خاتون ہارٹ اٹیک سے مرگئی، ڈاکٹر اسمارٹ فون پر شارٹ وڈیوز دیکھتا رہا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کسی بھی ڈاکٹر کو اس بات کی منظوری حاصل نہیں کہ کسی بھی وجہ سے کسی مریض کو دیکھنے اور علاج کرنے سے انکار کردے۔ ڈاکٹرز اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد جو حلف اٹھاتے ہیں اُس کے تحت لازم ہے کہ وہ کسی بھی مریض یہ مریضہ کو اٹینڈ کرنے سے بالکل انکار نہ کریں۔
بھارت میں ایک انتہائی افسوس ناک واقعہ رونما ہوا ہے۔ ایک اسپتال میں خاتون دل کے دورے سے مرگئی اور سامنے بیٹھا ہوا ڈاکٹر اپنے اسمارٹ فون پر شارٹ وڈیوز سے محظوظ ہوتا رہا۔ یہ واقعہ اتر پردیش کے شہر مینپوری میں واقع مہاراجا تیج سنگھ ڈسٹرکٹ اسپتال کا ہے۔ ساٹھ سالہ خاتون کو دل کا دورہ پڑنے اور موت واقع ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہوئی ہے جس میں ڈاکٹر کو اسمارٹ فون پر مصروف دیکھا جاسکتا ہے۔ مریضہ کے پس ماندگان نے ڈاکٹر کی بے حِسی پر شدید احتجاج کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس وڈیو کے حوالے سے شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔
پرویش کماری کے سینے میں درد اٹھا تو اُسے اسپتال لایا گیا۔ گرو شرن سنگھ جب اپنی ماں کو لے کر اسپتال پہنچا تب ڈاکٹر آدرش سینگار ڈیوٹی پر تھا۔ گرو شرن سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ صورتِ حال کی نزاکت دیکھ کر بھی ڈاکٹر آدرش نے مریضہ کو اٹینڈ نہیں کیا۔ وہ کرسی پر بیٹھا رہا اور مریضہ کو فوری طبی امداد پہنچانے کے بجائے انسٹا گرام اور فیس بک پر ریلز دیکھتا رہا۔ اُس نے خود کچھ کرنے کے بجائے اسٹاف نرس کو آواز دی کہ پرویش کماری کو اٹینڈ کرے۔
گرو شرن نے بتایا کہ جب اُس کی ماں کی طبیعت بگڑ گئی تب وہاں شور شرابہ ہوا۔ ڈاکٹر آدرش مجبور ہوکر کرسی سے اٹھا اور غصے میں اُسے (گرو شرن سنگھ) کو تھپڑ مار دیا۔ صورتِ حال مزید بگڑی تو اسپتال میں پولیس کو تعینات کرنا پڑا۔ چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ مدن لال نے موقع پر پہنچ کر معاملات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر ا
پڑھیں:
کائنات کی ہر چیز پر رحمت محمدی ؐ محیط ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
بانی تحریک منہاج القرآن کا شب معراج کی مناسبت سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ شب معراج کے اخلاقی و روحانی اسباق اسلام کی تعلیمات کی روح ہیں، شبِ معراج گناہوں سے تائب اور اللہ کو راضی کرنے کی غنیمت گھڑی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بانی و سرپرست اعلیٰ منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ شبِ معراج کے اخلاقی و روحانی اسباق اسلام کی تعلیمات کی روح ہیں۔ نمازِ پنجگانہ کی عبادت شب معراج کا تحفہ ہے۔ شب معراج گناہوں سے تائب اور اللہ کو راضی کرنے کے حوالے سے غنیمت گھڑی ہے۔ اس رات کی جانے والی عبادت اور دعائیں رائیگاں نہیں جاتیں۔ انہوں نے کہا کہ سفرِ معراج حضور نبی اکرم ؐ کی تکریم و فضیلت کی ایک جھلک ہے۔ آپؐ نے جو بھی فرمایا قدرتِ حق نے پہلے اُس کا مشاہدہ کروایا، اسی لئے قرآن مجید میں اللہ رب العزت نے فرما یاکہ وہ (حضور نبی اکرمؐ)خواہش نفس سے کلام نہیں کرتے۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ یہ کائنات عجائبات، تغیرات اور انکشافات کی آماجگاہ ہے۔ انبیائے محتشم کے دست حق پرست پر قدرت خداوندی سے رونما ہونے والے ماورائے عقل و فہم واقعات کو معجزہ کہتے ہیں جو واقعہ عقل کی میزان پر پورا اترجائے تو وہ معجزہ کی تعریف سے باہر نکل جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر شب معراج کا سفر خواب ہوتا تو کفار مکہ کو اس دعویٰ پر کیا اعتراض ہو سکتا تھا، انہیں اعتراض تھا تو اس آسمانی جسمانی سفر سے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس کائنات کے سربستہ رازوں سے پردے اٹھارہی ہے مگر سائنس فی الحال معجزانہ حقائق کی مادی توجیہات پیش کرنے سے عاجز ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ معراج کی تفصیلات ہزار ہا کتب حدیث میں مرقوم ہیں، ان کا احاطہ کرنا ہر کس و ناکس کی بساط سے باہر ہے اس کے لئے پورے ذخیرہ احادیث کا کنگھالنا ناگزیر ہے۔ اگر کوئی مطالعہ ناتمام کے باعث کوئی ذاتی رائے قائم کرتا ہے تو اسے حق قرار دے کر قبول کرنے پر دوسروں کو مجبور نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ معراج کم و بیش 28صحابہ و صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین نے روایت فرمایا، بعض کے نزدیک یہ تعداد 34 ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت ہمیں شب معراج کے فیوض و برکات سے بہرہ مند فرمائے۔