طلبا کے لیے خوشخبری ! مفت لیپ ٹاپ حاصل کرنے کا طریقہ کار سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) مفت لیپ ٹاپ حاصل کرنے کا طریقہ کار سامنے آگیا لیکن آن لائن درخواست دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے چند ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کے تحت اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء میں مفت لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے، جس کے بعد طلباء کو جدید ڈیوائس کا بے تابی سے انتظار ہیں تاہم اب تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
حکومت ہونہار طلباء میں 50,000 جدید ترین لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
چیف منسٹر کے لیپ ٹاپ پروگرام کے تحت طلباء کو 13ویں جنریشن کے کور 7 آئی لیپ ٹاپ ملیں گے، اقلیتی طلبہ اور سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری اسکول کے امتحانات میں بہترین کارکردگی دکھانے والوں کو بھی لیپ ٹاپ سے نوازا جائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کے لیے طلبا و طالبات کو آن لائن اپلائی نہیں کرنا پڑے گا، بلکہ تعلیمی اداروں کی جانب سے طلبہ کا ڈیٹا مرتب کیا جائےگا۔
لیپ ٹاپ اسکیم کے حوالے سے تفصیلات
یونیورسٹی کے 20,000 طلباء، 14,000 کالج کے طلباء، 4,000 ٹیکنیکل اور زرعی کالج کے طلباء اور 2000 میڈیکل اور ڈینٹل کالج کے طلباء میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے۔
اسکیم کے لئے کمپیوٹر سائنس، میڈیسن، انجینئرنگ، سائنس، سوشل سائنسز، بزنس، لینگوئجز، ویٹرنری میڈیسن اور ایگریکلچر میں ڈگریاں حاصل کرنے والے طلباء اہل ہیں۔
لیپ ٹاپ اسکیم میں اپلائی کرنے کا طریقہ
وزیراعلیٰ پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کے لیے طلبا و طالبات کو آن لائن درخواست دینے کی ضرورت نہیں ، بلکہ تعلیمی اداروں کی جانب سے طلبہ کا ڈیٹا مرتب کیا جائے۔
تصدیق شدہ ڈیٹا ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پنجاب کو جمع کرایا جائے گا، جو منتخب طلباء کی حتمی فہرستیں جاری کرے گا۔
مزیدپڑھیں:جی ایچ کیو حملہ کیس: مشال یوسفزئی کو عمران خان کی طرف سے وکالت نامہ جمع کرانا مہنگا پڑگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لیپ ٹاپ اسکیم کرنے کا
پڑھیں:
کمپیوٹر کی تعلیم حاصل نہ کرنے والے ملازمین کو فارغ کیا جائے گا، چیف جج چیف کورٹ
چیف کورٹ گلگت بلتستان کے چیف جج نے سکردو میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نظام کو ڈیجیٹائز کرانے کیلئے رجسٹرار چیف کورٹ اور عملے نے بڑی محنت کی۔ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے ٹمپرنگ کا خطرہ ختم ہو گیا، ججز پابند ہونگے کہ روزانہ کی کارروائی پر مشتمل آرڈر شیٹ ڈیٹا بیس میں اپلوڈ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ چیف کورٹ گلگت بلتستان کے چیف جسٹس علی بیگ نے کہا ہے کہ عدالتوں میں کام کرنے والے ملازمین کو کمپیوٹر کی تعلیم لازمی طور پر حاصل کرنا ہو گی، جو ملازمین کمپیوٹر کی تعلیم سے آشنا نہیں ہیں وہ فوری طور پر کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کریں۔ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل نہ کرنے والوں کو فارغ کر دیا جائے گا کیونکہ سارا سسٹم ڈیجیٹلائز کیا گیا ہے، کمپیوٹر کے بغیر ملازمین کیسے کام کرسکیں گے؟ کمپیوٹر کے بغیر ملازمین بے کار ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوڈیشل کمپلیکس سکردو میں اولین “ڈیجٹل کاپی برانچ” کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام کو ڈیجیٹائز کرنے کا مقصد سائلین کو درپیش مشکلات کو دور کرنا ہے۔ نظام کو ڈیجیٹائز کرانے کیلئے رجسٹرار چیف کورٹ اور عملے نے بڑی محنت کی۔ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے ٹمپرنگ کا خطرہ ختم ہو گیا، ججز پابند ہونگے کہ روزانہ کی کارروائی پر مشتمل آرڈر شیٹ ڈیٹا بیس میں اپلوڈ کریں، جس سے سائلین اور وکلاء کی کاپی اسی روز ہی دستیاب ہو گی اور اس میں کسی قسم کی تاخیر کی صورت میں تادیبی کارروائی ہو گی۔