Daily Ausaf:
2025-01-30@14:00:05 GMT

بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی؟ اہم خبر آ گئی

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ایک ماہ کے لئے کمی ہونے کا امکان ہے۔

سینٹرل پرچیزنگ پاور ایجنسی نے قیمت میں کمی کیلئے نیپرا کو درخواست دی ہے جس پر نیپرا کل سماعت کرے گا۔

ایک ماہ کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 1 روپے 3 پیسے تک کمی کا امکان ہے، دسمبر کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد درخواست میں میں کمی مانگی گئی ہے۔

نیپرا کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ دسمبر میں ڈسکوز کو 7 ارب 51 کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی، درخواست میں کہاگیا کہ دسمبر میں فی یونٹ بجلی کی فیول لاگت 9 روپے 60 پیسے رہی۔

سینٹرل پرچیزنگ پاور ایجنسی نے نیپرا کو درخواست میں بتایا کہ دسمبر کے مہینے میں لاگت کا تخمینہ 10 روپے 63 پیسے فی یونٹ تھا۔ اتھارٹی کو دی گئی درخواست میں بتایا گیا کہ ایک ماہ میں پانی سے بجلی کی پیداوار 22.

80 فیصد رہی۔

مقامی کوئلے سے ماہ دسمبر میں بجلی کی پیداوار 10.06 فیصد رہی، درآمدی کوئلے سے 1.59 فیصد، فرنس آئل سے 0.03 فیصد پیداوار رہی۔ مقامی گیس سے بجلی کی پیداوار12.31 فیصد، ایل این جی سے 20.70 فیصد رہی جبکہ گزشتہ ماہ نیو کلیئر ذرائع سے بجلی کی پیداوار 26.48 فیصد رہی۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بجلی کی پیداوار درخواست میں بجلی کی فی فیصد رہی فی یونٹ

پڑھیں:

حکومت کا صنعت و زراعت کے شعبوں میں سکڑا ﺅکا اعتراف

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جنوری ۔2025 )حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ3 اہم حقیقی اقتصادی شعبوں میں سے 2 زراعت و صنعت میں سکڑا ہدف کے مقابلے میں سست معاشی نمو کا اشارہ ہے تاہم کہا ہے کہ کہ آئی ایم ایف کی حمایت یافتہ پالیسی اصلاحات ، مالیاتی نرمی اور مالی استحکام کی وجہ سے پاکستان رواں سال میں ترقی کی رفتار کو جاری رکھنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے.

رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے اپنی ششماہی اسٹیٹ آف اکانومی رپورٹ میں گزشتہ مالی سال میں فصلوں کے شعبے میں ہائی بیس ریٹ اور بڑی فصلوں کی پیداوار میں کمی کو زراعت میں سست نمو کی وجہ قرار دیا ہے وزارت خزانہ نے کہا کہ اہم فصلوں کی شرح نمو میں سال کی پہلی سہ ماہی میں 11.

(جاری ہے)

19 فیصد کمی واقع ہوئی جس کی وجہ گزشتہ مالی سال کے فصلوں کے شعبے میں ہائی بیس ریٹ اور کپاس کی پیداوار میں 29.6 فیصد، چاول کی پیداوار میں 1.2 فیصد، گنے کی پیداوار میں 2.2 فیصد اور مکئی کی پیداوار میں 15.6 فیصدکمی ہے.

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اگرچہ اہم فصلوں میں گندم، کپاس، چاول، مکئی اور گنے شامل ہیں تاہم پہلی سہ ماہی میں گندم پر کوئی اثر نہیں پڑا کیونکہ اس سہ ماہی کے دوران نہ تو اس کی بوائی کی گئی اور نہ ہی کٹائی کی گئی ششماہی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صنعتی شعبے کی شرح نمو منفی رہی تاہم سکڑنے کی شرح گزشتہ سال کے 4.43 فیصد سے کم ہو کر 1.03 فیصد رہ گئی جو بتدریج بہتری کا اشارہ ہے.

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2023 میں 0.2 فیصد سکڑا کے مقابلے مالی سال 2024 میں جی ڈی پی کی 2.5 فیصد شرح نمو کے نتیجے میں معاشی بحالی ممکن ہوئی اور مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 0.92 فیصد کی مثبت نمو برقرار رہی ہے تاہم گزشتہ سال کے 2.3 فیصد کے مقابلے میں شرح نمو سست روی کا شکار ہے جو اہم شعبوں بالخصوص زراعت میں اعتدال کی عکاسی کرتی ہے.

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی قیمت میں 1 روپے 59 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان
  • دسمبر میں مہنگائی کی شرح 80 ماہ کی کم ترین سطح پر  آ گئی، وزارت خزانہ
  • بجلی کی قیمت میں  فی یونٹ اضافے کا امکان
  • بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 1روپے 3پیسے کمی کا امکان
  • ایک ماہ کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کا امکان
  • ایک ماہ کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 1 روپے 3 پیسے تک کمی کا امکان
  • بجلی کی لوڈشیڈنگ نے صنعتی پیداوار کو شدید نقصان پہنچایا ،سلیم میمن
  • حکومت کا صنعت و زراعت کے شعبوں میں سکڑا ﺅکا اعتراف
  • درآمدات کا حجم 1.889 ارب ڈالر ریکارڈکیاگیا