اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جنوری2025ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے سیدہ تنزیلہ صباحت کو ایک سال کے لیے ڈیپوٹیشن پر سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان تعینات کرنے کی سفارش کی ہے۔کمیٹی کی جانب سے صوبوں کے چیف سیکریٹریز کی جانب سے فراہم کردہ نامزدگیوں کی فہرست سے نام تجویز کرنے کے لیے طویل عمل کے بعد سفارشات کو حتمی شکل دی گئی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس شاہد وحید شامل تھے۔ سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے لیے موزوں امیدوار کے انتخاب کے لیے کمیٹی بنائی گئی۔ کمیٹی نے صوبائی چیف سیکرٹریز کے نامزد کردہ امیدواروں کا انٹرویو کیا جوانتظامی امور میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

اہلیت، مہارت اور کردار کے لیے موزوں ہونے کے جائزے کی بنیاد پر کمیٹی نے سیدہ تنزیلہ صباحت (BPS-20) کو ایک سال کے لیے ڈیپوٹیشن پر لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے سیکریٹری (BPS-21) کے عہدے کے لیے نامزد کیا۔

تنزیلہ صباحت اس وقت سیکرٹری برائے سائنس، ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، حکومت خیبر پختونخوا کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ تقرری ادارہ جاتی فریم ورک کو تقویت دینے، موثر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے اور انتظامیہ میں منصفانہ اور شفافیت کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تنزیلہ صباحت کے لیے

پڑھیں:

جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دی گئی۔ 

ذرائع کے مطابق جسٹس باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری اکثریتی رائے سے ہوئی۔ تحریک انصاف کے ارکان بیرسٹر گوہر اور علی ظفر نے بھی جسٹس باقرنجفی کے حق میں ووٹ دیا۔

ذرائع کے مطابق جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس باقر نجفی کے خلاف کمیشن کی مخالفانہ رائے متفقہ طور پر حذف کرنے کی منظوری دی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چار ریٹائرڈ ججز کو بطور رکن جوڈیشل کمیشن تعینات کرنے کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی، پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ شاکر اللّٰہ جان اور بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ نذیر لانگو کو جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی رہنماوں پر مائنز اینڈ منرل بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد
  • کے پی مائنز اینڈ منرل بل، پی ٹی آئی کا منظوری کے لیے عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ
  • جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی
  • پی ٹی آئی کا کے پی مائنز اینڈ منرل بل کی منظوری کیلیے عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل عمران خان کی اجازت کے بعد ہی منظور کیا جائے گا، تحریک انصاف
  • جوڈیشل کمیشن میں 4 ریٹائرڈ ججز کی بطور رکن تعیناتی منظور، مقبول باقر اور شوکت صدیقی کے نام بھی شامل
  • سیاسی کمیٹی نے مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے مشاورت سے مشروط کردی
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس، جسٹس باقرعلی نجفی کو سپریم کورٹ کاجج بنانے کی منظوری
  • عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش