پریذیڈنٹ ٹرافی، کے آر ایل نے ایس این جی پی ایل کو ہرادیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی(اسپورٹس رپورٹر) پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ ون کرکٹ ٹورنامنٹ کے چوتھے رائونڈ میں کے آر ایل نے دفاعی چمپئن ایس این جی پی ایل کو4 وکٹوں سے شکست دیدی۔ایس این جی پی ایل کی چار میچوں میں یہ تیسری شکست اور کے آر ایل کی پہلی کامیابی ہے۔اسٹیٹ بینک نے واپڈا کے خلاف میچ دلچسپ مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے جیت لیا۔اسٹیٹ بینک اسٹیڈیم میں کے آر ایل کو ایس این جی پی ایل کے خلاف جیتنے کے لیے 207 رنز کا ہدف ملا تھا۔ آخری دن اس نے 81رنز 3 کھلاڑی آئوٹ پر اپنی دوسری اننگز شروع کی اور چھ وکٹوں کے نقصان پر مطلوبہ اسکور پورا کرلیا۔اویس ظفر نے7 چوکوں اور3 چھکوں کی مدد سے 71 رنز اسکور کیے اور آئوٹ نہیں ہوئے۔انہوں نے مرزا سعد بیگ کے ساتھ چھٹی وکٹ کی شراکت میں 57 رنز کا اضافہ کیا۔ سعد بیگ نے دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 17رنز بنائے۔ شاہد عزیز تین چوکوں کی مدد سے13 رنز بناکر ناٹ آئوٹ رہے۔کے سی سی اے اسٹیڈیم میں اسٹیٹ بینک کو واپڈا کے خلاف جیتنے کے لیے145 رنز کا ہدف ملا تھا لیکن کھانے کے وقفے تک اس کی پانچ وکٹیں67 رنز پر گرچکی تھیں۔ عمرامین اور کاشف بھٹی کی کوششیں ٹیم کو جیت کے قریب لے آئیں ۔کاشف بھٹی نے 42 رنزکی اننگز کھیلی جس میں 4چوکے اور2 چھکے شامل تھے۔انہوں نے26رنز کی اہم اننگز کھیلنے والے عمر امین کے ساتھ ساتویں وکٹ کی شراکت میں32رنز کااضافہ کیا۔محمد اسمعیل نے 2 چوکوں کی مدد سے9رنز بناکر اپنی ٹیم کو جیت سے ہمکنار کردیا۔ نقیب اللہ نے67 رنز دے کر4وکٹیں حاصل کیں ۔ علی رضا نے تین وکٹیں حاصل کیں ۔ پریذیڈنٹ ٹرافی کا پانچواں رائونڈ یکم مارچ سے شروع ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس این جی پی ایل کی مدد سے کے آر ایل رنز کا
پڑھیں:
کیا آپ کا پاور بینک جعلی ہے؟ ان علامات سے پتہ چلائیں
آج کے زمانے میں اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ اور دیگر الیکٹرانک ڈیوائسز ہماری روزمرہ زندگی کا اہم حصہ بن چکی ہیں۔ لیکن ان اہم ڈیوائسز سے ہر وقت فائدہ اٹھانے کے لیے ایک مضبوط اور قابل اعتماد پاور بینک کی ضرورت پڑتی ہے، تا کہ گھر سے باہر اگر چارجنگ ختم ہوجائے تو ڈیواسز کو چارج کیا جا سکے۔
ویسے تو مارکیٹ میں بے شمار اقسام اور ماڈلز کے پاور بینکس دستیاب ہیں، جن میں سے صحیح انتخاب کرنا اکثر ایک مشکل کام بن جاتا ہے۔
پاور بینک سے متعلق عام غلط فہمیاں اور دھوکےپاکستانی مارکیٹ میں پاور بینک کی خریداری کے دوران کئی دھوکہ دہی کے واقعات عام ہیں، جن سے بچنا بہت ضروری ہے۔
نقلی برانڈز کی بھرمارمارکیٹ میں کئی ایسے پاور بینکس دستیاب ہیں جو مشہور برانڈز کی نقل ہیں، ان نقلی پاور بینکس کی پیکیجنگ اور ڈیزائن اصلی جیسے لگتے ہیں، لیکن ان کی کارکردگی نہایت ناقص ہوتی ہے۔ یہ زیادہ دیر تک چارج نہیں رکھتے اور بعض اوقات آپ کی ڈیوائسز کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
گنجائش کے جھوٹے دعوےکئی بار پاور بینک کی پیکیجنگ پر 20,000 mAh یا اس سے زیادہ گنجائش کا دعویٰ کیا جاتا ہے، لیکن حقیقت میں وہ 10,000 mAh یا اس سے بھی کم گنجائش فراہم کرتے ہیں۔ یہ دھوکہ عام ہے اور خریداروں کو دھوکہ دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔
کمزور بیٹری سیلزنقلی پاور بینکس میں ناقص معیار کی بیٹری سیلز استعمال کی جاتی ہیں، جو زیادہ دیر تک کارکردگی نہیں دکھا پاتیں۔ یہ سیلز جلد گرم ہو سکتی ہیں اور بعض اوقات پھٹنے کا خطرہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
خراب سیفٹی فیچرزکئی پاور بینکس میں اوور چارجنگ، اوور ہیٹنگ اور شارٹ سرکٹ سے بچاؤ کے فیچرز شامل نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے آپ کی ڈیوائسز کو مستقل خطرہ لاحق رہتا ہے۔
جعلی وارنٹی کارڈکئی دکاندار نقلی وارنٹی کارڈ فراہم کرتے ہیں، جو صارف کے کسی کام کے نہیں ہوتے۔ جب آپ پاور بینک میں کسی مسئلے کے لیے وارنٹی کا دعویٰ کرتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ وہ وارنٹی کارڈ تو جعلی ہے۔
پاور بینک خریدتے وقت کونسی خصوصیات مدِ نظر رکھیں؟
پاور بینک کی گنجائش اور کارکردگیپاور بینک کی گنجائش اس کی سب سے اہم خصوصیت ہوتی ہے، جو ملی ایمپئر آور (mAh) میں ماپی جاتی ہے۔ یہ گنجائش اس بات کا تعین کرتی ہے کہ پاور بینک کتنی بار آپ کی ڈیوائس کو چارج کر سکتا ہے۔ اگر آپ کے پاس ایک عام اسمارٹ فون ہے تو 10,000 mAh کا پاور بینک کافی ہوگا۔ لیکن اگر آپ ٹیبلیٹ یا لیپ ٹاپ چارج کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو 20,000 mAh یا اس سے زیادہ گنجائش والے پاور بینک کی ضرورت ہوگی۔ گنجائش کا انتخاب ہمیشہ اپنی ضروریات اور ڈیوائسز کی بیٹری سائز کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں۔
فاسٹ چارجنگ کے فوائدپاور بینک کی آؤٹ پٹ پاور بھی اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ یہ طے کرتی ہے کہ آپ کی ڈیوائس کتنی تیزی سے چارج ہوگی۔ آؤٹ پٹ پاور کو وولٹ اور ایمپئر میں ماپا جاتا ہے۔ عام پاور بینکس 5V/2A یا 5V/3A آؤٹ پٹ فراہم کرتے ہیں، جو اسمارٹ فونز کے لیے کافی ہیں۔
لیکن اگر آپ کے پاس فاسٹ چارجنگ کی سہولت والا فون ہے تو آپ کو ایسا پاور بینک لینا چاہیے جو Quick Charge یا PD (Power Delivery) جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو سپورٹ کرے۔ اس سے نہ صرف آپ کا وقت بچے گا بلکہ آپ کی ڈیوائس بھی زیادہ جلدی چارج ہوگی۔
البتہ کوشش کریں کہ ایک وقت میں ایک ڈیوائس ہی چارج کریں اس کے علاوہ اس بات کا خیال رکھیں کہ پاور بینک کو چارج پر لگا کر اسی وقت اپنی ڈیوائس کنکیکٹ کر کے چارج ہر گز نہ کریں۔ یہ طریقہ نہ صرف پاور بینک کو نقصان پہنچائے گا بلکہ آپ کے موبائل یا دوسری ڈیوائسز کے لئے بھی خطرناک ثابت ہوگا۔
سیفٹی فیچرز کی اہمیتپاور بینک کی کوالٹی اور سیفٹی فیچرز کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ناقص معیار کے پاور بینک آپ کی ڈیوائس کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ہمیشہ ایسے پاور بینک خریدیں جو اوور چارجنگ پروٹیکشن، اوور ہیٹنگ پروٹیکشن اور شارٹ سرکٹ پروٹیکشن جیسے حفاظتی فیچرز فراہم کرتے ہوں۔ یہ فیچرز نہ صرف آپ کی ڈیوائس کو محفوظ رکھتے ہیں، بلکہ پاور بینک کی لمبی عمر کو بھی یقینی بناتے ہیں۔
آؤٹ پٹ پورٹس کی تعدادپاور بینک میں موجود آؤٹ پٹ پورٹس کی تعداد بھی ایک اہم پہلو ہے۔ اگر آپ کو صرف ایک ڈیوائس چارج کرنی ہے تو بھی ضروری ہے کہ ایسے پاور بینک کا انتخاب کریں جس میں کم از کم دو یا تین آؤٹ پٹ پورٹس موجود ہوں۔ جدید پاور بینکس میں USB-A اور USB-C دونوں پورٹس دستیاب ہوتی ہیں، جو آپ کی چارجنگ کے تجربے کو مزید بہتر بناتی ہیں۔
وزن اور سائزپاور بینک کا وزن اور سائز بھی خریداری کے وقت مدنظر رکھنا چاہیے۔ اگر آپ پاور بینک کو سفر کے دوران استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ہلکے وزن اور چھوٹے سائز والا پاور بینک زیادہ موزوں ہوگا۔
البتہ، اگر آپ زیادہ گنجائش چاہتے ہیں تو یہ یاد رکھیں کہ بڑی گنجائش والے پاور بینکس عموماً بھاری اور بڑے ہوتے ہیں، لیکن یہ لمبے سفر کے لیے بہترین ثابت ہو سکتے ہیں۔
البتہ اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ اکثر کمپنیز صارف کو دھوکہ دینے کے لئے پاور بینک میں مٹی بھر کر اسے بھاری بناتی ہیں. اس سے بچنے کے لئے بھروسے مند اور معیاری برانڈ کا انتخاب ضروری ہے۔
چند قابل اعتماد برانڈزہمیشہ معروف برانڈز کے پاور بینک خریدیں تا کہ آپ کو معیار اور وارنٹی کی ضمانت مل سکے۔ پاکستانی مارکیٹ میں Xiaomi، Anker، RAVPower، Romoss، اور Samsung جیسے برانڈز قابل اعتماد ہیں۔
معروف برانڈز کے پاور بینک میں سیفٹی فیچرز اور طویل عمر کی یقین دہانی کی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ وارنٹی کے ساتھ خریداری کرنے سے آپ کو خراب ہونے کی صورت میں مرمت یا تبدیلی کی سہولت بھی ملتی ہے۔
بجٹ کتنا رکھیں؟پاور بینک کی قیمت بھی ایک اہم پہلو ہے۔ کم بجٹ میں 5,000 سے 7,000 روپے کے درمیان اچھے پاور بینکس دستیاب ہیں، جبکہ زیادہ گنجائش یا فاسٹ چارجنگ فیچرز والے پاور بینک 10,000 روپے یا اس سے زیادہ کے بجٹ میں آتے ہیں۔
قیمت کے ساتھ ساتھ پاور بینک کی چارجنگ کی رفتار پر بھی غور کریں۔ ایسے پاور بینک تلاش کریں جو فاسٹ ری چارجنگ کی سہولت فراہم کرتے ہوں۔ USB-C ان پٹ والا پاور بینک اس حوالے سے بہتر انتخاب ہے کیونکہ یہ زیادہ تیزی سے چارج ہوتا ہے۔
کون سے اضافی فیچرز پر غور کریں؟پاور بینک میں LED انڈیکیٹر یا اسکرین ڈسپلے ہونا بھی ایک بہترین فیچر ہے۔ یہ آپ کو پاور بینک کی بیٹری لیول کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے، جس سے آپ کو پتہ چلتا ہے کہ پاور بینک میں کتنا چارج باقی ہے۔ خاص طور پر سفر کے دوران یہ فیچر بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔
نقلی پاور بینکس کیسے بچیں؟پاکستانی مارکیٹ میں نقلی پاور بینکس کی بھرمار ہے، اس لیے ہمیشہ اصلی پاور بینک خریدیں۔ اصلیت کی تصدیق کے لیے پیکیجنگ، سریل نمبر، اور برانڈ کی ویب سائٹ پر موجود تصدیقی عمل کو ضرور چیک کریں۔ مستند دکانوں سے خریداری کریں اور پروڈکٹ کے ریویوز ضرور پڑھیں تاکہ آپ کو بہترین پاور بینک حاصل ہو سکے۔
پاور بینک خریدنا ایک اہم فیصلہ ہے، جو آپ کی روزمرہ زندگی کو آسان بنا سکتا ہے۔ اپنی ضروریات، بجٹ، اور ڈیوائسز کے مطابق پاور بینک کا انتخاب کریں۔ اگر آپ ان تمام نکات کو مدنظر رکھیں گے تو یقیناً آپ ایک ایسا پاور بینک خرید سکیں گے جو آپ کو ہر وقت چارجنگ کی بہترین سہولت دے سکے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خوشبخت صدیقی