا تھا کہ عید کے بعد مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملیں گے، احتجاج کا اعلان کریں گے، اس سے ہم پیچھے نہیں ہٹے ہیں، لیکن آگے کا ایک سیاسی راستہ بھی نکلنا چاہیے، اگر اسٹیبلشمنٹ بات چیت کے لیے رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے۔
پارٹی کے اندر تقسیم کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم سارے بھائی ہیں آپس میں کام کرتے ہیں، ہماری جماعت میں سب سے زیادہ جمہوریت ہے، ہم سب اپنی رائے دیتے ہیں مگر جب فیصلہ کرتے ہیں تو اس کے ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف میں گروپس نہیں ہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ’کاش! آپ اطاعت گزاری نہ کرتے‘، سلمان اکرم راجا کی بیرسٹر گوہر پر تنقید
انہوں ںے کہا کہ میں نے کبھی کسی کے عمران خان سے ملاقات کے لیے جانے پر سوال نہیں اٹھایا، شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری نہیں ہونی چاہیے، مجھے چیئرمین بنایا گیا تو میں نے 3 مرتبہ خان صاحب کو انکار کیا، میں کور کمیٹی کے 90 فیصد افراد کو نہیں جانتا تھا، یہ موقع عمران خان نہیں ہمیں دیا ہے، پارٹی میں تقسیم سے ہمارا بہت نقصان ہورہا ہے یہ نہیں ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مذاکرات