لاہور:صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری کا ہے کہ ڈیل کی امید ختم ہونے پر اڈیالہ جیل کے قیدی نے مذاکرات ہی ختم کر دیئے ہیں، چور دروازے اور ایمپائر کی انگلی پر چلنے والا شخص بات چیت پر یقین نہیں رکھتا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہاکہ  مذاکرات کا بخار پی ٹی آئی کے لوگوں کو ہی چڑھا تھا جو ڈیل نہ ملنے کی مایوسی کے بعد اتر چکا ہے،کوچ کی انگلی پر ناچنے والا فراڈیا اسکے پکڑے جانے کے بعد اب سیاسی یتیم ہو چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ  این آر او کا متلاشی پی ٹی آئی کاسرٹیفائیڈ کرپٹ لیڈراور اسکا کرپٹ خاندان ہے،اس میں نوازشریف کا قصور نہیں، اڈیالہ جیل کے قیدی کو نواز شریف نے نہیں کہا تھا 9 مئی اور 26 نومبر کی بغاوتیں کرو۔

عظمی بخاری کاکہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی پوری زندگی بساکھیوں کے سہارے گزری ہے اور بیساکھیوں پر چلنے والا شخص کبھی لیڈر نہیں بن سکتا، جو شخص اپنے علاوہ کسی کو اہمیت نہیں دیتا ایسے شخص سے بات چیت کرنا بھی وقت کا ضیاع ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

’’امید تو بہرحال رکھی جا سکتی ہے، اس پر تو پابندی نہیں‘‘

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ میں آج بھی مذاکرات کے حوالے سے پرامید ہوں،آپ ٹینشن نہ لیں سب ٹھیک ہو جائے گا، پی ٹی آئی نے مذاکرات سے انکار کر کے بالکل ٹھیک کیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ 8 فروری آ رہی ہے اس دن پی ٹی آئی نے احتجاج کرنا ہے تو احتجاج کا ماحول آپ کے خیال سے مذاکرات کے ساتھ بن سکتا تھا؟ نہیں بن سکتا تھا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر ایک داغ تھا کہ یہ غیر سیاسی پارٹی ہے انھوں نے آپ کوسیاسی چال چل کر دکھا دی۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ امید تو بہرحال رکھی جا سکتی ہے، امید پر تو کوئی پابندی نہیں ہے، 70 سال تو ہم امید پر ہی زندہ ہیں تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آئی کہ یہ45 منٹ کس چیز کا انتظار کرتے رہے جب کہ پی ٹی آئی نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر کمیشن نہیں بنے گا تو مذاکرات نہیں ہوں گے، یہ کیا دکھاوا تھا؟ یہ کیا ڈرامہ تھا؟ یہ کیا میڈیا کو دکھانا تھا، عوام کو دکھانا تھا کہ دیکھیں جی ہم تو مذاکرات چاہ رہے ہیں لیکن وہ نہیں چاہ رہے۔

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بیک ڈور چینل تو چل رہا ہے وہ تو آج صبح بھی کلیئر ہوا کہ چل رہا ہے، عمران خان سے سوال بھی ہوا ان کا کہنا تھا کہ یہ جو پارلیمانی مذاکرات ہیں یہ بھی فوجیوں کی اجازت سے ہوئے تھے اور ہمیں پتہ چل گیا کہ اب ان کے پاس کچھ بھی نہیں ہے تو ہم پیچھے ہٹ گئے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ مذاکرات تو ہونے چاہییں لیکن جومذاکرات سامنے نظر آ رہے ہیں وہ تعطل کا شکار ہیں، گورنمنٹ آج کوشش کرتی رہی ان کو بلاتی رہی وہ کہہ رہی ہے کہ 31 تاریخ تک ان کا انتظار کرے گی کہ وہ مذاکرات کے لیے آ جائیں، مذاکرات شروع ہونے سے سیاسی سکون آیا تھا، مذاکرات ہر صورت ہونے چاہئیں، چاہے بیک ڈور ہو رہے ہیں، ان کو سامنے لے کر آئیں۔

متعلقہ مضامین

  •  ڈیل کی امید ختم ہونے پر اڈیالہ جیل کے قیدی  نے مذاکرات ختم کر دئیے: عظمیٰ بخاری 
  • امپائر کی انگلی پر چلنے والا شخص بات چیت پر یقین نہیں رکھتا‘ عظمیٰ بخاری
  • ڈیل کی امید ختم ہونے پر قیدی نے مذاکرات ختم کردیے، عظمیٰ بخاری
  • نوازشریف اور مریم نواز کا ذکر کیے بغیر کچھ لوگوں کی سیاست ادھوری ہے:عظمی بخاری
  • مریم نواز کو خدمت سے فرصت نہیں، آپ لوگوں کو ہی مذاکرات کا بخار چڑھا تھا: عظمیٰ بخاری
  • نواز اور مریم کا ذکر کئے بغیر آج بھی کچھ لوگوں کی سیاست نامکمل ہے: عظمیٰ بخاری
  • ’’امید تو بہرحال رکھی جا سکتی ہے، اس پر تو پابندی نہیں‘‘
  • صحافیوں کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے لائحہ عمل بنا رہے ہیں: عظمیٰ بخاری 
  • پیپلز کی صوبائی حکومت میں پانی کی فراہمی و سیوریج مسائل حل کرنے والا کوئی نہیں، منعم ظفر