امریکا پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے، جینٹری بیچ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان کے دورے پر موجود امریکی وفد کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا خواہاں ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں امریکی سرمایہ کاروں کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں پاکستان آکر انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے کیونکہ یہاں کے لوگ ذہین اور محنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات تاریخی ہیں اور اب دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کا وقت آ گیا ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ماضی میں پاکستان کی حقیقی تصویر نہیں دکھائی گئی اور کچھ عناصر نے پاکستان سے متعلق غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی۔ صدر جو بائیڈن کے دور میں افغانستان سے امریکا کا انخلا غلط طریقے سے کیا گیا، جس کے اثرات پورے خطے پر مرتب ہوئے۔
جینٹری بیچ نے کہا کہ امریکی سرمایہ کار مصنوعی ذہانت، رئیل اسٹیٹ اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے جو کہ ملکی معیشت کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی موجودہ قیادت نئی امریکی قیادت کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی سفارت کاری کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقتصادی سفارت کاری پر یقین رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ امریکی سرمایہ کاروں کا وفد پاکستان میں سرمایہ کاری کے مختلف مواقع تلاش کرنے کے لیے آیا ہے۔
جینٹری بیچ نے مزید کہا کہ رچرڈ گرینیل پاکستان کے عدالتی نظام کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں انصاف کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے مواقع موجود ہیں۔انہوں نے صدر ٹرمپ کو شاندار اور محنتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا اقتصادی سفارت کاری کا ایجنڈا پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری پاکستان میں جینٹری بیچ کی سرمایہ انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
سٹی 42 : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ترجیحی شعبہ جات میں قرض کی فراہمی کے حوالے سے جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس کا مقصد مالیاتی شعبے کی ترجیحی شعبوں کے لیے قرضہ جات کی فراہمی کو حکومت کے برآمدات پر مبنی اقتصادی احیاء اور مستقبل کی ترقی کے ایجنڈے سے ہم آہنگ کرنا تھا۔ اجلاس میں وزیرِ خزانہ نے پائیدار اقتصادی مستقبل کے لیے برآمدات پر مبنی اور سرمایہ کاری سے چلنے والی ترقی کو فروغ دینے پر زور دیا۔
گوجر خان میں شادی کا کھانا کھانے سے سینکڑوں افراد کی حالت غیر
اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور معروف بینکوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
وزیرِ خزانہ نے برآمدات کو فروغ دینے کے لیے بینکنگ سیکٹر کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا، کہا کہ حکومت ان غیر ملکی سرمایہ کاریوں کو سہولت فراہم کر رہی ہے جو اہم شعبوں میں برآمدی استعداد پیدا کرنے میں معاون ہوں ۔ اجلاس کے دوران وزیرِ خزانہ نے حالیہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان منرلز سمٹ جیسے اقدامات بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثبت پیغام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی سمت پر اعتماد کو فروغ دیتے ہیں۔
لاہور272 ٹریفک حادثات، ایک شخص جاں بحق، 356 افراد زخمی
محمد اورنگزیب نے کہا کہ میئر اسک لائن پاکستان کی بندرگاہی اور بحری انفراسٹرکچر میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر غور کر رہی ہے، یہ اقدام تجارتی راہداریوں کی علاقائی اہمیت اور مارکیٹ کے حقیقی رجحانات کو اجاگر کرتا ہے۔
وزیرِ خزانہ نے لاجسٹکس، تجارتی سہولت کاری، اور صنعتی ترقی میں بینکنگ سیکٹر کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال بجٹ سازی کا عمل قبل از وقت شروع کیا گیا ہے۔
میڈیکل کالجزمیں پاسنگ مارکس اورحاضری کی شرح پھرتبدیل
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ مختلف چیمبرز آف کامرس کا دورہ کیا تاکہ شراکت داروں سے براہ راست تجاویز حاصل کی جائیں، اگرچہ حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے، لیکن اسے ایک منزل نہیں بلکہ ایک بنیاد کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی اور برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔
قبل ازیں پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین، ظفر مسعود نے وزیرِ خزانہ سے ملاقات کی ۔
پاک بحریہ کے بیڑے میں چوتھے آف شور پیٹرول ویسل پی این ایس یمامہ کی شمولیت
وزیر خزانہ کو الیکٹرانک ویئر ہاؤس رسید ایس ایم ای فنانس، ماحول و کارکردگی اشاریہ ، مالیاتی ڈیٹا کے تبادلے ، ہاؤسنگ فنانس، اور توانائی و پانی کے مؤثر استعمال سے متعلق اسکیمز جیسے نئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
وزیرِ خزانہ نے بینکوں، پالیسی سازوں اور سرمایہ کاروں کے مابین مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ۔ وزیر خزانہ نے چھوٹے کسانوں کو بغیر ضمانت کے کیش فلو پر مبنی باضابطہ قرض کی فراہمی کے لیے فِن ٹیک کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔