اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے لیے برطانیہ کی ایوی ایشن آڈٹ ٹیم پاکستان میں ہے اس ٹیم میں برطانیہ کے محکمہ ٹرانسپورٹ اور سول ایوی ایشن کے حکام شامل ہیں جو 6 فروری تک پی آئی اے سمیت پاکستان کی بین الاقوامی ایئرلائنز کی جانب سے پروازوں کی بحالی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا آڈٹ کرے گی۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ خان نےنجی خبررساں ادارے کو بتایا ہے کہ اس وقت برطانوی ٹیم کا جائزہ 6 فروری تک جاری رہے گا، جس کے بعد یہ ٹیم اپنی تمام تر معلومات کے ہمراہ برطانیہ جاکر اپنی رپورٹس حکومت کو پیش کرے گی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستانی ایئر لائنز کو بہت جلد برطانیہ کے لیے پروازوں کی اجازت مل جائے گی، برطانوی ٹیم کا ہدف سول ایوی ایشن ہے جس کی معلومات اکھٹا کی جا رہی ہیں، جائزہ ٹیم کی سفارشات کی روشنی میں فیصلہ کا اعلان برطانوی حکومت کرے گی۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کی حالیہ کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ اعلان مثبت ہوگا، انہوں نے بتایا کہ یہ روٹ پاکستان کے لیے زر مبادلہ کے حوالے سے بہت اہمیت رکھتا ہے۔

’اس روٹ سے ہمیں بہت زیادہ زرمبادلہ ملتا تھا، لندن ، برمنگھم اور مانچسٹر ہمارے روٹس تھے جن کے لیے پاکستان کے پاس ایک ہفتے میں 3 پروازیں ہوا کرتی تھیں۔‘
مزیدپڑھیں:ڈیپ سیک کی ’جینیئس اے آئی گرل‘ کون ہے؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پروازوں کی پی آئی اے کے لیے

پڑھیں:

پی آئی اے کا لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازوں کا اعلان

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اپریل 2025ء ) پی آئی اے کا لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازوں کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے نے 20 اپریل سے لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ لاہور سے ہفتہ وار 2 پروازیں چلائی جائیں گی، باکو کیلئے پروازیں اتوار اور بدھ کے روز روانہ ہوں گی، باکو کیلئے پروازوں سے دوطرفہ سیاحت اور تجارتی روابط کو فروغ ملے گا۔

بتایا گیا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن نے 21 سال کی طویل مدت کے بعد خالص منافع حاصل کیا ہے، پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پی آئی اے کے سال 2024ء کے سالانہ نتائج کی منظوری دے دی، سال 2024ء کے دوران پی آئی اے نے 9.3 ارب روپے آپریشنل منافع اور 26.2 ارب روپے خالص یا نیٹ منافع کمایا، پی آئی اے کا آپریٹنگ مارجن 12 فیصد سے زیادہ رہا جو دنیا کی کسی بھی بہترین ائیرلائین کی پرفارمنس کے ہم پلہ ہے۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے نے آخری منافع سال 2003 میں حاصل کیا تھا جس کے بعد دو دہائیوں تک پی آئی اے خسارے سے دوچار رہی، حکومت پاکستان کی سرپرستی سے پی آئی اے میں جامع اصلاحات کی گئیں اور ان اصلاحات کے دوران پی آئی اے کی افرادی قوت اور اخراجات میں واضح کمی، منافع بخش روٹس میں استحکام، نقصان دہ روٹس کا خاتمہ اور بیلنس شیٹ ریسٹرکچرنگ کی گئی، پی آئی اے کے واپس منافع بخش ادارہ بننے سے ناصرف اس کی ساکھ میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ ملکی معیشت کیلئے بھی مفید ثابت ہوگا۔                                                                             

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی سے برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کی ملاقات، پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • امریکی ٹیرف پاکستان کیلئے کتنا خطرناک، اہم رپورٹ جاری
  • محسن نقوی سے برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کی ملاقات، دہشتگردی کے خلاف مشترکہ اقدامات پر زور
  • دہشتگردی کے خلاف کثیر الجہتی بین الاقوامی حکمت عملی تیار کی جائے: محسن نقوی
  • دہشتگردی کیخلاف کثیر الجہتی بین الاقوامی حکمت عملی تیار کی جائے، محسن نقوی
  • بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی، فری لانسرز اور صنعتی صارفین کو کتنا فائدہ ہوگا؟
  • پی آئی اے کا لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازوں کا اعلان
  • برطانیہ میں بیٹیوں کے آئی پیڈ ضبط کرنیوالی استاد ’چوری‘ کے الزام میں گرفتار
  • برطانیہ کے چینی اسٹیل کمپنی پر قبضے کی وجہ کیا بنی؟
  • پاکستان ہاکی کی کھوئی ہوئی شان کی بحالی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے، صدرآئی سی سی آئی