مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جوسیاسی حل نہیں چاہتے تھے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
ABBOTTABAD:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کے خاتمے کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جو سیاسی حل نہیں چاہتےتھے۔
ایبٹ آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے ہم نے نہیں حکومت نے بند کیے، حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہی نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہل کی اورکہا اپنے لیے ڈیل نہیں جمہوریت اور ملک کے لیے موقع دے رہا ہوں اور ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی اور کمیشن کا قیام پر مشتمل صرف دو مطالبات تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک مہینہ مذاکرات ہوئے کوئی حل نہیں نکلا، حکومت نے جو کچھ لکھا ہوا تھا وہ ہمارے ساتھ شیئر کرتے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پیکا ایکٹ کالا قانون ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کرتے، مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جوسیاسی حل نہیں چاہتے تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو مینڈیٹ چوری کرنے والوں کے خلاف صوابی میں تاریخی جلسہ ہو گا۔
علی امین گنڈاپور کو پارٹی کی صوبائی صدارت سے ہٹانے کے بعد زیرگردش خبروں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ہے، علی آمین پر مکمل اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں صوبے کی نمائندگی نہیں، فوری مخصوص نشستیں دے کر سینیٹ کا الیکشن کرایا جائے اورہم سب اپوزیشن جماعتوں سے ملیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مذاکرات کے دروازے بیرسٹر گوہر نے بند کیے حل نہیں
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا علم نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی، سلمان اکرم راجہ
لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغواء نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا میرے علم میں نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی۔ لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی بات اعظم سواتی اپنے طور پر کہہ رہے ہیں، جب تک بانی پی ٹی آئی عمران خان سے بات نہیں ہوتی تب تک کچھ نہیں کہہ سکتے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران سے ملاقات ہوگی تو صورت حال واضح ہو گی اسی لیے بانی پی ٹی ائی سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی تاکہ ابہام برقرار رہے، ملاقات کے بعد پتا چلے گا کہ انہوں نے کسی کو مذاکرات کا کہا ہے یا نہیں۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغواء نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ لیکن اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے راہنما اعظم خان سواتی نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان اب بھی مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تیار ہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ مذاکرات کے لیے تیار ہے تو انہیں پی ٹی آئی کے بانی کی آشیرباد حاصل ہے۔