پاکستان کسی وقت جرمنی اور چین جیسے ملکوں کو قرض دیتا تھا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
فیصل آباد (کامرس ڈیسک) نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن پشاور میں زیر تربیت 42ویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس کے شرکا نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا دورہ کیا۔اس موقع پر صدر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری ریحان نسیم بھراڑہ نے انہیں فیصل آباد اور فیصل آباد چیمبر کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایا کہ پائیدار معاشی ترقی کیلئے پالیسی سازی میں سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی وقت جرمنی اور چین جیسے ملکوں کو قرض دیتا تھا اور ہمارا شمار دنیا کی 20،25اہم ترین معیشتوں میں ہوتا تھا مگر غلط فیصلوں کی وجہ سے آج ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو معاشی سمت درست کرنے کیساتھ ساتھ اکنامک ایمرجنسی کے ذریعے معیشت کی بحالی کیلئے طویل المدتی حکمت عملی وضع کرنا ہو گی۔اس سے قبل نیپا پشاور کے فیکلٹی ممبر شبید اللہ وزیر نے شرکا کا تعارف کرایا اور کہا کہ ترقی کیلئے نجی شعبہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگاجبکہ حکومت کاکام کاروبار کیلئے ساز گار ماحول پیدا کرنا، امن وامان کی بحالی اور انصاف کی فراہمی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیصل ا باد
پڑھیں:
کراچی چیمبر کے ساتھ امن وامان کیلیے مشترکہ کوشش کریں گے، اے آئی جی پی
اے آئی جی پی جاوید عالم اوڈھو کر اچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی سے شیلڈ وصول کر رہے ہیںکراچی(کامرس رپورٹر)ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس کراچی (اے آئی جی پی) جاوید عالم اوڈھو نے پولیس اور تاجر برادری کے درمیان رابطے کے فقدان کو بالخصوص ڈسٹرکٹ ایسٹ میں امن و امان کے چیلنجز میں اہم کردار کے طور پر اجاگر کرتے ہوئے ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔انہوں نے پولیس چیمبر لائژن کمیٹی (پی سی ایل سی) اور کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کی لاء اینڈ آرڈر سب کمیٹی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ کراچی ایک وسیع و عریض شہر ہے جس کی آبادی25 ملین سے تجاوز کر چکی ہے جس کی وجہ سے سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے لیکن امن و امان کی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔ یہایک ایسے شہر ہے جہاں ہر ماہ تقریباً 10,000 موٹر سائیکل اور 4,000 گاڑیاں رجسٹرڈ ہوتی ہیں اور ملک کے مختلف حصوں سے لوگوں کی بڑی تعداد آتی ہے۔ یہ خوش آئند امر ہے کہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق جرائم میں 24 فیصد کمی آئی ہے۔ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 8,400 کم موبائل فون چھینے گئے اور 13,800 کم موٹر سائیکلیں چوری ہوئیں۔اجلاس میں بی ایم جی کے چیئرمین زبیر موتی والا (بذریعہ زوم)، صدرکے سی سی آئی محمد جاوید بلوانی، سینئر نائب صدر ضیاء العارفین، نائب صدر فیصل خلیل احمد، پی سی ایل سی چیف حفیظ عزیز، لاء اینڈ آرڈر سب کمیٹی کے چیئرمین اکرم رانا، کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے ممبران اور مختلف تجارتی مارکیٹوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔اے آئی جی پی نے کے سی سی آئی کے ممبران کی جانب سے اٹھائے گئے خدشات کا جواب دیتے ہوئے یقین دلایا کہ ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی ایسٹ کو ٹریفک اور امن و امان کے مسائل کے حل کے لیے کے سی سی آئی کا دورہ کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔