شاہ رخ خان کی الو ارجن اور دیگر اداکاروں سے دلچسپ فرمائش
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بالی وڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان نے دبئی میں منعقدہ ایک تقریب میں الو ارجن، پربھاس، رام چرن، یش، مہیش بابو اور وجے تھلاپاتھی جیسے مشہور ساؤتھ انڈین اداکاروں کے حوالے سے دلچسپ گفتگو کی اور ان سے ایک انوکھی فرمائش کر ڈالی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شاہ رخ خان نے تقریب میں ساؤتھ انڈین فلم انڈسٹری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب میرے بہترین دوست ہیں، لیکن انہوں نے ایک دلچسپ فرمائش کرتے ہوئے کہا: "انہیں اتنی تیزی سے ناچنا بند کرنے کی ضرورت ہے، میرے لیے ان کے ساتھ چلنا مشکل ہو جاتا ہے!"
شاہ رخ خان کے اس مزاحیہ بیان پر تقریب میں موجود لوگ خوب محظوظ ہوئے اور ان کی حسِ مزاح کی تعریف کی گئی۔
واضح رہے کہ شاہ رخ خان اس وقت اپنی نئی فلم "کنگ" کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، جس میں ان کی بیٹی سہانا خان اور اداکار ابھیشیک بچن بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ رخ خان
پڑھیں:
امن و امان کی بگڑتی ہوئی کیفیت نے عوام کی زندگی کو مفلوج کیا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
علامہ مقصود ڈومکی نے سندھ اور بلوچستان میں تعلیمی نظام کی زبوں حالی پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نقل کا ناسور تعلیمی ڈھانچے کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امن و امان کی بگڑتی ہوئی کیفیت نے عوام کی زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔ تاجر، کسان اور زمیندار مکمل طور پر عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع جعفر آباد کے گاؤں میر سیف اللہ خان، وزیرانی ڈومکی کے دورے کے موقع پر مختلف قبائلی و سماجی شخصیات سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ ان شخصیات میں میر حبیب اللہ وزیرانی، مور خان ڈومکی، نصیب اللہ ڈومکی اور معروف صحافی نظیر احمد سمیت دیگر معززین شامل تھے۔
اس موقع پر علامہ ڈومکی نے موجودہ ملکی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی زرعی معیشت کو جان بوجھ کر تباہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ کسان کی سونے جیسی گندم رل رہی ہے، کسان کو اس کی محنت کا صلہ نہیں مل رہا، جبکہ کھاد، زرعی ادویات اور پیٹرول کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زراعت کے شعبے کو سہارا دیا جائے، تاکہ ملک کی غذائی خود کفالت قائم رہ سکے۔ تعلیم کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے سندھ اور بلوچستان میں تعلیمی نظام کی زبوں حالی پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا نقل کا ناسور تعلیمی ڈھانچے کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے۔ میٹرک اور ایف اے پاس نوجوان اردو میں چند سطریں لکھنے سے قاصر ہیں، جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔