امریکی رکن کانگریس کا عمران خان کو رہا کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جنوری2025ء) امریکی رکن کانگریس کا عمران خان کو رہا کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق امریکا کے سنئر سیاستدان اور امریکی کانگریس کے رکن جو ولسن کی جانب سے ایک مرتبہ عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں جو ولسن نے لکھا کہ "عمران خان کو رہا کرو"۔
جو ولسن اس سے قبل بھی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر چکے۔ امریکی کانگریس کے رکن جو ولسن نے حال ہی میں وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات کے بعد بھی عمران خان کی رہائی کا ٹوئٹ کیا تھا۔ 23 جنوری کو وزیر داخلہ محسن نقوی کی امریکا میں ہونے والی حالیہ ملاقاتوں کے بعد دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی۔(جاری ہے)
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی جانب سے کچھ امریکی اراکین کانگریس سے ملاقاتیں کی گئی ہیں، جن میں امریکی کانگریس مین جو ولسن بھی شامل ہے۔ اس ملاقات کے بعد جو ولسن نے بانی تحریک انصاف کو رہا کرنے کا ٹوئٹ کر دیا۔ اس حوالے سے جنوبی ایشیا سے متعلق ماہر اور معروف غیر ملکی صحافی مائیکل کوگلمین کی جانب سے ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستانی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات کے بعد امریکی رکن کانگریس جو ولسن کی جانب سے عمران خان کی رہائی کیلئے کیا گیا ٹوئٹ یقینی طور پر محسن نقوی اور ان کے بڑوں کیلئے بڑی ناکامی ہے۔ واضح رہے کہ امریکی رکن کانگریس جو ولسن کا عمران خان کے حق میں کیا گیا ٹوئٹ اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان میں موجود امریکی سرمایہ کاری وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے بدھ کے روز اسلام آباد میں پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھی رچرڈ گرینیل کے عمران خان کے حق میں کیے گئے ٹوئٹس سے متعلق بتایا کہ رچرڈ گرینیل ایک زبردست امریکن ہیں۔ رچرڈگرینیل نے مجھے خود بتایاہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جعلی وڈیودیکھ کروہ گمراہ ہوئے۔ میرا خیال ہے کہ رچرڈ گرینل کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے ذریعے گمراہ کیا گیا۔ گرینیل پاکستان کے نظام انصاف کامکمل احترام کرتے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی رکن کانگریس عمران خان کی رہائی کی جانب سے کا مطالبہ محسن نقوی جو ولسن کیا گیا کے بعد کو رہا
پڑھیں:
رچرڈ گرینل نے پرانی ٹوئٹس ڈیلیٹ کردیں ’انہیں ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیا‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل اس وقت توجہ کا مرکز بنے جب انہوں نے ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل ہی عمران خان کی رہائی کے لیے مہم شروع کردی۔
رچرڈ گرینل نے سوشل میڈیا کے ذریعے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا، جس پر پاکستان میں خوب تبصرے ہوئے، جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کہاکہ اب حکومت کے گھبرانے کا وقت ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں رچرڈ گرینل نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے پاکستانی کو کیوں ڈانٹ دیا؟
رچرڈ گرینل نے ایک موقع پر پاکستان کے میزائل پروگرام کے حوالے سے بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی کو ہدفِ تنقید بنایا۔
تاہم اب انہوں نے 11 دسمبر 2024 سے پہلے کی تمام ٹوئٹس ڈیلیٹ کردی ہیں، لیکن عمران خان کی رہائی کا ایک ٹوئٹ برقرار رکھا ہے۔
دوسری جانب امریکی سرمایہ کاروں کے پاکستان میں موجود وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے کہا ہے کہ رچرڈ گرینل کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ رچرڈ گرینل کی اب پاکستان کے بارے میں پہلے سے بہتر انڈر اسٹینڈنگ ہے۔ ’مجھے رچرڈ گرینل نے خود بتایا کہ اسے ڈیپ فیک اے آئی والی پرزینٹیشنز دی گئی تھیں، میں یہاں سابق وزیراعظم کے معاملے پر بات کرنے کیلئے نہیں آیا ہوں، ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کی موجودہ سیاسی قیادت کو احترام کے نظر سے دیکھتی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں رچرڈ گرینل نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھو ملر کی پوسٹ پر طنز کیوں کیا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج رچرڈ گرینل کو پاکستان کی موجودہ صورت حال کا زیادہ بہتر ادراک ہوگیا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی سرمایہ کار امریکی صدر ٹوئٹس ڈیلیٹ ڈونلڈ ٹرمپ ڈیپ فیک رچرڈ گرینل وی نیوز