WE News:
2025-01-30@13:49:27 GMT

کیا کوئٹہ میں ایرانی تیل کی خرید و فروخت ہو رہی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

کیا کوئٹہ میں ایرانی تیل کی خرید و فروخت ہو رہی ہے؟

 بلوچستان کی سرحد پر پابندی کے باوجود افغانستان اور ایران سے اشیا کی اسمگلنگ جاری ہے۔ سرحد سے روزانہ کی بنیاد پر ایرانی پیٹرول، خشک میوہ جات، مصالحے، کمبل، قالین، الیکٹرانک آئٹمز سمیت مختلف اشیا پاکستان اسمگل کی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کیا ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ کا سلسلہ سال 2025 میں تھم جائےگا؟

حکومت کی جانب سے سختی کے باوجود اسمگل شدہ اشیا مارکیٹوں میں کھلے عام دستیاب ہیں۔ غیر قانونی طور پر منگوائی جانے والی ان اشیا میں سب سے زیادہ ایرانی پیٹرول اور ڈیزل شامل ہے۔

گزشتہ برس حکومت بلوچستان نے ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کی اسمگلنگ اور خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی تھی، لیکن کچھ مدت بعد ہی ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کی اسمگلنگ کا کام معمول کے مطابق جاری ہے۔

روزانہ 50 ہزار سے ایک لاکھ لیٹر کی تک پیٹرول اسمگلنگ

ایک اندازے کے مطابق بلوچستان بھر میں ایرانی تیل کے کاروبار سے منسلک افراد روزانہ کی بنیاد پر 50 ہزار سے ایک لاکھ لیٹر تک ایرانی تیل غیر قانونی راستوں سے بلوچستان میں لاتے ہیں اور بعد ازاں چھوٹی بڑی گاڑیوں میں پیٹرول اور ڈیزل کو ڈمپنگ پوائنٹس تک پہنچا دیا جاتا ہے۔ جس کے بعد ایرانی تیل منی پمپس تک بآسانی پہنچا دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پابندی کے باوجود کوئٹہ میں کھلے عام ایرانی پیٹرول کیسے فروخت ہو رہا ہے؟

ایرانی پیٹرول 190 روپے تک فروخت

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایرانی تیل کے کاروبار سے منسلک شخص دین محمد نے بتایا کہ گزشتہ برس حکومت بلوچستان نے ایرانی پٹرول کی اسمگلنگ کے خلاف گھیرا تنگ کیا اور تقریبا ایک ماہ تک شدید پابندی رہی۔ اس دوران ایرانی پیٹرول کی زیادہ ڈیمانڈ کی وجہ سے اس کی قیمت 260 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی تھی، لیکن اب گزشتہ 2-3 ماہ سے ایرانی پیٹرول کی خرید و فروخت کا سلسلہ پھر شروع ہے۔ اس وقت مارکیٹ میں ایرانی پیٹرول 180 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے جو بعد ازاں 190 روپے تک فروخت کیا جاتا ہے۔

سب سے زیادہ منافع بخش کاروبار

ایرانی تیل کے کاروبار سے منسلک محمد احمد نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایرانی پیٹرول کا کام صوبے میں سب سے زیادہ منافع بخش کاروبار ہے۔ اسی لیے بڑی تعداد میں بے روزگار نوجوان اس کام سے منسلک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کیا ایرانیپیٹرول کی اسمگلنگ کا سلسلہ سال 2025 میں تھم جائےگا؟

بات کی جائے کوئٹہ شہر کی، تو کوئٹہ میں 300 سے زائد چھوٹے بڑے ایرانی تیل کے پمپس موجود ہیں جن پر روزانہ تیل سپلائی کیا جاتا ہے۔ اس وقت بھی قومی شاہراہوں پر چیکنگ تو کی جاتی ہے لیکن کچھ نہ کچھ دے دلا کر تیل باآسانی شہر پہنچ جاتا ہے۔

غ

پابندی سے نوجوان بیروزگار ہوجائیں گے

حکومت ایرانی تیل پر پابندی اس لیے مکمل طور پر نہیں لگا سکتی کیونکہ لاکھوں لوگوں کا کاروبار اس سے منسلک ہے، اگر حکومت ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ پر پابندی لگا دے گی تو لاکھوں نوجوان بے روزگار ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

بغیر ڈاکٹری نسخے کےخشک دودھ کے ڈبے کی فروخت پر پابندی

کراچی: دودھ پاؤڈرز کمپنیز دودھ کے ڈبوں پر اب صرف دودھ لکھنے کے بجائے مصنوعی دودھ پاؤڈر کے الفاظ استعمال کریں گے، صرف دودھ لکھ کر فروخت کرنے والی کمپنیوں پر جرمانہ ہوگا، بغیر ڈاکٹری نسخے کےخشک دودھ کے ڈبے کی فروخت کرنے  پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

 میڈیا رپورٹس کےمطابق پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن، یونیسیف اور محکمہ صحت کے اشتراک سے تیار کردہ ایک قانون سندھ اسمبلی میں منظور کیا،میڈیکل اسٹورز بغیر ڈاکٹر کے نسخوں کے دودھ پاؤڈر فروخت نہیں کریں گے، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے خلاف جرمانہ ہوگا۔

قانون کے مطابق بغیر کسی عذر کے اگر کسی ڈاکٹر نے دودھ پاؤڈر پلانے کامشورہ دیا تو 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 6 ماہ قید کی سزا ہوگی،ایمرجنسی کی صورت میں نوزائیدہ بچوں کو مصنوعی دودھ صرف ڈاکٹروں کی ہدایت پر محدود مدت کے لیے دیا جائے گا۔

طبی ماہرین کاکہنا تھا کہ ماں کا دودھ بچے کی بہترین نشوونما اور قوت مدافعت کے لیے ضروری ہے، یہ نہ صرف غذائیت اور اینٹی باڈیز فراہم کرتا ہے بلکہ مختلف بیماریوں سے بچاؤ میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں ماں کے دودھ پلانے کی شرح 48.4 فیصد ہے، جبکہ نصف سے زیادہ مائیں اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلاتیں، جس کے باعث نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ قبل از وقت پیدائش، اسہال، سانس اور دیگر بیماریوں کے باعث ہر سال ہزاروں بچے جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان ویڈیوز جنوری 2025
  • امریکی کمپنی مائیکرو سافٹ ایک بار پھر ٹک ٹاک خریدنے کی دوڑ میں شامل
  • کوئٹہ ،پیکا ایکٹ کیخلاف بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کا احتجاج
  • ہیوی ٹریفک کے داخلے پر پابندی، لاہور میں پیٹرول کی فراہمی متاثر ہونے لگی
  • غیر قانونی پیٹرول اور گیس کا استعمال، فروخت برداشت نہیں ڈپٹی کمشنر خیرپور سید احمد فواد شاہ
  •  رواں سال سے بجلی کی خرید و فروخت حکومت کی ذمہ داری نہیں رہے گی: اویس لغاری
  • 2025ء میں بجلی کی خرید و فروخت کی ذمے دار حکومت نہیں رہے گی، اویس لغاری
  • بغیر ڈاکٹری نسخے کےخشک دودھ کے ڈبے کی فروخت پر پابندی
  • کوئٹہ اور گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے، شدت کیا تھی؟