Express News:
2025-01-30@13:46:44 GMT

شاہد کپور نے سلمان خان پر تنقید کے الزامات پر وضاحت کر دی

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

بالی وڈ اداکار شاہد کپور نے حال ہی میں اپنے ایک تبصرے کے حوالے سے وضاحت دی ہے جس میں انہوں نے کچھ اداکاروں کو "خود پر زیادہ فخر کرنے والا" کہا تھا۔ 

اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں ہوئیں کہ شاہد کا اشارہ سلمان خان یا کارتک آریان کی جانب تھا، تاہم شاہد نے ان افواہوں کی سختی سے تردید کر دی ہے۔

28 جنوری کو شاہد کپور اپنی فلم دیوا کی شریک اداکارہ پوجا ہیگڑے کے ساتھ ایونٹ میں شریک ہوئے۔ ایک تفریحی ریپڈ فائر راؤنڈ میں شاہد سے پوچھا گیا کہ کیا ان کا تبصرہ سلمان خان کی طرف تھا؟

شاہد نے جواب دیا: "ہاں، لیکن مجھے دو تین لوگوں نے میسج کیا یہ سوچ کر۔ میں تو بس ایسے ہی بات کر رہا تھا، سوچا بھی نہیں تھا۔ لیکن اگر مجھے تنقید کرنی ہو، تو وہ کسی ایسے شخص پر کبھی نہیں ہوگی جو اتنے سینئر ہوں، اتنے مستحکم ہوں، اور جن کے لیے میرے دل میں اتنی عزت ہو۔ یہ صرف کلیئر کرنے کے لیے!"

شاہد کپور کی نئی فلم دیوا 31 جنوری 2025 کو ریلیز ہونے جا رہی ہے۔ یہ ایک زبردست ایکشن تھرلر ہے جسے مشہور ملیالم فلم ساز روشن اینڈریوز نے ڈائریکٹ کیا ہے، اور اسے زی اسٹوڈیوز اور رائے کپور فلمز نے پروڈیوس کیا ہے۔

فلم کی شوٹنگ کے دوران ایک انتہائی اہم سین محدود عملے کے ساتھ خفیہ طور پر فلمایا گیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق، یہ سین کہانی میں کلیدی کردار ادا کرے گا، اور اس کی شدت کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن احتیاط برتی گئی تھی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شاہد کپور

پڑھیں:

ریگولر بینچ کے احکامات کالعدم کرنے پر وکلا کی تنقید

اسلام آباد:

آئینی بینچ کے ارکان توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے پرریگولر بینچ پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ قانونی ذہنوں کا خیال ہے کہ سینئر جج جسٹس سید منصور علی شاہ بیرونی قوتوں اور اپنے ہی ادارے کے اندرونی انتشار اور بے وفائی کا شکار ہیں۔ 

وکلا آئینی بنچ پر تنقید کر رہے ہیں کہ وہ ریگولر بینچ کی طرف سے دیے گئے عدالتی احکامات کو کالعدم قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جسٹس منصورشاہ کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ وہ استعفیٰ پر مجبور ہو جائیں۔ 

سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق محمود کھوکھر کا کہنا ہے کہ جسٹس منصور شاہ کسی ٹینک ڈویڑن کی کمانڈ نہیں کرتے۔ اس کے باوجود سپریم کورٹ کے بنچ میں ان کی موجودگی  کو خطرہ تصور کیا جا رہا ہے۔

سمجھا جا رہا ہے کہ سینئر جج کا ایک ایجنڈا ہے،  وہ 26 ویں ترمیم کو کالعدم قرار دینے، پارلیمنٹ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو کالعدم قرار دینے، قانون کی حکمرانی، عدالتی آزادی کو یقینی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

وہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو بھی انصاف دے سکتے ہیں۔ تاہم ایک اور سینئر وکیل نے 26 ویں آئینی ترمیم پر جسٹس منصور شاہ کی حکمت عملی کو ناقص قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی کو ناراض کرنے کے بجائے ججوں کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صرف افراد کو تنقید سے بچانے کے لیے اظہار رائے کی آزادی کو محدود نہ کیا جائے، یورپی یونین
  • سویلینز کا ملٹری ٹرائل کیس: جسٹس جمال مندوخیل کی اپنے گزشتہ روز کے ریمارکس پر وضاحت
  • سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیس، جسٹس جمال کی گزشتہ روز کی آبزرویشن پر وضاحت
  • کیس جسٹس منصور کے ریگولر بینچ میں کیسے فکس ہوا؟ وضاحت طلب
  •  قانونی تشریح کا مقدمہ جسٹس منصور کے ریگلولر بینچ میں فکس کرنے پر وضاحت طلب
  • سنگل سے انکار پر ہاردک پانڈیا کڑی تنقید کی زد میں
  • سیف علی خان کے گھر پر حملے کے بعد کرینہ کپور نے بڑا مطالبہ کر دیا
  • ریگولر بینچ کے احکامات کالعدم کرنے پر وکلا کی تنقید
  • سری دیوی کی بیٹی اپنی پلاسٹک سرجری کے بارے میں کھل کر بول پڑیں