تمہاری ایک تصویر قومی خبر بن سکتی ہے، آر مادھون نے بیٹے کو خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بالی وڈ اداکار آر مادھون نے اپنے بیٹے ویدانت مادھون کو ایک خاص نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دوستوں کی طرح لاپرواہ زندگی نہیں گزار سکتا کیونکہ اس پر لوگوں کی نظریں جمی رہتی ہیں۔
ویدانت مادھون ملائیشین اوپن میں پانچ مرتبہ گولڈ میڈل جیت چکے ہیں اور ڈینش، لیٹوین اور تھائی لینڈ اوپن میں بھی کامیابیاں حاصل کر چکے ہیں۔ اپنی غیر معمولی کارکردگی کے باعث وہ بھارت میں تیراکی کے اُبھرتے ہوئے ستارے بن چکے ہیں۔
اداکار آر مادھون نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں اپنے بیٹے کی کامیابیوں پر بے حد فخر ہے، لیکن وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ وہ زمین سے جڑا رہے۔
مادھون نے اپنے بیٹے کو سمجھاتے ہوئے کہا: "تمہاری زندگی عام لوگوں جیسی نہیں ہے، تمہیں اپنی شناخت اور ذمہ داریوں کا احساس ہونا چاہیے۔"
مادھون نے ویدانت کو سوشل میڈیا اور شہرت کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا: "تم اپنی ٹی شرٹ اتار کر یا کسی بھی جگہ لاپرواہی سے سو نہیں سکتے، کیونکہ تمہاری ایک تصویر بھی قومی خبر بن سکتی ہے۔ تمہیں اپنی شناخت کا خیال رکھنا ہوگا اور ایک رول ماڈل کی طرح برتاؤ کرنا ہوگا۔"
پیشہ ورانہ محاذ پر، آر مادھون جلد ہی اپنی ہٹ فلم "تنو ویڈز منو" کی ساتھی اداکارہ کنگنا رناوت کے ساتھ ایک نئی پین انڈیا سائیکولوجیکل تھرلر فلم میں نظر آئیں گے، جسے ہدایتکار وجے ڈائریکٹ کر رہے ہیں۔ کنگنا نے اس پروجیکٹ کی تصدیق ایک کلاپر بورڈ کی تصویر شیئر کرکے کی، جس کے بعد مداح اس جوڑی کی اسکرین پر واپسی کے شدت سے منتظر ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آر مادھون مادھون نے نے بیٹے
پڑھیں:
’’امید تو بہرحال رکھی جا سکتی ہے، اس پر تو پابندی نہیں‘‘
لاہور:گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ میں آج بھی مذاکرات کے حوالے سے پرامید ہوں،آپ ٹینشن نہ لیں سب ٹھیک ہو جائے گا، پی ٹی آئی نے مذاکرات سے انکار کر کے بالکل ٹھیک کیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ 8 فروری آ رہی ہے اس دن پی ٹی آئی نے احتجاج کرنا ہے تو احتجاج کا ماحول آپ کے خیال سے مذاکرات کے ساتھ بن سکتا تھا؟ نہیں بن سکتا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر ایک داغ تھا کہ یہ غیر سیاسی پارٹی ہے انھوں نے آپ کوسیاسی چال چل کر دکھا دی۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ امید تو بہرحال رکھی جا سکتی ہے، امید پر تو کوئی پابندی نہیں ہے، 70 سال تو ہم امید پر ہی زندہ ہیں تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آئی کہ یہ45 منٹ کس چیز کا انتظار کرتے رہے جب کہ پی ٹی آئی نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر کمیشن نہیں بنے گا تو مذاکرات نہیں ہوں گے، یہ کیا دکھاوا تھا؟ یہ کیا ڈرامہ تھا؟ یہ کیا میڈیا کو دکھانا تھا، عوام کو دکھانا تھا کہ دیکھیں جی ہم تو مذاکرات چاہ رہے ہیں لیکن وہ نہیں چاہ رہے۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بیک ڈور چینل تو چل رہا ہے وہ تو آج صبح بھی کلیئر ہوا کہ چل رہا ہے، عمران خان سے سوال بھی ہوا ان کا کہنا تھا کہ یہ جو پارلیمانی مذاکرات ہیں یہ بھی فوجیوں کی اجازت سے ہوئے تھے اور ہمیں پتہ چل گیا کہ اب ان کے پاس کچھ بھی نہیں ہے تو ہم پیچھے ہٹ گئے۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ مذاکرات تو ہونے چاہییں لیکن جومذاکرات سامنے نظر آ رہے ہیں وہ تعطل کا شکار ہیں، گورنمنٹ آج کوشش کرتی رہی ان کو بلاتی رہی وہ کہہ رہی ہے کہ 31 تاریخ تک ان کا انتظار کرے گی کہ وہ مذاکرات کے لیے آ جائیں، مذاکرات شروع ہونے سے سیاسی سکون آیا تھا، مذاکرات ہر صورت ہونے چاہئیں، چاہے بیک ڈور ہو رہے ہیں، ان کو سامنے لے کر آئیں۔