Jasarat News:
2025-01-30@13:52:05 GMT

برطانیہ میں ملازمین ہفتے میں 4 دن کام اور 3 دن چھٹی کریں گے

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

برطانیہ میں ملازمین ہفتے میں 4 دن کام اور 3 دن چھٹی کریں گے

لندن: یورپی ممالک میں ملک برطانیہ کے اندر پرائیویٹ کمپنیوں میں ملازمین کے ہفتے میںکام کے ایام آرام کے دنوں کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔
بین الا قوامی ویب ڈیسک کے مطابق مقامی میڈیا نے ملک برطانیہ میں ذہنی و جسمانی تھکاوٹ دور کرنے کے لیے 200 برٹش کمپنیاں مستقل طور پر اپنے ملازمین کو ایک ہفتے میں 4 دن کام اور 3 دن چھٹی دینے پرآمادہ ہو گئیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی 2 سو کمپنیوں نے اپنے ملازمین کے لیے تنخواہ میں بغیر کٹوتی کے مستقل طور پر 4 دن ورکنگ ڈیز اور3 دن کی چھٹی کے لیے دستخط کر چکی ہیں۔ اس اقدام کی وجہ یہ ہے کہ ذہنی امراض میں متواتر اضافہ ہے، جس کی وجہ سے عوام کو کام کم دیکر زیادہ آرام دینے کی پالیسی بنائی جا رہی ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں قائم کردہ4 ڈے ویک فاو¿نڈیشن کے تحت مذکورہ حوالے کے پیش نظر چلنے والی مہم میں ملک کی مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 200 کمپنیوں نے شمولیت اختیار کر چکی ہیں۔
اس تناظر میں4 ڈے ویک فاو¿نڈیشن کی نئی رپورٹ میں بتایا کہ یہ کمپنیاں مجموعی طور پر 5 ہزار سے زاید ملازمین کو ملازمت دیتی ہیں، جن میں خیراتی ادارے، مارکیٹنگ اور ٹیکنالوجی کمپنیاں قابل ذکر ہیں۔
مذکورہ 200 کمپنیوں کی تفصیلات کچھ یوں ہے کہ 30 مارکیٹنگ، ایڈورٹائزنگ اور پریس ریلیشنز، 29 چیریٹی، این جی اوز تنظیمیں،24 ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز اور سافٹ ویئر کمپنیوں کے علاوہ بھی 22 کنسلٹنٹ اور مینجمنٹ کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
مذکورہ 4 دن کے ورکنگ ویک کے کمپنیوں کا کہنا ہے کہ 5 دن کام کا طریقہ کار پرانے معاشی دور کی باقیات ہےں۔ اس تناظر میںفاو¿نڈیشن کی مہم کے ڈائریکٹر جو رائل نے کہا ہے مذکورہ ورکنگ ویک 100 سال پہلے بنایا گیا تھا اور اب یہ موجودہ دور کے لیے نامناسب ہو چکا ہے، جس میں ایک طویل عرصے سے تبدیلی لانا وقت کی اہم ضرورت تھی۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ قبل ازیں ملک بیلجیئم2022ءمیں4 دن کے ورکنگ ویک کی قانون سازی کرنے والا پہلا یورپی ملک تھا، جن ممالک میں کسی نہ کسی حد تک ہفتے میں4 دن کام ہوتا ہے یعنی 3 دن چھٹی ہوتی ہے، ان میں آسٹریلیا، آسٹریا، امریکا، بیلجیئم، برطانیہ، برازیل، کینیاڈا، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، آئس لینڈ، آئرلینڈ، نیدرلینڈ، نیوزی لینڈ، ناروے، پرتگال، اسکاٹ لینڈ، جنوبی افریقا، اسپین، سوئیڈن، سوئٹزر لینڈ، نیوزی لینڈ، لتھوانیا، جاپان اور یو اے ای شامل ہیں۔
اس اقدام کا بنیادی مقصد تو یہی تھا کے ملازمت پیشہ لوگوں کو ذہنی و جسمانی تھکاوٹ سے ہٹا کر صحت مند زندگی کی طرف گامزن کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہفتے میں کے لیے دن کام

پڑھیں:

وزیراعظم نے یونان کشتی حادثے کی سست تحقیقات پر سربراہ ایف آئی اے کی چھٹی کردی

وزیراعظم نے یونان کشتی حادثے کی سست تحقیقات پر سربراہ ایف آئی اے کی چھٹی کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے یونان کشتی حادثے کی تحقیقات میں سست رفتاری پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سربراہ احمد اسحٰق جہانگیر کو عہدے سے ہٹا دیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے یونان میں کشتی حادثے میں پاکستانی تارکین وطن کی اموات کے شروع کی گئی تحقیقات میں سست رفتاری پر برتنے پر ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحٰق جہانگیر کو عہدے سے فارغ کردیا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل یونان کشتی حادثے میں ملوث ایف آئی اے کے ایک انسپکٹر، 2 سب انسپکٹرز، 2 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا تھا۔

ترجمان ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحٰق جہانگیر نے گزشتہ ماہ کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائیوں پر سماعت کی تھی۔

اس موقع پر انہیں آگاہ کیا گیا تھا کہ گزشتہ سال کے یونان کشتی حادثے میں ملوث ایک انسپکٹر، 2 سب انسپکٹرز، 2 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست جبکہ 3 کانسٹیبلز کی ترقی روکنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں، ترجمان نے بتایا تھا کہ سزا پانے والے اہلکار فیصل آباد ایئرپورٹ میں تعینات تھے۔

اس سے قبل بھی کشتی حادثات میں ملوث 37 اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست کیا جا چکا ہے۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر کو یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے متعدد تارکین وطن سمیت 40 پاکستانیوں کی موت ہو گئی تھی۔

واقعے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے، سہولت کاری میں ملوث وفاقی تحقیقاتی ادارے کے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان خلاف کے سخت کارروائی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • یونان کشتی حادثے کی سست تحقیقات پر سربراہ ایف آئی اے کی چھٹی
  • برطانیہ: 200 کمپنیوں کا کام کو ہفتےمیں 4دن تک محدود کرنے کا اعلان
  • برطانیہ؛ ہفتے میں 4 دن کام اور 3 چھٹیاں
  • وزیراعظم نے یونان کشتی حادثے کی سست تحقیقات پر سربراہ ایف آئی اے کی چھٹی کردی
  • تین دن کام ، 3 د ن چھٹی ، ملازمین کی موجیں لگ گئیں
  • 200 کمپنیوں کا ہفتے کو مستقل طور پر 4 دن تک محدود کرنے کا اعلان
  • برطانیہ: ہفتے میں 4 روز کام 3 دن چھٹی
  • ہفتے میں 3 چھٹیاں، 4 روز کام، ملازمین کیلئے بڑی خوشخبری
  • برطانیہ: ہفتے میں 3 دن چھٹی، 200 کمپنیوں نے ہامی بھر لی