جوہانسبرگ(اسپورٹس ڈیسک ) سابق کرکٹر اے بی ڈی ویلیئرز نے تصدیق کی ہے کہ شائقین کرکٹ ایک بار پھر انہیں میدان میں کرکٹ کھیلتا دیکھیں گے۔ اے بی ڈی ویلیئرز نے 2018میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی، تاہم وہ 2021 تک فرنچائز کرکٹ کھیلتے رہے تھے لیکن پھر انہوں نے 2021 میں تمام طرز کی کرکٹ سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔انہوں نے آخری میچ آئی پی ایل میں رائل چیلنجرز بنگلور کیلئے کھیلا تھا۔تاہم اب اے بی ڈی ویلیئرز نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں سال ورلڈ چمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوسرے ایڈیشن میں نہ صرف ساتھ افریقا چیمپئنز کی نمائندگی کریں گے بلکہ ٹیم کی کپتانی کی ذمہ داریاں بھی نبھائیں گے۔ورلڈ چمپئن شپ آف لیجنڈز ایک ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ ہے جس میں ریٹائرڈ اور غیر معاہدہ شدہ کرکٹ لیجنڈز حصہ لیتے ہیں۔ڈی ویلیئرز نے کہا کہ 4 سال پہلے میں نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اے بی ڈی ویلیئرز ڈی ویلیئرز نے

پڑھیں:

افریقی پانیوں میں بچا لیے گئے تارکین وطن کی پاکستان واپسی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جنوری 2025ء) اسلام آباد سے جمعرات 20 جنوری کو خبر رساں ایجنسی اے پی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ جنوری کے اوائل میں مغربی افریقی پانیوں میں ڈوبنے والی کشتی کے بچ جانے والے پاکستانی متاثرین کی وطن واپسی جاری ہے۔

جنہیں بہتر مستقبل کی تلاش موت تک لے گئی

تارکین وطن کو کینری جزائر لے جانے والی مذکورہ کشتی مراکش کے زیر انتظام متنازعہ مغربی صحارا کے بندرگاہی شہر دخلہ کے قریب اُلٹ گئی تھی جس میں سوار قریب 50 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں 44 پاکستانی شہری تھے۔

یہ بات پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور اسپین میں قائم تارکین وطن کے حقوق کے ایک گروپ '' واکنگ بارڈرز‘‘ نے کہی۔

(جاری ہے)

تارکین وطن بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر تحفظ فراہم کیا جائے، یونیسیف

دریں اثناء پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ بچ جانے والے 22 پاکستانیوں میں سے چند پہلے ہی دو پروازوں کے ذریعے وطن واپس پہنچ چکے تھے۔

انہوں نے تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں اور یہ امر ہنوز واضح نہیں کہ اس واقعے میں بچ جانے والے کتنے پاکستانی شہری واپس وطن پہنچ چکے ہیں۔

انسانی اسمگلنگ، یونان میں ایک اور پاکستانی ہلاک

واضح رہے کہ کشتی حادثے کے پاکستانی متاثرین میں تقریباﹰ تمام کا تعلق پاکستانی صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔

کچھ افراد جن کو خدشہ ہے کہ ان کا رشتہ اس واقعے میں ہلاک ہو گیا، حکومت سے ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں پاکستان لانے کی کوششوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

پاکستان انسانوں کی غیر قانونی اسمگلنگ روکنے میں ناکام کیوں؟

ہرسال سینکڑوں پاکستانی زمینی اور سمندری رستے سے یورپ پہنچنے کی کوشش میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ یہ تارکین وطن انسانی اسمگلروں کی مدد سے اپنی زندگی بدلنے کا خواب دیکھتے اوراتنے بڑے خطرات مول لیتے ہیں۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے اور متعدد امیگریشن حکام کو غفلت برتنے کے سبب نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

ک م/ ع ت(اے پی)

متعلقہ مضامین

  • افریقی پانیوں میں بچا لیے گئے تارکین وطن کی پاکستان واپسی
  • سابق جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے کرکٹ میں دوبارہ قدم رکھ دیا
  • اے بی ڈی ویلیئرز کی کرکٹ میں واپسی: ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں کھیلیں گے
  • شائقین کیلئے خوشخبری ، اے بی ڈی ویلیئرز کا کرکٹ میں واپسی کا اعلان
  • اے بی ڈی ویلیئرز کا کرکٹ میں واپسی کا اعلان
  • تنقید کیوں کی؟ بھارتی کپتان نے اپنے ہی کرکٹر کیخلاف شکایت لگادی
  • اے بی ڈی ویلئیرز نے 4 سال بعد کرکٹ میں واپسی کا اعلان کیوں کیا؟
  • اے ڈی ویلیئرز کی ریٹائرمنٹ کے بعد کرکٹ میں واپسی
  • شائقین کیلیے خوشخبری! ڈی ویلیئرز کی ریٹائرمنٹ کے بعد کرکٹ میں واپسی