آزاد کشمیر میں پی سی بی ٹرائلز میں دھاندلی ، سفارشی منتخب ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
مظفرآبادباغراولاکوٹ(اسپورٹس ڈیسک) آزادکشمیرمیں پی سی بی کی طرف سے ہونے والے کرکٹ ٹرائل میں بدترین دھاندلی ،میرٹ کاجنازہ نکال دیاگیاکارکردگی کی بجائے سفار ،اقربا پروری اورسیاسی بنیادپرامیدواروں کوسلیکٹ کیاگیا پی سی کے ریجنل کوچ خان کے مقررکردہ نمائندے اور مقامی کوآرڈینیٹر ملی بھگت میں شامل ،متاثرین نے پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی سے اپیل کی ہے کہ ٹرائل دوبارہ لیے جائیں ورنہ ہم اسلام آبادمیں احتجاج میں مجبورہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق آزادکشمیرمیں پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی طرف سے ہونے والے ریجنل ٹرائل میں کارکردگی کی بجائے سفارش چل گئی پی سی بی کی طرف سے مقررہونے والے کوچ ارشداوران کے نمائندہ عتیق الرحمن نے مقامی کرکٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کرسفارش اوررشوت کی بنیادپرامیدواروں کو سلیکٹ کیا اس سلسلے میں مظفرآباد،باغ ،راوالاکوٹ میں انڈر15،انڈر17اورانڈر19کے گزشتہ ہفتے ہنے والے ٹرائل میںحصہ لینے والے قابل اور ٹیلنٹ کونظراندازکرتے ہوئے سفارشیوں کوبھرتی کرلیاگیا اس سلسلے میں پی سی بی کے قواعدکوبھی نظراندازکردیاگیا اورٹرائل کی کوئی ویڈیونہیں بنائی گئی اورنہ ہی غیرجانب دارانہ سلیکٹرزکاانتخاب کیاگیا باغ اورمظفرآبادمیں موجودہ اورسابق وزارا حکومت نے بھی پی سی بی کوچ پردبائوکے ذریعے سیاسی بنیادوں پراپنے لڑکوں کوسلیکٹ کروایاجبکہ ٹیپ بال کھیلنے والوں اورناتجربہ کاروں کومنتخب کیا گیا یہی وجہ ہے کہ پی سی بی کے مقررکردہ کوچ اوران کے نمائندہ عتیق الرحمن نے ٹرائل کے نتائج کوآخری وقت تک چھپائے رکھا اورجولوگ ٹرائل میں شامل نہیں ہوئے تھے انہیں بعدازاں سلیکٹ کردیا گیا اور رجسٹرڈ پر ان کی جعل سازی سے حاضری ڈال دی گئی ،اس مکروہ کھیل میں مقامی کرکٹ ایسوسی ایشن کی حمایت بھی انہیں حاصل تھی ،جبکہ باغ ،مظفرآبادمیں ڈائریکٹراسپورٹس اوران کے اسسٹنٹ بھی اس ملی بھگت میں شامل تھے ۔اس حوالے سے متاثرہ محمد عامر ،رضوان ،عماداحمد،محمدماجدودیگرنے کہناہے کہ پی سی بی کے اعلی حکام اس زیادتی کانوٹس لیں ہمارے پاس مکمل ثبوت موجود ہیں کہ آزادکشمیرکے تمام ریجن میں میرٹ کوپامال کیاگیاہے ہم اس حوالے سے ایکشن کمیٹی اوروکلا سے بھی رابطہ کرررہے ہیں اورپی سی بی حکام نے اس کاتدارک نہ کیاتوہم احتجاج بھی کریں گے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی سی بی کے
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہیں ہوئے، جیل ٹرائل ٹل گیا
راولپنڈی:جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہ ہونے کی وجہ سے جیل ٹرائل ٹل گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو ہوئی، جس میں مقدمات کے چالان کی نقول ملزمان میں تقسیم کی گئی، جس کے بعد عدالت نے ملزمان کو واپس جانے کی اجازت دے دی۔
دورانِ سماعت دونوں گواہوں نے سرکاری وکیل کے ذریعے استدعا کی کہ مصروفیات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہان 2 ماہ سے طلبی کے باوجود پیش نہیں ہو رہے۔ عدالت نے آج دونوں گواہوں مجسٹریٹ مجتبیٰ اور سب انسپکٹر ریاض کو طلب کررکھا تھا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل صفائی فیصل ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئندہ تاریخ 16 اپریل کو گواہ نہ آئے تو جیل ٹرائل پھر بھی نہیں ہوگا۔ وکلائے صفائی کی پوری ٹیم موجود ہے، گواہ نہیں آرہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 9 مئی کے تمام مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ عدالت سے استدعا کی ہے کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں دلائل دینا چاہتے ہیں۔
شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں 9 مئی کے ٹرائل کی چارج شیٹس دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہو رہے ہیں، کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں ہی بتا سکتی ہیں۔ حالات بہتر ہونے چاہییں، ملک کو آگے بڑھنا چاہیے۔ عام آدمی کے حالات بہتر ہونے چاہییں۔ انہوں نے کہا کہ 36 ہزار کیسز ہیں، 25 ہزار مفرور ہیں۔ 4 ماہ میں 9 مئی کے کیسز کا ٹرائل مکمل ہونا مشکل ہے۔
سابق ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات کا ٹرائل مکمل ہونا چاہیے، حقائق سامنے آنے چاہییں۔ مقدمات میں 35 ہزار سے زائد کارکنوں کو شامل کیا گیا، بعد میں مزید کارکنوں کو شامل کیا گیا ۔ میں سمجھتا ہوں کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل ہونا چاہیے، سب کچھ سامنے آنا چاہیے۔ ابھی تک مقدمات کی باقاعدہ سماعت بھی شروع نہیں ہوئی۔ 2 سال ہو گئے ہیں عدالتوں میں پیش ہوتے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کیسز میں وعدہ معاف گواہ نہیں ہوں نہ ہی اس حوالے سے پولیس کو کوئی بیان دیا ہے۔ عدالت میں درخواست اور اپنا بیان جمع کرا دیا ہے کہ 9 مئی کسی کیس میں گواہ نہیں ہوں۔ 9مئی کے کسی مقدمے میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف پولیس یا کسی عدالت بیان نہیں دیا۔