حکومت نے پی ٹی آئی کے مذاکرات کو کمزوری سمجھا ،زرتاج گل
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد: تحریک انصاف کی سینئر رہنما زرتاج گل کاکہنا ہے کہ حکومت نے تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے مذاکرات کو کمزوری سمجھا،8 فروری کو ملک بھر میں احتجاج کرکے یوم سیاہ منایا جائے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل نے کہاکہ 17 سیٹوں والی حکومت نے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا کے گھر چھاپہ مار کر مذاکرات سبوتاژ کیے،ملک میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی خاطر ہم نے مذاکرات کرنا شروع کیے لیکن حکومت نے اسے ہماری کمزوری سمجھا، پی ٹی آئی کے پاس عوامی طاقت ہے، ہم بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ مل کر جدوجہد جاری رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا ملک میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے دہشت گردی کنٹرول کرنے بجائے حکمران نے تحریک انصاف کے کارکنان کو دہشت گرد بنا کر انسداد دہشت گردی عدالت باہر کھڑا کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے قائم کمیٹی کا مستقبل کیا؟ اسپیکر، حکومت شش و پنج کا شکار
حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے جب کہ اس حوالے سے قائم حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا کیا مستقبل ہو گا، اسپیکر قومی اسمبلی کا افس اور حکومت شش و پنج کا شکار ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کردیا گیا، اسپیکر ایاز صادق کمیٹی برقرار رکھنے جب کہ حکومت 31 جنوری کے بعد اسے ختم کرنے کی خواہاں ہے۔
ذرائع اسمبلی نے کہا کہ حکومت نے تحریک انصاف کے چارٹر آف ڈیمانڈز کا جواب سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیا، حکومت نے جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق یکسر انکار نہیں کیا، حکومت نے ان حالات کا ذکر کیا جن میں عدالتی کمیشن بن سکتا ہے، کمیشن کیوں نہیں بن سکتا، رپورٹ میں وجوہات کا بھی ذکر کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ نو مئی پہلے ہی عدالت میں زیر سماعت، کمیشن بنانے سے متعلق رائے مانگی گئی، رپورٹ میں کیس اور کمیشن سے متعلق آئینی و قانونی نکات کا حوالہ دیا گیا، حکومت نے جوڈیشل کمیشن کے متبادل خصوصی کمیٹی یا پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دی۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر کی سربراہی میں موجودہ کمیٹی کو ہی پارلیمانی کمیٹی کا درجہ دینے کی بھی تجویز ہے، حکومت نے تحریک انصاف کے لاپتہ افراد کی فہرست فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا، حکومتی کمیٹی نے بانی چیئرمین سمیت دیگر قیدیوں کی رہائی سے متعلق قانونی و عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے قانونی طور پر ان کی عدالتوں سے ضمانت یا رہائی پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا، اسپیکر قومی اسمبلی یا حکومت جواب کو ابھی پبلک نہیں کرینگے، تحریک انصاف مذاکرات میں واپس آئے گی تو جواب کمیٹی میں پیش ہوگا۔