ایف بی آر کا ملک بھر میں کاروباری شعبے کو دستاویزی شکل دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق تمام کاروباروں کو ایف بی آر کے کمپیوٹر سسٹم سے منسلک کیا جائے گا، ای انوائسنگ ہارڈویئر، سافٹ ویئر کو ایف بی آر کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے منسلک کرنا ہے۔ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس رولز 2006ء میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں کاروباری شعبے کو دستاویزی شکل دینے کا فیصلہ کر لیا۔ ایف بی آر کے مطابق ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈ سمیت ہر قسم کی ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ مرتب کیا جائے گا، پوائنٹ آف سیل پر ٹرانزیکشنز کی سی سی ٹی وی نگرانی بھی ہو گی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق تمام کاروباروں کو ایف بی آر کے کمپیوٹر سسٹم سے منسلک کیا جائے گا، ای انوائسنگ ہارڈویئر، سافٹ ویئر کو ایف بی آر کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے منسلک کرنا ہے۔ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس رولز 2006ء میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سسٹم سے منسلک کو ایف بی ا ر
پڑھیں:
ارسا نے سندھ کو زیادہ پانی دینے کے پنجاب حکومت کے دعوے کو مسترد کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے حکام نے ابتدائی جائزے میں سندھ کو زیادہ پانی دینے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسا ہمیشہ پانی کی منصفانہ تقسیم کرتا ہے، کسی کا حق لیا نہ کسی کو حق دیا. ارسا ترجمان کے مطابق حکام نے پنجاب حکومت کی جانب سے بجھوائے گئے خط کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے اور ارسا خط کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لے گا ترجمان کے مطابق پانی کی کمی کو چاروں صوبے مل کر برداشت کر رہے ہیں، ملک میں حساس صورتحال کے پیش نظر الزام تراشی سے اجتناب کیا جانا چاہیے، ارسا ریگولیٹری باڈی ہے اور اس پر مانیٹرنگ موجود ہے.(جاری ہے)
ارسا ذرائع کے مطابق صوبوں نے اپنے حصے کا پانی ربیع فصل میں استعمال کیا اور خریف فصل میں بھی پانی کی تقسیم قوانین کے مطابق ہو رہی ہے جب کہ پانی کا خود کار نظام ہے جس کے باعث کوئی صوبہ زیادہ پانی نہیں لے سکتا. واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے پانی کی تقسیم پر ارسا کو خط لکھ کر کہا تھا کہ خریف کی فصلوں کے لیے پانی کی 43فیصد کمی ہے اور اس میں بھی پنجاب کے حصے کا پانی زیادہ اورسندھ کا کم روکاجا رہا ہے.