چاہتے ہیں مسئلے حل ہوں، فیصلہ نہ ماننے والی بات پر کیا کہہ سکتا ہوں؟ جسٹس منصور شاہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
جسٹس منصور علی شاہ(فائل فوٹو)۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئیر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم تو چاہتے ہیں مسئلے حل ہوں۔
کراچی میں جیو نیوز سے غیر رسمی خصوصی گفتگو میں جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ فیصلہ نہ ماننے والی بات پر کیا کہہ سکتا ہوں؟
جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ اس معاملے کو بھی قانونی انداز سے طے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کیلئے کام ہونا چاہیے تاکہ ملک کی بہتری ہو۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: منصور علی شاہ نے کہا
پڑھیں:
امریکی ایوان کمیٹی میں طالبان کی مالی امداد روکنے کا بل منظور، نہیں چاہتے ایک ڈالر بھی ان کے ہاتھ لگے،کانگریس مین
امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی نے نئے بل کی منظوری دے دی ہے، جس سے کسی بھی امریکی امداد کو طالبان تک پہنچنے سے روکا جائے گا۔
1) TODAY: Tim Burchett says Democrats are voting AGAINST the 'No Tax Dollars for Terrorists’ bill that would stop the $40 million in American taxpayer money sent to the Taliban EACH WEEK
2) Interview with a CIA Agent explains exactly how the US takes over $40 million in cash… pic.twitter.com/GtzmfXLAAE
— Wall Street Apes (@WallStreetApes) April 9, 2025
امریکی کانگریس کے رکن برائن ماسٹ نے افغانستان کے متعلق اہم بل پیش کیا، بل کا مقصد امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسے کو افغان طالبان تک پہنچنے سے روکنا ہے۔
نہیں چاہتے کہ ایک ڈالر بھی طالبان تک جائے
اس حوالے سے کانگریس مین برائن ماسٹ کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کا ایک بھی ڈالر طالبان کے ہاتھوں میں جائے۔
برائن ماسٹ کی جانب سے پیش کیے گئے بل کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کو خصوصی حکمت عملی تیار کرنی ہوگی۔
دیگر ممالک اور غیر سرکاری تنظیموں کو طالبان کو مالی یا مادی امداد فراہم کرنے سے روکا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا افغان طالبان کے مسئلے سے آگاہ ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس
یہ بل 23 قانون سازوں کی حمایت سے کانگریس میں پیش کیا گیا ہے۔ اس بل کی منظوری کے بعد امریکی حکومت کی پالیسی مزید سخت ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ امریکی حکومت نے گزشتہ 3 برس میں افغانستان کو 2 ارب ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی ہے
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں