CAIRO:

مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے سے متعلق بیان کو ‘غیرمنصفانہ اقدام’ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت اس میں شریک نہیں ہوگی۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے قاہرہ میں دورے پر آئے ہوئے کینیا کے صدر ولیم روٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مصر دو ریاستی حل کی بنیاد پر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن معاہدے کے لیے امریکا کی نئی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی بے دخلی کے حوالے سے جو کہا جا رہا ہے، اس کو برداشت نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اجازت دی جاسکتی ہے کیونکہ اس کے مصر کی قومی سلامتی پر اثرات ہیں۔

مصر کے صدر نے کہا کہ فلسطینیوں کی بے دخلی اور باہر منتقلی ایک غیرمنصفانہ اقدام ہے، جس میں شریک نہیں ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ سے فلسطینیوں کا انخلا، غیر انسانی منصوبہ

عبدالفتح السیسی نے کہا کہ اگر میں ٹرمپ کی تجویز پر مصر کے عوام سے یہ بات کہہ بھی دوں تو وہ فلسطینیوں کی بے دخلی مسترد کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دو ریاستی حل تاریخی حق ہے جو منظور ہوسکتا ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ یہ ہدف حاصل کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں تاکہ مشرق وسطیٰ میں مستقل پائیدار امن قائم ہو۔

قبل ازیں امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں ہونے والی تباہی سے بے گھر 23 لاکھ افراد کا حوالہ دیتے ہوئے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ مصر اور اردن کو غزہ سے فلسطینیوں کو پناہ دینی چاہیے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اس حوالے سے مصر کے صدر عبدالفتح السیسی سے بات کریں گے لیکن مصری ہم منصب سے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مارکو روبیو نے بات کی تھی اور اس میں بھی ٹرمپ کے منصوبے کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فلسطینیوں کی بے دخلی ڈونلڈ ٹرمپ مصر کے صدر کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

’لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا‘، مصر بھی اہل غزہ کی بیدخلی کے خلاف

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرکے انہیں غیر ممالک بھجوادینے کی تجویز کو مصر کے صدر عبد الفتح السیسی نے بھی مسترد کرتے ہوئے واضح کردیا کہ ان کا ملک اس غیر منصفانہ اقدام کا حصہ نہیں بنے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر عبد الفتح السیسی نےکہا ہے کہ فلسطینیوں کی بے دخلی ایک غیر منصفانہ اقدام ہوگا اور مصر اس میں شریک نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی منصوبہ مسترد، اردن  غزہ کی حمایت میں ڈٹ گیا

واضح رہے کہ امریکی صدر کے غزہ کی تعمیر نو کے نام پر فلسطینیوں کو ان کے علاقوں سے بیدخل کرنے اور انہیں مصر اور اردن منتقل کروانے کے ارادے کا ساتھ دینے سے اردن پہلے ہی انکار کرچکا ہے۔ علاوہ ازیں عرب دنیا کی نمائندگی کرنے والی 22 رکنی تنظیم عرب لیگ بھی مصر اور اردن کے مؤقف کے ساتھ کھڑی ہے جبکہ فرانس نے بھی فلسطینیوں کے حق میں نعرہ بلند کرتے ہوئے کہہ دیا ہے کہ اسے یہ جبری بیدخلی قبول نہیں۔

مصر کے صدر عبد الفتح السیسی کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی بیدخلی سے متعلق جو کچھ کہا جارہا ہے اس کے مصر کی سلامتی پر ہونے والے اثرات کے باعث بالکل برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اردن اور مصر غزہ سے تعلق رکھنے والے زیادہ سے زیادہ پناہ گزینوں کو قبول کریں۔

انہوں نے کہا تھا کہ غزہ تباہ ہوچکا ہے اور وہاں سے فلسطینیوں کی منتقلی مستقل بھی ہوسکتی ہے۔ غیر جانبدار حلقوں اور خود فلسطینیوں کا خیال ہے کہ ٹرمپ کی یہ بات اشارہ کرتی ہے کہ پٹی کی نام نہاد تعمیر نو کے جھانسے میں آکر اگر ایک مرتبہ فلسطینی اپنے علاقے سے نکل گئے تو پھر اپنی سرزمین پر دوبارہ قدم رکھنا ان کے لیے ناممکن ہوجائے گا۔

اردن کا مؤقف

اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے ایک سے زیادہ مرتبہ اس موقف کو دہرایا ہے کہ ان کا ملک فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے بارے میں کسی بھی بات چیت کو مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھگی باور کرایا کہ اردن امریکا کے اس ارادے کے سامنے ڈٹا رہے گا۔

فرانس کیا کہتا ہے؟

اس حوالے سے فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں آبادی کی کسی بھی طرح کی جبری نقل مکانی ناقابل قبول ہوگی۔

عرب لیگ کا دوٹوک مؤقف

عرب لیگ کی جانب سے بھی غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ مسترد کرتے ہوئے مصر اور اردن کے موقف کی حمایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیے: غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرنے کا ٹرمپ کا پلان عرب لیگ نے مسترد کردیا

عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط کا کہنا ہے کہ عربوں کا مؤقف فلسطینیوں کے بارے میں غیر متزلزل ہے چاہے وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ہوں یا غزہ میں ہوں۔

تعمیر نو ہو یا کچھ اور تجویز قبول نہیں، حماس

غزہ میں کا انتظام سنبھالنے والی فلسطینیوں کی نمائندہ تنظیم حماس بھی خواہ تعمیر نو ہی کے نام پر کیوں نہ ہو ٹرمپ کی اس تجویز کو ٹھکرا چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کا فلسطینیوں کی غزہ سے بیدخلی کا منصوبہ فرانس نے بھی مسترد کردیا

حماس کے رہنما باسم نعیم نے واضح کردیا ہے کہ غزہ سے نقل مکانی کی کوئی پیش کش قابل قبول نہیں خواہ یہ پیش کش تعمیر نو کے نام ہی پر کیوں نہ کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اردن کا انکار ٹرمپ غزہ پلان عرب لیگ ڈٹ گئی فلسطینیوں کی بیدخلی کا امریکی منصوبہ مصر کا امریکا کو جواب

متعلقہ مضامین

  • غزہ سے فلسطینیوں کی بیدخلی سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کے حامی نہیں، پاکستان
  • فرانسیسی صدر کا ’لووغ میوزیم‘ کی توسیع کا اعلان
  • ’لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا‘، مصر بھی اہل غزہ کی بیدخلی کے خلاف
  • فلسطینیوں کو بےگھر کرنا ٹھیک نہیں، جرمنی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز مسترد کردی
  • جرمن چانسلرنے ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطینیوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کے منصوبے کو ناقابل قبول قرار دے دیا
  • امریکی صدر نے فوج میں تنوع، مساوات اور شمولیت سے متعلق ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کر دیے
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نریندرمودی سے رابط‘بھارت امریکہ میں بننے والے مزید سیکورٹی آلات خریدے.امریکی صدر
  • نبی کریمﷺ کے عظیم سفرِ ہجرت کو قدم بہ قدم محسوس کرنے کے منفرد منصوبے کا اعلان
  • جرمنی اور اٹلی نے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی مخالف کر دی