افغان حکومت نے طالبات کو اعلیٰ تعلیم کی غرض سے پاکستان جانے کی اجازت دے دی تاہم طالبات کو اپنے محرم کے ساتھ رہنا ضروری قرار دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک اہم پیش رفت میں افغان حکومت نے افغان طالبات کو پاکستان میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دینے پر رضامندی ظاہر کردی۔تاہم افغان حکومت نے شرط عائد کی ہے کہ طالبات کے ساتھ ان کے محرم کو بھی پاکستان کا ویزا دیا جائے تاکہ وہ محرم کے ساتھ رہ سکیں۔ افغان حکومت کی جانب سے یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے ہی سیکڑوں افغان طلبا نے پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں میں گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کے پروگراموں میں داخلے کے لیے ٹیسٹ میں بیٹھے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: افغان حکومت حکومت نے

پڑھیں:

پاک بھارت کشیدگی: حکومت کیساتھ اپوزیشن بھی بھارت کو سخت جواب دینے کے لیے تیار

مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 22 اپریل کو  نامعلوم افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 27 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بھارتی میڈیا کی جانب سے حملے کے فوراً بعد ہی پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا مہم شروع کی گئی اور ہندوستانی میڈیا اور بالخصوص ’را‘ سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے حملے کے فوری بعد پاکستان کے خلاف زہر اُگلنا شروع کر دیا۔

وقت گزرنے کے ساتھ پاک بھارت کشیدگی بڑھنے لگی اور گزشتہ رات وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ مستند انٹیلیجنس اطلاعات ہیں کہ بھارت آئندہ 24 سے 36 گھنٹوں میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔

حکومت اور اپوزیشن یک زبان

اس موقع پر حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتیں بھی یک زبان ہو گئی ہیں اور اپوزیشن رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ وہ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ضرورت پڑنے پر بھرپور جواب دیں گے۔

 قوم کو متحد ہونا ہوگا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ بیرونی دشمن کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے سب سے پہلے قوم کو متحد ہونا ہوگا، اب وقت آگیا ہے کہ ان تمام کارروائیوں کو روکا جائے جن سے قوم تقسیم ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف ہم متحد ہیں، 2019 کے پلوامہ واقعہ کے بعد ایک بار پھر مودی سرکار پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پر عائد کررہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم ایک پاکستانی قوم کے طور پر مضبوطی سے کھڑے ہیں اور جنگ کو ہوا دینے کے مودی کے عزائم کی مذمت کرتے ہیں۔ امن ہماری خواہش ہے لیکن اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں، جیسا کہ 2019 میں ہم نے بھرپور جواب دیا تھا۔

مودی کچھ کارڈز کھیلنا چاہتا ہے

 جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی سیاست میں کچھ مشکلات کا سامنا ہے اسی لیے وہ کچھ کارڈز کھیلنا چاہتا ہے، لیکن پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر لگانے کو دنیا نے تسلیم نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے اگر کوئی جارحیت کی تو قوم کا ہر فرد سپاہی بن کر لڑےگا۔ہم بھارت کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے لیکن اس کا یہ بھی مطلب نہیں کہ ہم سر جھکا کر بیٹھ جائیں گے، اگر انڈیا نے کوئی جارحیت کی تو قوم کا ہر فرد سپاہی کا کردار ادا کرےگا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ  ہم حکومت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہوں گے اور سڑکوں پر ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کا مقدمہ اٹھائیں گے اور بھارت کے اس اقدام کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت دیگر اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اقدامات نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ انسانیت اور انسانی اقدار کے خلاف بھی ہے۔

پی ٹی آئی اپنی قوم اور پاک افواج کے ساتھ کھڑی ہے

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اپنی قوم اور پاک افواج کے ساتھ متحد اور یک زبان ہو کر کھڑی ہے، مجھے امید ہے کہ حکومت پاکستان کے دفاع کے لیے بھارتی اقدامات کا ہر فورم پہ بھرپور جواب دے گی۔

دارالعلوم دیوبند میں ناشتہ

جمیعت علمائے اسلام (ف) سندھ کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ ضرورت پڑی تو عوام افواج پاکستان کے ہمراہ لڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کے لیے لڑنا پڑا تو فوج کیساتھ مل کر صرف سرحدوں کی چوکیداری نہیں کریں گے بلکہ دشمن کے ملک کے اندر گھس کر دارالعلوم دیوبند میں مسلمانوں کے ساتھ ناشتہ کریں گے۔

پوری قوم یکجا ہے

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کے معاملے پر پوری قوم یکجا ہے، بھارت کا فالس فلیگ آپریشن ایکسپوز ہوگیا، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کرسکتا،پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ عالمی سطح پر لڑے۔

خودمختاری اور وقار پر کوئی سمجھوتا نہیں

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ  جب بھی پاکستان پر انگلی اٹھی، پیپلز پارٹی نے سب سے پہلے آواز بلند کی ہے۔ بھارت سن لے، پاکستان پہلے ہے، اور ہم سب ایک ہیں۔ سلامتی، خودمختاری اور وقار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت شہید ذوالفقار علی بھٹو، محترمہ بے نظیر بھٹو، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے ہمیشہ پاکستان کے مفاد کو مقدم رکھا۔

شیری رحمان نے بھارت کو ’الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے‘ کی مثال سے یاد کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام واقعے میں اپنی ناکامی چھپانے کے لیے بھارت نے بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزام دھر دیا۔ پہلگام حملے کے وقت بھارت کے سیٹلائٹ اور سیکیورٹی ادارے کہاں تھے؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی: حکومت کیساتھ اپوزیشن بھی بھارت کو سخت جواب دینے کے لیے تیار
  • شادی کرکے بھارت جانے والی 2 پاکستانی خواتین کو واپس بھیج دیا گیا
  • سلمان یا شاہ رخ خان؟ بیرون ملک لائیو کنسرٹ کرنے کے زیادہ پیسے کون لیتا ہے؟
  • 2 بچوں کے دل کے علاج کے لیے بھارت جانے والی فیملی پاکستان واپس پہنچ گئی
  • سی سی آئی میں تمام صوبوں کو پانی کے حقوق دیے جانے کے حق کے عزم کا اعادہ کیا گیا: وزیر اعلیٰ کے پی
  • بلوچستان کابینہ کی پاکستان کیخلاف بھارتی الزامات اور جارحیت کی شدید مذمت
  • اسپرنگ برڈ اسکول لیاقت آباد میں خواتین ٹیچرز جنسی ہراسانی کی شکار
  • دفاع کا معاملہ آئین میں واضح ، وزیر اعلی ، گورنر پختونخوا کو افغانستان سے ڈیل کی اجازت نہیں دینگے ، خواجہ آصف
  • افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54 عسکریت پسند ہلاک کر دیے، پاکستانی فوج
  • پاکستانی قوم وطن کی جانب اٹھنے والی ہر میلی آنکھ کو پھوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے، زاہد بشیر ڈار