پارلیمنٹ ہائوس میں حکومت اور اپوزیشن کا غیر رسمی اجلاس،سپیکرقومی اسمبلی نے مذاکرات کے سوال پر کیا جواب دیا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے نئے صدر جنید اکبر خان نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور سے اختلاف رائے ہوتا ہے یہ کوئی نئی بات نہیں، صوبے میں نیا وزیراعلی نہیں آرہا ہے۔ پارلیمنٹ ہا ئو س میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی پی ٹی آئی رہنماں سے ملاقات ہوئی۔ہا ئوس کے کیفیٹریا میں ایاز صادق سے ملاقات کرنے والوں میں تحریک انصاف کے جنید اکبر، عاطف خان اور ارباب شیر علی شامل تھے جب کہ ملاقات میں پیپلزپارٹی کی نفیسہ شاہ اور جے یو آئی (ف) کے نور عالم بھی موجود تھے۔

اس موقع پر صحافی کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی سے سوال کیا گیا آپ نے جنید اکبر کو پی ٹی آئی کا صدر بننے پر مبارکباد دی اور مذاکرات دوبارہ ہورہے ہیں یا مشکل ہے؟جس پر ایاز صادق نے جواب دیا کہ جی، جنید اکبر کو مبارکباد دی تھی اور مذاکرات کے حوالے سے تو حکومت بتائے گی یا پھر اپوزیشن، میں تین میں ہوں نہ تیرا میں۔ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر خان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مذاکرات میں ڈیڈلاک ختم کرنے کے لیے کردار ادا کیا۔

صحافی نے پی ٹی آئی رہنما سے سوال کیا کہ ایسی خبریں ہیں کہ پارٹی میں کوئی نیا وزیراعلی آرہا ہے جس کا نام عین سے آتا ہے جس پر جنید اکبر نے جواب دیا ایسی کوئی بات نہیں ہے، کوئی نیا وزیراعلی نہیں آرہا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا علی امین گنڈا پور سے اختلاف رائے ہوتا ہے یہ کوئی نئی بات نہیں اور سب جانتے ہیں میرا بانی پی ٹی آئی سے سب سے زیادہ اختلاف رائے ہوتا ہے۔ تاہم، اس کا یہ مقصد نہیں کہ ہم الگ ہیں یا پارٹی میں کوئی الگ گروپ ہے اور عمران خان کی قیادت تلے سب اکھٹے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے نئے صدر جنید اکبر خان وفاقی حکومت کو خبردار کیا تھا کہ وہ احتجاجا پنجاب کی طرف کے تمام راستے بند کرکے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جنید اکبر پی ٹی آئی جواب دیا

پڑھیں:

پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ

پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز) قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے عدم تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فرنٹ ڈور کی ناکامی کے بعد اب حکومت کی جانب سے پی پی سے بیک ڈور رابطے کیے جا رہے ہیں، پی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطے کر رہی ہے، تاہم وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کو منانے میں تاحال ناکام ہے۔
پی پی ذرائع کے مطابق پارٹی نے پارلیمان میں خاموش احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی کا آج ہونے والا اجلاس بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، کیوں کہ پی پی اسمبلی بزنس چلانے میں حکومت سے تعاون نہیں کرے گی، ذرائع نے کہا پیپلز پارٹی قومی اسمبلی اجلاس کا کورم مکمل نہیں ہونے دے گی، اور کورم کی نشان دہی نہیں کرے گی، کورم کی نشان دہی پر پی پی اراکین ایوان سے لابی میں چلے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کا 20 نکاتی ایجنڈا جاری ہو چکا ہے، جس میں قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی جائیں گی، وقفہ سوالات، توجہ دلا نوٹسز پیش کیے جائیں گے، اور اراکین نئے اور ترامیمی بلز پیش کریں گے، صدارتی خطاب پر بحث بھی قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی وفد نے عمران خان سے متعلق بات نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
  • ایمل ولی خان نے جنید اکبر کے احتجاج کے اعلان کو ڈرامہ قرار دے دیا
  • پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس منگل کو طلب کر لیا
  • سندھ حکومت اور اپوزیشن اپنے منشور کے مطابق مسائل حل کرنے میں ناکام، رپورٹ
  • ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لیے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
  • جنید اکبر کا گولیوں اور جیلوں سے ڈرنے والے کارکنان کو گھر بیٹھنے کا مشورہ
  • عمران خان جب بھی حکم کریں گے پہلے سے بڑی تعداد میں اسلام آباد جائیں گے، جنید اکبر
  • کرک میں پی ٹی آئی یوتھ کنونشن بد نظمی کا شکار، کارکنوں کا اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج
  • پشاور، میٹرک امتحان میں بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال پر کے پی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس