نیٹ فلیکس نے پاک بھارت کرکٹ مقابلوں کی سیریز کا ٹریلرجاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
لاہور(اسپورٹس ڈیسک )پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ مقابلوں کی نیٹ فلکس سیریز کا ٹریلیر جاری کردیا گیا۔اسٹریمنگ دیو نے پہلے ایک ٹیزر شیئر کیا تھا جس میں ایک جھلک پیش کی گئی تھی جو کرکٹ کے سب سے شدید اور جذباتی طور پر چارج ہونے والے شو ڈاون کی زبردست تلاش کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔بھارت اور پاکستان میں کرکٹ صرف ایک کھیل نہیں ہے یہ زندگی کا ایک طریقہ ہے۔ جب یہ دونوں قومیں آمنے سامنے ہوتی ہیں تو اس کھیل سے ماورا ہوتے ہیں جو لاکھوں لوگوں کو کچے جذبات، سخت مقابلے اور ناقابل فراموش لمحات کے تماشے میں متحد کرتے ہیں۔ورلڈ کپ کے مشہور جھڑپوں سے لے کر آخری اوور کے سنسنی خیز مقابلوں تک اس دشمنی نے سرحد کے دونوں طرف کرکٹ کے شائقین کی نسلوں کی تعریف کی ہے۔نیٹ فلکس کی “The Greatest Rivalry” ان اونچائیوں، نشیب و فراز اور تعریفی لمحات کا گہرائی سے جائزہ پیش کرے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان میں مہنگائی کا طوفان آنے کو ہے تیار،گورنر اسٹیٹ بینک نے خبردار کردیا
کراچی(نیوزڈیسک)گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مہنگائی بڑھنے کی رفتار میں اضافے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہےکہ آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان لیٹریسی ویک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 2022 میں ہم مشکل حالات میں تھے اور افراطِ زر تیزی سے بڑھ رہی تھی
ان مسائل کے باعث زرمبادلہ ذخائر 2 ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئےتھے، ہمارے ایکسچینج ریٹ 50 فیصد تک تنزلی کا شکار ہوگئے تھے، ہم نے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ایک وسیع خلیج بھی دیکھا مگر اس کے بعد ہم نے کئی اقدامات کیے۔
انہوں نے کہا ہم نے سخت پالیسی اقدامات کیے، درآمدات پر پابندی لگائی جس وجہ سےشرحِ سود بڑھانی پڑی، مارچ 2025 میں ہم نے 0.7 فیصد کی کم ترین سطح پر افراطِ زر دیکھی تاہم آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ گزشتہ سال خسارے میں تھا تاہم اس سال سرپلس میں ہے، تمام تر صورتحال کے باوجود ہم کرنٹ اکاؤنٹ کو سرپلس رکھنے میں کامیاب ہیں، ایکسچینج ریٹ بھی انہی پالیسی اقدامات کے باعث مستحکم ہے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا فرق بھی کم ہوچکا ہے۔
جمیل احمد نے بتایا کہ بیرونی ادائیگیاں 26 ارب ڈالر ہیں جن میں سے 16 ارب رول اوور یا ری فنانس ہوں گی، بقایا 10 ارب میں سے 8 ارب کی ادائیگی کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 25 کے اختتام تک جی ڈی پی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہے گی، زرعی ترقی بہتر رہی تو معاشی نمو 4.2 فیصد تک ہوسکتی ہے۔
سوشل میڈیا، گلوبل سیفٹی انڈیکس اور پاکستان کی حقیقت