محققین نے انکشاف کیا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ایک جدید سسٹم نے کامیابی کے ساتھ انسانی تعاون کے بغیر اپنی نقل بنا کر ’ریڈ لائن‘ کراس کر دی ہے۔

چین کی فیوڈان یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی محققین کی ٹیم نے بتایا کہ یہ پیشرفت منظر پر ابھرتے بے لگام اے آئی کا ابتدائی اشارہ ہے، جو کہ بالآخر انسانیت کے مفاد کے خلاف جا سکتا ہے۔

تحقیق میں دو بڑے لینگوئج ماڈلز (ایل ایل ایمز، میٹا کا ایل ایل اے ایم اے اور علی بابا کا کیو ڈبلیو ای این، جو وسیع پیمانے پر دستیاب ہیں) کو دیکھا گیا تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ آیا اے آئی کسی مدد کے بغیر اپنی نقل بنا سکتا ہے یا نہیں۔

محققین کی جانب سے جب شٹ ڈاؤن کے دوران سسٹمز کو کلون بنانے کا حکم دیا گیا تو مذکورہ بالا دو ماڈلز نے 10 ٹرائلز میں سے نصف سے زیادہ بار کامیابی کے ساتھ اپنی نقل بنائی۔

محققین نے خبردار کیا کہ بغیر انسانی تعاون کے ماڈل کا کامیابی کے ساتھ اپنی نقل بنانا انسان کو شکست دینے کے لیے اے آئی کا سب سے اہم قدم ہے اور یہ بے لگام اے آئی کا ایک ابتدائی اشارہ ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اپنی نقل اے ا ئی

پڑھیں:

چینی مصنوعی ذہانت ایپ ’ڈیپ سیک‘ نے امریکی ٹیکنالوجی کی صنعت میں ہلچل مچا دی

چین کی تیار کردہ مصنوعی ذہانت کی سستی ایپ نے امریکی ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہلچل مچادی ہے۔

چین کی ڈیپ سیک ایپ نے چیٹ جی پی ٹی اور دیگر حریف ایپس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکہ، برطانیہ اور چین میں ایپل ایپ اسٹور پر مفت ترین اور سب سے زیادہ مقبول ایپ کی حیثیت اختیار کرلی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس ایپ کو صرف 6 ملین ڈالرز سے کم لاگت میں تیار کیا گیا ہے، جب کہ چیٹ جی پی ٹی اور دوسری مصنوعی ذہانت کی ایپس پر اربوں ڈالر خرچ کیے گئے تھے۔

اس کامیابی کے بعد اینویڈیا، مائیکروسافٹ اور میٹا جیسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے حصص میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ 

امریکی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان بڑھا ہے اور حصص میں 17 فیصد تک کی گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ یہ ایپ اوپن سورس ڈیپ سیک وی تھری ماڈل پر مبنی ہے۔

جرمن توانائی کمپنی کے حصص میں بھی 21 فیصد کی کمی آئی، جس کے نتیجے میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو 560 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

ڈیپ سیک کمپنی کی بنیاد 2023ء میں جنوب مشرقی چین کے شہر ہانگزو میں لیانگ وینفینگ نے رکھی تھی۔

رواں ماہ کی ابتداء میں کمپنی نے ڈیپ سیک آر ون کے اجرا کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ اس کی کارکردگی چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کے تازہ ترین ماڈلز کے برابر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • الفا گو کی سینتیسویں چال اور مصنوعی ذہانت پر دسترس کی جنگ
  • آرٹیفیشل انٹیلیجنس بے لگام ہونے لگی:اپنی نقل  بنا کر ماہرین کو حیران کردیا
  • ڈیپ سیک یا چیٹ جی پی ٹی، مصنوعی ذہانت کا کون سا ماڈل بہتر ہے؟
  • چین کی مصنوعی ذہانت کی ایپ نے امریکہ اور یورپ کو ہلا کر رکھ دیا
  • چین نے چیٹ جی پی ٹی کا متبادل ڈیپ سیک لا کر مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا
  • چینی مصنوعی ذہانت ایپ ’ڈیپ سیک‘ نے امریکی ٹیکنالوجی کی صنعت میں ہلچل مچا دی
  • چین نے چیٹ جی پی ٹی کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی
  • مصنوعی ذہانت نے سرخ لکیر عبور کر لی ، اپنے جیسے دوسرے بنانے شروع کردئے
  • چین کے مصنوعی ذہانت کے ماڈل ’ڈیپسیک آر1‘ نے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا